بچوں کو سردیوں میں نہلانے کے لئے چند مفید ٹپس

16,156

نوزائدہ بچوں کی پہلی سردیوں میں ان کا بہت زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔اس کے لئے ضروری ہے کہ بچوں کو ٹھنڈ سے بچایا جائے تاکہ وہ بیمار نہ پڑیں ۔اکثر نئی مائیں سردی میں بچوں کو نہلانے سے ہچکچاتی ہیں ۔ہم گھر سے باہر نکلتے وقت تو سردی سے بچانے کے لئے بچے کو اچھی طرح لپیٹ کر باہر نکلتے ہیں لیکن جب بات انھیں نہلانے کی آتی ہے تو یہ کام خاصا مشکل نظر آتا ہے۔
ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ بچوں کو سرد موسم میں کیسے نہلایا جائے ۔

ان باتوں کو اپنے ذہن میں رکھئے:

سردیوں میں بچوں کو نہلانے کا کوئی خاص وقت مقرر نہیں لیکن کچھ باتوں کا دھیان رکھنا ضروری ہے۔

۔بچے کو اس کے سونے یا دودھ پینے کے وقت پر نہ نہلائیں ،کیونکہ نیند کے وقت نہلانے سے اس کی نیند خراب ہو سکتی ہے اس کے علاوہ بھوک کی وجہ سے بھی بچہ بے چین رہے گا۔
۔بچے کو روزانہ ایک ہی وقت پر نہلائیں ،اس طرح بچے کا روٹین بنے گا اور روز اسے پتہ ہوگا کہ یہ اس کے نہانے کا وقت ہے اس طرح وہ نہانے سے پریشان نہیں ہوگا۔

مزید جانیں: بچوں کی چند عام بیماریوں کی اہم معلومات

۔بچے کو ایسے وقت نہلائیں جب آپ کو پتہ ہو کہ نہانے کے بعد آپ کا بچہ گرمائی میں رہے گا۔شام کے بجائے صبح یا دوپہر کا وقت ذیادہ موزوں رہتا ہے۔اس کے علاوہ رات کا وقت بھی اس صورت میں اچھا ہوتا ہے جب آپ بچے کو نہلانے کے بعد اسے گرمائی میں رکھیں اور فوراً سلادیں ۔

بچے کو ہفتے میں کتنی مرتبہ نہلائیں :

چھوٹے بچوں کو سردی میں پسینہ نہیں آتا لہٰذا اگر موسم ذیادہ سرد ہو تو بچے کو روزانہ نہلانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ایسے میں ایک دن چھوڑ کر نیم گرم پانی سے اسپنج کردیں اور تیسرے دن نہلائیں ۔

مزید جانیں: بچوں کے دانت نکلنے میں کے عمل کو آسان بنانے والے ٹوٹکے

اسپنج کرنے کے لئے صاف تولئے کو نیم گرم پانی میں بھگو کر نچوڑ لیں پھرڈائپر کی جگہ،اور جسم کے تمام حصوں کو خاص طور پر بغلوں ،گردن کے نیچے اورکان کے پیچھے سے اچھی طرح صاف کریں۔پھر جسم کودوسرے تولئے سے خشک کرکے کپڑے پہنائیں ۔اسپنج کرنے کے لئے آپ روئی بھی استعمال کر سکتے ہیں ۔

بچے کے مساج کے لئے اچھے تیل کا انتخاب کریں:

بچے کے مساج کے لئے خالص اور قدرتی تیل کا انتخاب کریں ۔سردیوں میں بادام یا زیتون کے تیل کا انتخاب کریں ۔
ناریل کے تیل سے جسم پرٹھنڈ کا اثر ہو سکتا ہے اس لئے اسے گرمی میں استعمال کرنا چاہئے۔ناریل کا تیل جسم کو نمی فراہم کرتا ہے اس لئے جسم کی خشکی دور کرنے کے لئے اسے بادام یا زیتون کے تیل کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اس کے علاوہ ہمارے ہاں مساج کے لئے سرسوں کا تیل بھی استعمال کیا جاتا ہے جو جسم کو گرمائی دینے کے ساتھ مسلز کی نشونماء میں بھی مدد دیتا ہے۔ لیکن کیونکہ بچے کی جلد نازک ہوتی ہے اس وجہ سے سرسوں کا تیل جلد میں سوزش پیدا کر سکتاہے اس لئے اگر بچے کو ایگزیما ہے یا اسے تیل لگانے کے بعد بے چینی ہو تو سرسوں کے تیل کے استعمال سے گریز کریں ۔

بچے کو نہلانے سے پہلے پانچ کام کریں :

بچے کا مساج کریں:

مساج کے ذریعے بچے کو گرمائی ملے گی۔اس کے علاوہ بھی سردیوں میں مساج کے بہت سے فائدے ہیں ۔
۔مساج سے بچے کے جسم کا درجہ حرارت بڑے گا اور وہ کپڑوں کے بغیر بھی گرمائی محسوس کرے گا ۔
۔اس سے دوران خون بڑھے گا اور جسم کے ان تمام حصوں میں حرکت ہوگی جو موٹے کپڑوں کی وجہ سے حرکت نہیں کر پاتے ۔
۔مساج جسم کو نمی فراہم کرتا ہے جس سے نہانے کے بعد بھی جسم خشکی سے محفوظ رہتا ہے۔
مساج کرنے سے پہلے اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کے ہاتھ گرم ہوں ۔آپ چاہیں تو تیل کو بھی نیم گرم کرسکتی ہیں ۔ایسی جگہ بیٹھ کر مساج کریں جہاں بچے کو ہوا نہ لگے ۔کمر اور سینے پر گولائی میں مساج کرنے سے بچے کو سکون ملے گا اور دوران خون بڑھے گا ۔ٹانگوں میں اوپر سے نیچے کی طرف ذرا مل کر مساج کریں ۔

