کیاایلومینیئم فوائل صحت کے لیے مضر ہے؟

5,212

ایلومینیئم فوائل کا استعمال عام ہوتا جارہا ہے۔ اکثر گھروں میں کھانے کی چیزیں لپیٹنے کے لیے اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ فوائل میں لپٹا ہوا کھانا مزیدار ہونے سے کہیں زیادہ نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ پکانے کے دوران ایلومینیئم ہمارے کھانے میں شامل ہو جاتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق 40mg تک کوئی دھات ہمارے پیٹ میں جانا نقصان دہ نہیں لیکن تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ فوائل میں لپیٹ کر پکائے گئے کھانے میں اس مقدار سے ۶ گنا زیادہ موجود ہوتی ہے جو گوشت میں شامل ہوجاتی ہے۔ اور یہ مقدار 400mg تک پہنچ جاتی ہے۔ ایلومینیئم کی زیادہ مقدارآسٹیو پروسس اور الزائمرزکی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ جو ہڈیوں کی بیماری اور کڈنی فیلئر کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔ایلومینیئم ہڈیوں اور دماغ میں جمع ہوجاتی ہے۔

ایلومینئم کھانے میں جزب ہو جاتی ہے:

ایسے کھانوں میں ایلومینیئم کی وافر مقدار پائی گئی جنہیں فوائل میں لپیٹ کر پکایا یا گرم کیا گیا یا گرم کھانا فوائل میں پیک بھی کیا گیا۔ ایسی غذا کھانے کے بعد جب ایلومینیئم ہمارے جسم میں جاتی ہے تو یہ آسٹیو پروسس( جس میں ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں)اور الزائمر کی بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ درجہ حرارت جتنا زیادہ ہوگا اتنی ہی ایلومینیئم غذا میں شامل ہوجائے گی۔ فوائل پکانے کے لیے بالکل صحیح نہیں۔ اس کے علاوہ سبزیوں جیسے ٹماٹر، سٹرس جوس اور مصالحوں کے ساتھ فوائل کا استعمال کرنا بھی نقصان دہ ہے۔
دوسری طرف ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹھنڈے کھانوں کو فوائل میں لپیٹنے سے نقصان نہیں پہنچتا کیونکہ گرم کیے بغیر بغیر ایلومینیئنم کے اثرات کھانے میں نہیں آتے۔

ہڈیوں کی بیماریاں:

ایلومینیئم جسم میں جاکر ہڈیوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ یہ دھات ہڈیوں پر جم جاتی ہے اگر ایلومینیئم جسم سے پوری طرح باہر نہ نکلے تو 222۶۰ ہڈیوں کے ٹشوز میں جمع جاتی ہے۔ جس سے ہڈیاں کمزور اور بھربھری ہونے لگتی ہیں۔

الزائمر کی بیماری:

زیادہ ایلومینیئم جسم میں جانے کی وجہ سے الزائمر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں جس کی وجہ ایلومینیئم کا دماغ کے سیلز کو نقصان پہنچانا ہے۔ ایلومینیئم amyloid plaque کو بڑھاتا ہے جو الزائمر کا باعث بنتا ہے۔
تحقیق سے یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ ایلومینیئم دماغ کے ٹشوز میں جمع ہوجاتی ہے۔ الزائمر کے مریضوں پر کی گئی ایک ریسرچ میں ان کے دماغ کے ٹشوز میں ایلومینیئم کی مقدار پائی گئی ہے۔

اپنے ذہن اور ہڈیوں کی حفاظت کیجیے:

ان تمام باتوں کے پیشِ نظر آپ کو ایلومینیئم فوائل یا ایلومینیئم کے برتنوں کا استعمال بالکل ترک کردینا چاہئیے۔ اس سے بچنے کے کچھ اقدامات کرنا ہونگے۔
۔ کبھی بھی کوئی کھانا ایلومینیئم فوائل میں لپیٹ کر نہ پکائیں اور نہ گرم کریں اور نہ ہی گرم کھانا فوائل میں لپیٹیں۔ صرف ٹھنڈی چیزیں فرج میں رکھنے کی لیے ایلومینیئم فوائل میں رکھی جاسکتی ہیں۔
۔ ٹماٹر، سٹرس فروٹ اور مصالحہ جات فوائل میں نہ لپیٹیں۔
۔ کھانے کو گرم رکھنے کے لیے ایلومینیئم فوائل کی جگہ ویکس پیپر استعمال کریں یا شیشے کے برتن میں رکھیں۔
۔ کھانا پکانے کی لیے ایلومینیئنم کے برتنوں کے بجائے اسٹین لیس اسٹیل کے برتن استعمال کریں۔

مزید جانئے :الرجی کونظرانداز نہ کریں


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...