بچوں کی چند عام بیماریوں کی اہم معلومات
بچوں کی پیدائش کے بعد نگہداشت کرناانتہائی اہم اورتوجہ طلب معاملہ ہے۔اس سلسلے میں صفائی کے ساتھ ساتھ بچے کی غذاکاخاص خیال رکھناانتہائی ضروری ہے۔غذاکی کمی یاغیرمتوازن غذابچے کی نشوونماپربرااثرڈالتی ہے۔بچے کی غذامیں دودھ ،انڈہ،مچھلی،دالیں،سبزیاں اورپھل ضرورشامل کریں تاکہ وہ بیماریوں سے محفوظ رہیں۔چھوٹے بچوں کوعموماً کچھ بیماریاں ہوجاتی ہیں ایسی صورت میں گھبرانے کے بجائے سمجھداری سے کام لیں ۔
۱۔تیز بخار
تیز بخار سے بچے کا دماغ متاثرہوسکتا ہے یا دورے پڑسکتے ہیں۔ بچے کی صحت کا شروع سے ہی خیال رکھیں بیماری کے آثار نمودار ہوتے ہی احتیاطی تدابیر اورعلاج کریں۔
۱۔بازارمیں دستیاب پیراسٹامول کاشربت یاقطرے صحیح مقدار (خوراک )میں دیں۔
۲۔گرمی کا بخارکم کرنے کے لئے بچے کے کپڑے اتارکراسپنج کریں اس کے لئے ٹھنڈایابرف کاپانی استعمال نہ کریں۔
۳۔بخار میں زیادہ پانی،گلوکوز یا پھر پھلوں کا عرق پلائیں۔
۲۔دست
دست سے کثیرمقدارمیں جسم سے پانی خارج ہوجاتاہے اورجسم کوغذائیت نہیں پہنچتی ۔اگرپانی کی شدید کمی ہوجائے توبچہ نیم بے ہوش ہوجاتاہے۔ایسی صورت میں فوراً اسپتال لے جائیں اورعلاج کروائیں۔
۱۔دستوں کے دوران بچے کوماں کادودھ زیادہ باراورزیادہ دیر پلائیں۔
۲۔چھ ماہ سے بڑے بچوں کوکھچڑی،دہی،کیلا،دلیہ اورمالٹے کارس پلائیں۔
۳۔ڈاکٹرکے مشورے سے بچے کوذنک کاشربت دیں۔
۳۔خون کی کمی
ناقص غذا،آنتوں کے زخم،پیٹ کے کیڑے اورملیریا سے بچہ خون کی کمی کاشکارہوسکتاہے۔زردچہرہ،تھکن کااحساس اوربچے کامٹی،چاک اوردوسری گندی اشیاء کا چاٹنا خون کی کمی کی علامت ہیں۔
۱۔صفائی کاخاص خیال رکھیں ہرہفتے بچے کے ناخن کاٹیں اورننگے پاؤں نہ پھرنے دیں۔
۲۔بچے کی خوراک میں انڈہ، پالک، پھلیاں اورگوشت شامل کریں۔
۳۔کچا یا کم گلا ہوا گوشت بچے کو نہ کھلائیں اورپانی ابال کر استعمال کریں ساتھ ڈاکٹرسے مشورہ کریں۔
۴۔سانس
ماحولیاتی آلودگی کے باعث آج کل سانس کی بیماری عام ہے۔اسمیں بچے کوکھانسی خصوصاً رات اورصبح اٹھ کرزیادہ ہوتی ہے۔سانس لینے میں دشواری اورپسلی چلنے لگتی ہے۔
۱۔ڈاکٹرکو دکھائیں اورعلاج کروائیں۔سانس سے بچانے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیارکریں۔
۲۔بچے کو دھول مٹی،دھواں (سگریٹ وغیرہ کا)کیمیکل کی چیزیں جوسانس کے ذریعے پھیپھڑوں میں جاتی ہیںجیسے پرفیوم ،کیڑے ماراسپرے،کوائل اورپالتو جانورجیسے کتے ،بلی اورپرندوں سے بچائیں۔
۳۔کھانے پینے کی اگرکسی خاص چیز سے الرجی ہوتی ہے تواس سے پرہیز کریں۔
۵۔کان کا درد
بچے کے کان میں تکلیف عموماً نزلہ اورکھانسی سے ہوتی ہے۔ کبھی دست اورقے کے بعد بھی کان میں درد اٹھ سکتاہے۔چھوٹے بچوں کونہلانے میں احیتاط کریں۔ڈاکٹرکودکھائیں۔
۱۔کان میں خود سے کچھ ڈالنے سے گریز کریں۔بہت احتیاط کے ساتھ کان کی صفائی کریں۔
۲۔کان میں روئی یاکوئی دوسری چیز نہ لگائیں۔
۳۔بچہ اگربڑاہوتو نہلاسکتے ہیں لیکن جب تک کان ٹھیک نہ ہوتوتیراکی سے گریز کریں۔
۶۔پولیو
یہ بیماری بخار،الٹی اورجسم میں درد سے شروع ہوتی ہے۔بعض اوقات ٹانگوں پرشدید اثر ہوتا ہے اورفالج ہوجاتا ہے۔بیماربچے کوگھرکے دوسرے افراد سے علیٰحدہ رکھیں۔
۱۔بچاؤ کے لئے پولیوں کے قطرے پلائیں۔
۲۔ہسپتال میں علاج کروائیں۔
۳۔متاثرہ بچے کی صحت کی بحالی کے لئے ڈاکٹرسے مشورہ کریں۔
۷۔خسرہ
اس میں نزلہ، کھانسی اوربخار ہوتا ہے ناک بہتی ہے اورگلا خراب ہوجاتا ہے۔ آنکھیں لال اورانمیں سوزش ہوتی ہے۔چہرے پرلال دانے نکلتے ہیں جوبڑھ کرپورے جسم پر پھیل جاتے ہیں۔یہ بیماری پانچ دن رہتی ہے۔
۱۔ڈاکٹرکے مشورے سے وٹامن اے اوراچھی غذا دیں۔
۲۔پھلوں کا رس اوریخنی وغیرہ پلائیں۔
۳۔گھرکے دوسرے افراد خصوصاً بچوں سے علیحٰدہ رکھیں۔