سرسوں کے تیل کے حیرت انگیز فوائد
سرسوں کے تیل کا استعمال برصغیر میں عام ہے، بیشتر افراد اسے کھانا پکانے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں، جبکہ سر کی مالش اور دیگر مقاصد کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔مگر کیا آپ اس سستے اور آسانی سے دستیاب تیل کے جادوئی اثرات جانتے ہیں جس سے صحت کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔
اس کے چند فوائدمندرجہ ذیل ہیں۔
دل کی صحت کے لیے مفید
ایک تحقیق کے مطابق کھانوں میں سرسوں کے تیل کو شامل کرنا دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، اس میں موجود مونوسچورٹیڈ فیٹی ایسڈز یہ جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کم کرتے ہیں جبکہ خون میں چربی کی سطح مستحکم رکھ کر اس کی گردش میں مدد دیتے ہیں۔
دانتوں کوچمکائے
چٹکی بھر آئیوڈین سے پاک نمک لیں اور کچھ مقدار میں سرسوں کے تیل میں شامل کردیں، اگر چاہیں تو چٹکی بھر ہلدی کا بھی اضافہ کرسکتے ہیں۔اس کے بعد مکسچر کو لیں اور شہادت کی انگلی سے اس سے دانتوں پر دو منٹ تک مالش کریں۔ اس کے بعد چند منٹ کے لیے منہ بند کرکے رکھیں اور پھر نیم گرمی پانی سے کلیاں کرلیں اور اس مکسچر کا استعمال معمول بنانے سے چند دنوں میں آپ نمایاں فرق دیکھ سکیں گے۔
بالوں کی نشوونما بہتربنائے
اگر تو بال گر رہے ہیں یا ان کے بڑھنے کی رفتار سست ہوگئی ہو تو سرسوں کے تیل کا استعمال اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ سرسوں کے تیل میں موجود بیٹا کیروٹین بالوں کی نشوونما کی رفتار تیز کردیتا ہے، اس کی مالش سے سر کے اندر دوران خون بہتر ہوتا ہے جبکہ بیکریا کش خصوصیات سر کو انفیکشن سے بچاتا ہے۔ اسی طرح سرسوں کے بیج کو پیس کر پیسٹ بناکر سرسوں کے تیل میں ملا کر سر پر رات بھر لگا رہنے دیں تو اس سے بالوں کے گرنے کے مسئلے کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ پڑھئے : دھوپ بلڈ پریشر کنٹرول کرنے کا بہترین ذریعہ
دوران خون بہتربنائے
سرسوں کے تیل سے جسم پر مالش کرنا دوران خون ، جلد کی ساخت بہتر ہوتی ہے جبکہ مسلز پر دباؤ میں کمی آتی ہے۔ یہ پسینے کے غدود کو حرکت میں لاکر جسم سے زہریلے مواد کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔
انفیکشن سے تحفظ دلائے
سرسوں کا تیل بیکٹریا کش ، فنگل کش اور وائرس کو دور رکھنے کی خصوصیات رکھتا ہے، اس کا جسم کے بیرونی سطح پر استعمال یا کھانے میں ڈال کر استعمال کرنا موسمی انفیکشن سمیت نظام ہاضمہ کے انفیکشن کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔
جلد کے لیے فائدے مند
سرسوں کا تیل وٹامن ای سے بھرپور ہوتا ہے جو جلد کے لیے بہترین ہوتا ہے، اسے جلد پر لگانے سے فائن لائنز اور جھریوں میں کمی آتی ہے اور یہ سن اسکرین کی طرح کام کرتا ہے۔ تاہم بہت زیادہ تیل جسم پر لگانا نقصان دہ اور خارش کا باعث بن سکتا ہے، جبکہ آئلی اور حساس جلد والے افراد کو اس کی مالش سے گریز کرنا چاہئے۔ ناریل کے تیل اور سرسوں کے تیل کی یکساں مقدار کو ملاکر مالش کرنا جلد کی رنگت کو بھی بہتر بناتا ہے۔
ایڑیاں پھٹنے اور ناخن ٹوٹنے کا مسئلہ دور کرے
ایڑیاں پھٹنے کا مسئلہ مون سون اور سردیوں میں کافی عام ہوجاتا ہے اور اس سے نجات کے لیے موم اور سرسوں کے تیل کی یکساں مقدار کو مکس کرکے گرم کریں، جس سے وہ گاڑھا ہوجائے گا۔ ایڑیوں کے متاثرہ حصے پر اس مکسچر کو لگائیں اور کاٹن کی جرابیں پہن کر سوجائیں۔ اسی طرح سرسوں کا تیل ناخن پر لگانا اس کی سطح پر جذب ہوکر انہیں غذائیت فراہم کرکے مضبوط کرتا ہے۔