نہلانے سے پہلے کمرے کو گرم کریں :

نہانے کے بعد ہر کوئی سردی سے بچنا چاہتا ہے ۔جیسے ہی جسم سے پانی کی گرمائی ختم ہوتی ہے جسم ٹھنڈا ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ یہ صورت حال بچے کے لئے صحیح نہیں ہوتی لہٰذا بچے کو نہلانے سے پہلے کمرے کو گرم کریں تاکہ نہلانے کے بعد گرم کمرے میں بچے کو لے کر آئیں اس طرح بچے کوسردی نہیں لگے گی اور اس کوسکون ملے گا ۔
کمرے کا درجہ حرارت بڑھانے کے لئے ہیٹر یا بلوئر کا استعمال کریں ۔بہتر ہوگا کہ بچے کو نہلانے کی تیاری کرنے سے پہلے کمرہ گرم کرلیں ۔کمرے کی کھڑکیاں دروازے بند رکھیں کیونکہ کمرے میں آنے والی ٹھنڈی ہوا بچے کو بیمار کرسکتی ہے۔

نہلانے سے پہلے پانی کا درجہ حرارت چیک کریں :

پانی ہلکا گرم ہونا چاہئے کیونکہ تیز گرم پانی بچے کے لئے تکلیف دہ ہو سکتا ہے ساتھ ہی بچے کے جسم کا قدرتی تیل ختم کرکے جسم کو خشک کر دیتا ہے۔38 ڈگری بچوں کے لئے مناسب درجہ حرارت ہے۔یہ بچوں کے جسم کے درجہ حرارت کے قریب تر ہے اور بچے کو پرسکون رکھتا ہے۔
اگر آپ کے پاس پانی چیک کرنے والا تھرمامیٹر نہیں ہے تو اپنی کہنی پانی میں ڈال کر دیکھیں آپ کو وہی درجہ حرارت محسوس ہوگا جو بچے کو اپنے جسم پر محسوس ہوگا۔اگر آپ اپنی کہنی آسانی کے ساتھ پانی میں ڈال سکتے ہیںتو یہ مناسب درجہ حرارت ہوگا ۔پانی چیک کرنے کے دوران بچے کو کپڑے میںلپیٹ کر رکھیں تاکہ اسے ہوا نہ لگے۔

نہلانے کا تمام سامان اپنے قریب رکھیں :

بچے کو نہلانے سے پہلے نہلانے کاتمام سامان اپنے قریب رکھیںتاکہ آپ کوبچے کو چھوڑ کر کسی چیز کے لئے اٹھنا نہ پڑے ۔ان چیزوں میں تولیہ ،ٹب ،شیمپو اور باڈی واش شامل ہے۔
بچے کو نہلاتے وقت بہت ذیادہ جھاگ نہ بنائیں کیونکہ اس سے جلد خشک ہو جائے گی۔بچے کو سادے پانی سے بھی نہلایا جاسکتا ہے ، اگر آپ صابن استعمال کرنا چاہتی ہیں تواس کے لئے کیمیکل سے پاک صابن کا انتخاب کریں ۔
ٹب کے قریب ہی تولیہ رکھیں تاکہ نہلاتے ہی بچے کو تولیے میں لپیٹ لیں۔اور سر اور جسم کو اچھی طرح خشک کریں ۔

بچے کے کپڑے پہلے سے نکال کر رکھیں :

بچے کا مساج کرنے سے پہلے اس کے صاف کپڑے بھی نکال کر بیڈ پر رکھیں ۔سب سے پہلے اسے کاٹن کا بنی ان پہنائیں،پھرہاف سوئیٹر ،اس کے بعد شرٹ اگر سردی زیادہ ہے تو اوپر سے بھی سوئیٹر پہنادیں ،ڈائپر پہنا کر پاجامہ اور موزے پہنادیں یا رامپر پہنا دیں تاکہ گود میں اٹھاتے ہوئے اس کی کمر نہ کھلے۔سر پر ٹوپہ پہنادیں۔بچے کو کپڑے میں اس طرح لپیٹیں کہ اس کے ہاتھ پیر کپڑے کے اندر ہو جائیں تاکہ وہ سردی سے بچا رہے۔اس طرح بچہ سکون سے سوئے گا ۔
۔بچے کو نہلاتے وقت پہلے جسم دھوئیں،تاکہ سر زیادہ دیر تک گیلا نہ رہے جسم دھونے کے بعد سردھوئیں ۔
۔ٹب میں پانی بچے کے سینے سے اوپر نہ ہو۔
۔بچے کو بیمار ہونے سے بچانے کیلئے اسے 5 سے 10 منٹ کے اندر نہلادیں اور ذیادہ دیر نہ لگائیں۔
۔اگر بچہ اونی کپڑے سے پریشان ہوتا ہے تو اسے پہلے کاٹن کے کپڑے پہنائیں پھر اونی کپڑے ۔
۔ بچے کو کپڑے پہنانے سے پہلے موائسچرائزرلگائیں تاکہ اس کے جسم کی نمی برقرار رہے اور خشکی نہ ہو ۔
گرمیوں کی طرح سردی میں بھی بچے کو نہلانا صحت بخش ہوتا ہے اگر چہ یہ تمام باتیں ذہن میںرکھی جائیں اور اسے احتیاط کے ساتھ نہلایا جائے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...