ڈسپرن کا استعمال، فوائد وخطرات

23,927

دوا اور زہر میں تھوڑا ہی فرق ہوتا ہے وہ بھی صرف مقدار کا ۔اگر دوا زیادہ مقدار میں استعمال کی جا ئے تو وہ زہر بن جاتی ہے،چاہے وہ قدرتی اشیاء سے ہی کیوں نہ بنی ہو۔
ڈسپرین خون کو پتلا کرنے کے لئے استعمال ہوتی ہے۔ہائی بلڈ پریشر والوں کے لئے فائدہ مند ہے۔لیکن مستقل اور مسلسل استعمال سے معدے اور گردے کے امراض لاحق ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

ڈسپرن میں موجود اسپرین جوکہ این ایس اے آئی ڈیز گروپ سے تعلق رکھتا ہے جسم میں موجود درد پیدا کرنے والے عنصر سائیکلو آکسیجنی انزائم کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ایک ڈسپرن میں تیرہ سو ملی گرام اسپرن پایا جاتا ہے۔

ڈسپرن کیوں استعمال کی جاتی ہے ؟

۱۔ سر درد ،مائگرین ،دانت کے درد اور ماہواری میں ہونے والے درد کو دور کرنے کے لئے۔
۲۔ بخار اور اس میں ہونے والے درد کو ختم کرنے کے لئے۔
۳۔ کمر ،جوڑوں اور پٹھوں کے درد میں ۔
۴۔ دل کی تکلیف میں ابتدائی طبی امداد کے طور پر۔

ڈسپرن استعمال کرنے کا صیح طریقہ

۱۔ جسم کے درد میں کمی لانے کے لئے اور بخار میں ایک دن میں تیرہ سے زیادہ ڈسپرن نہیں لی جا سکتیں۔
۲ ۔ نوجوا ن اور بوڑھے افراد آٹھ گھنٹے میں ۱ سے ۲گولیاں لے سکتے ہیں ۔
۳۔ ۱۶ سال سے کم عمر افراد ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر استعمال نہ کریں۔
۴۔ دل کا دورہ پڑنے کی صورت میں ایمبولینس کے آنے کے انتظار کے دوران ایک ڈسپرن دل کی شریانوں میں خون کا بہاؤ پتلا کرنے کے لئے دی جا سکتی ہے۔
۵۔ ڈسپرن لینے کا صیح طریقہ اسے پانی میں حل کرنا ہے۔
۶۔ ڈسپرن ہمیشہ کھانا کھانے کے بعد لینی چاہئے۔خالی پیٹ ڈسپرن کھانے سے معدے کے خراب ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

خطرات اور نقصانات

۱۔ سر درد میں یکے بعد دیگرے ڈسپرن کا استعمال درد کو مزید بڑھا دیتا ہے ۔
۲۔ یوں تو ڈسپرن ہر مزاج کے فردکے لئے موزوں ہے،مگر بعض اوقات طویل عرصہ تک اس کے استعمال سے معدے اور آنتوں میں سوزش کی شکایت ہو سکتی ہے ۔کبھی کبھی اُلٹی میں بھی خون آجاتا ہے ۔یہ اس صورت میں زیادہ ہوتا ہے جب مریض درد میں بے تحاشہ ڈسپرن خالی پیٹ استعمال کر لے۔
۳۔ عام طور پر ڈسپرن کا منفی اثر ہاضمہ پر پڑتا ہے اور مریض کے پیٹ میں معمولی درد ہو سکتا ہے۔
۴۔الرجی ،ایکزما اور سانس کی بیماری شکار افراد کو ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ڈسپرن استعمال کرنی چاہئے۔
۵۔ کچھ لوگوں میں ڈسپرن کے استعمال سے ناک ،ہونٹوں یا جسم کے کسی حصہ پر سوجن یا خارش ہو سکتی ہے۔
۶۔ جگر اور گردوں کے شدید امراض میں مبتلا افراد کے لئے ڈسپرن مناسب نہیں۔

ڈسپرن کے فائدے

سر درد

سر درد کی مختلف اقسام کے لئے مجرب فارمولا ہے۔لیکن ایسے سر درد جو کسی بیماری کی وجہ سے ہوں ڈسپرن ان کے لئے موزوں نہیں ۔عام طور پر صدمے ،اُلجھن یا ذہنی بیماری سے پیدا
ہونے والے سر درد میں ڈسپرن کام نہیں کرتی مگر بخار کے سر درد میں اور مایگرین شروع ہوتے ہی ڈسپرن لینے سے آرام آجا تا ہے۔

جلد کے امراض

ڈسپرن جلد کے امراض (ایکنی، جھریوں ،اور داغوں ) کیلئے مفید ہے۔
ڈسپرن کا ماسک بنایا جاتا ہے ( پانچ گولیاں ڈسپرن پسی ہوئی ، ایک چمچ دہی ، ایک چمچ شہد )کا ماسک جلد کے کھردرے پن کو ختم کرتا ہے۔اور ایکنی پیدا ہو نے سے روکتا ہے۔

ڈسپرن اور کینسر

آکسفرڈ یو نیورسٹی کے پروفیسرپیٹر راتھ ولجو کہ دنیا میں اسپرن پر تحقیق کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں اُن کے مطابق ایک اسپرن اگر روز استعمال کی جائے تو وہ بہت سے ممکنہ کینسر کو حملہ کرنے سے روکنے کا کام کرتی ہے، جیسے چھاتی کا کینسر۔

کیڑوں کے کا ٹے کی تکلیف سے نجات

مچھر ،یا شہد کی مکھی کے ڈنک سے ہونے والی سو جن کو کنٹرولکرنے کے لئے ڈسپرن کی ایک گولی کو متاثرہ حصہ پر آستہ مالش کی طرح رگڑنے سے درد میں نمایاں کمی آجاتی ہے اور سوجن بھی کم ہو جاتی ہے۔


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...