گھریلو ٹوٹکے کئی امراض کا آسان علاج
علاج معالجہ اپنی جگہ ،ڈاکٹری دوائیں بھی ضروری ہیں لیکن کچھ گھریلو ٹوٹکیایسے کا رآمد ہوتے ہیں کہ جن کو استعمال کرنے سے بہت سی ایسی تکالیف ختم ہو جاتی ہیں یا کم ہو جاتی ہیں جو ڈاکٹری نسخے یا دواؤں سے قابو میں نہیں آ رہی ہو تی ہیں ۔ان میں سے کچھ یہ ہیں ۔
گلے یاسانس کی نالی کے انفیکشن کے لیے
گلے میں خرابی محسوس ہورہی ہے تو سادہ پانی یا نیم گرم سے غراروں کو آزما کر دیکھیں۔ ایک طبی تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ سادہ یا نیم گرم پانی سے غرارے کرتے ہیں ان میں سانس کی بالائی نالی میں انفیکشن کا خطرہ کم ہوتا ہے اور یہ وہ انفیکشن ہے جو نزلہ زکام اور فلو کا باعث بنتا ہے۔آلودگی یا بازاری کھانوں کے وقت بے وقت استعمال سے یہ مرض اب ہمارے یہاں عام ہو گیا ہے، محققین کے مطابق یہ لوگوں کو نزلہ زکام سے تحفظ دینے کا موثر طریقہ ہے۔
متلی سے بچاؤکے لیے
اگر آپ ہیضے یا پیٹ خراب ہونے کے بعد متلی یا دل مالش کی کیفیت میں مبتلا ہیں تو ادرک کو آزما کر دیکھیں۔ادرک کی چائے یا ادرک کا روزانہ استعمال آپ کو بہت سی تکالیف سے بچا لیتا ہے ۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ متلی ہونے پر صرف ایک گرام ادرک بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ اس سے ہٹ کر بھی ادرگ پیٹ میں گیس اور کھانا ہضم نہ ہونے کے حوالے سے بھی فائدہ مند ہے۔
نزلہ زکام کے لیے
ایک تحقیق کے مطابق مرغی کے پنجوں کا سوپ کے استعمال سے یہ خون کے سفید خلیات کے اس حصے کی سرگرمیوں کو سست کردیتا ہے جو شدید انفیکشن کا باعث بنتا ہے۔ باالفاظ دیگر سوپ متعدد نزلہ زکام کا باعث بننے والی چیزوں کی روک تھام کرتا ہے۔
سفید دانتوں کے لیے
اب اگر آپ موتیوں جیسے دانت کے خواہشمند ہیں تو سیب اور گاجریں نہ صرف جسم کے لیے اچھے ہوتے ہیں بلکہ یہ دونوں آپ کے دانتوں کو بھی جگمگاتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق جب سیب اور گاجر کو دانتوں سے توڑ کر چبایا جاتا ہے تو یہ دانتوں کی سطح پر موجود داغوں کو ہٹانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ سیب اور اسٹرابری میں مالیس ایسڈ بھی ہوتا ہے جو دانتوں کی سطح کو سفید رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
کھانسی کے لیے شہد کا استعمال
اگر آپ کو کھانسی کے شربت کا ذائقہ (Taste) انتہائی برا لگتا ہے ،تو عالمی ادارہ صحت نے شہد کو بھی بچوں کی کھانسی کی ادویات میں شامل کررکھا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق کھانسی کے شکار بچوں کو اگر سونے سے قبل دس گرام شہد پلایا جائے تو کھانسی کی شکایت میں کمی آتی ہے اور نیند بھی خراب نہیں ہوتی۔اور اگر شہد کو ہلکا سا گرم بھی کرلیں تو اس کی افادیت اور بڑھ جاتی ہے ۔
سردرد سے بچنے کے لئے
برف کی ڈلی سے سر یا گردن کے پچھلے حصے پر مساج کیا جائے تو اس سے آدھے سر کے درد کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ برف کا سرد احساس آپ کے ذہن سے تناؤکو بھی نکال باہر کرتا ہے۔ مائیگرین کے شکار افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں جب اس طریقے کو آزمایا گیا تو آدھے گھنٹے میں ان کے درد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
سخت دانوں یا مسے کے لیے
سخت دانے یا مسے جلد پر نقصان دہ تو نہیں ہوتے مگر یہ ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ضرور ہوسکتے ہیں مگر اچھی خبر یہ ہے کہ ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ان دانوں کو ڈکٹ ٹیپ سے کور کرلینے سے انہیں ختم کیا جاسکتا ہے۔ تاہم اس کو آزمانے سے قبل متاثرہ حصے کو اچھی طرح صاف کریں، ٹیپ کا ایک ٹکڑا لیں اور پھر اسے متاثرہ جگہ کی جلد پر لپیٹ دیں۔ ہر چند دن بعد ٹیپ کو اس وقت تک بدلتے رہیں جب تک وہ دانے یا مسے غائب نہیں ہوجاتے۔(دانے یا مسوں کی نوعیت کو ضرور دیکھ لینا چاہیے ) اگر ان کو چھونے یا ہاتھ لگانے سے تکلیف ہو تی ہے تواس کو کسی معالج کو دکھائیں ۔
مزید جانئے :سر درد کی دوائیں کھانا نقصان دہ