یورین انفیکشن: علامات، وجوہات،اور علاج

55,849

یورین انفیکشن گردوں ، مثانے،پیشاب کی نالی اور پیشاب کے نظام کے کسی حصے میں انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے ۔مردوں کے مقابلے میں خواتین میں یورین انفیکشن کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔

مثانے تک محدود انفیکشن تکلیف دہ تو ہوتا ہے لیکن اتنا خطرناک نہیں ہوتا۔ تاہم اگر یہ انفیکشن بڑھ کر گردوں تک پہنچ جائے تو سنگین نتائج کا سامنا ہو سکتا ہے ۔ ڈاکٹر عام طور پر یورین یا پیشاب کے انفیکشن کا علاج اینٹی بائیوٹک سے کرتے ہیں لیکن اگر آپ اس خطرے کو بڑھنے سے پہلے ہی بہتر طرز زندگی (Vitality) کے طریقوں سے قابو کرلیں جو کہ آپ کر سکتے ہیں تو یہ آپکو آگے آنے والی بڑی پریشانیوں سے بچاسکتا ہے۔

علامات

یورین انفیکشن کی علامات اور نشانیاں بعض دفعہ ظاہر نہیں ہوتیں۔ اس انفیکشن کی ممکنہ علامات مندرجہ ذیل ہیں:
۱۔بار بار پیشاب محسوس ہونااور کم مقدار میں رک رک کر پیشاب آنا۔
۲۔پیشاب میں جلن،بدبو،اور درد۔
۳۔سرخ، گہرا گلابی یا گہرے زردرنگ کا پیشاب ، پیشاب میں خون آنا۔
اسکے علاوہ گردوں کی سوزش، تیز بخار، متلی ، قے اور سردی بھی اسکی علامات میں شامل ہیں ۔

وجوہات

عام طور پر یورین انفیکشن بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے ۔بیکٹیریا پیشاب کی نالی کے ذریعے جسم کے اندر داخل ہوتاہے اور مثانے میں جاکر پھیل جاتا ہے ۔ یہ بیکٹیریا جسم میں داخل ہوکر تیزی کے ساتھ پھیل جاتاہے اور اسکے بعد یہ جراثیم پیشاب کی نالی میں انفیکشن پھیلانے کیلئے مکمل طور پر تیار ہوجاتے ہیں ا۔ گرچہ پیشاب کا نظام اسطرح بنا ہے کہ یہ بہت چھوٹے حملہ آور جراثیموں سے بچ سکتاہے لیکن یہ دفاعی نظام بعض اوقات کام نہیں آتااور جراثیم افزائش میں کامیابہو جاتا ہے۔

گھریلوٹوٹکوں سے علاج

۱۔ مولی کھانے سے پیشاب کی سبھی بیماریاں دورہوجاتی ہیں اور مولی جگر و مثانہ کی گرمی کو دور کرنے میں بھی موثر ثابت ہوتی ہے۔
۲۔ایسے افراد جنکو گردوں کے مرض یا پتھری کی وجہ سے پیشاب رک رک کر آتاہوتو وہ بطور دوا انگور کا استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ انگور پیشاب آور ہے اور گردوں سے ریت کے زرے نکال دیتاہے۔
۳۔اگر پیشاب میں جلن ہو تو ایک چھٹانک پیاز کاٹ کر آدھی سیر پانی میں جوش دے لیں۔جب پاؤ بھر باقی رہ جائے تو چھان کر ٹھنڈا کرکے پلادیں جلن دور ہوجائے گی ۔
۴۔اگر پیشاب رک رک کر آتاہو یا رنگت گہری زرد یا سرخ ہو تو خربوزہ یا گرما کے استعمال سے صحیح ہوجاتاہے ۔
۵۔جو لوگ سردہ کھاتے ہیں انھیں پیشاب کی تکلیف نہیں ہوتی۔
۶۔ناشپاتی ،پیشاب کی جلن اوربندش دور کرنے والی غذا ہے۔
۷۔ گڑھل، جب پیشاب کی نالی میں خراش اور زخم ہوکر پیشاب میں پیپ آنے لگے یا سوزاک ہو جائے تو ابتداء میں پہلے دن ایک گڑھل کا پھول،ایک چھوٹے بتاشے کے ساتھ توڑ کر یا کوٹ کر صبح کھا کر اسکے ساتھ دہی کی لسی یا گنے کے رس کا ایک گلاس، دوسرے دن دو پھول اور دو بتاشے اسی طرح پانچ دن پانچ پھول پورے کرنے کے بعدچھٹے روز سے ایک ایک پھول اور بتاشہ کم کرتے جائیں تو دس دن میں آرام آجائے گا۔
۸۔گوکر، سنگھاڑہ اور مصری 50 ،50گرام ہم وزن لے کر ملا کر باریک پاؤڈر بنالیں اور صبح ،شام ایک چمچ پانی کے ساتھ کھا لیں۔
۹۔کھجور کھائیں پیشاب کی جلن اس سے جاتی رہتی ہے۔
۱۰۔ دو چمچ انڈوں کی سفیدی ،۱ چمچ زیتون کے تیل میں ملا کر پھینٹ لیں اور صبح نہار منہ ا کپ نیم گرم دودھ میں ڈال کر پی لیں چند بار کے عمل سے ہی پیشاب کی جلن اور سوزش دور ہو جائے گی اور آرام آجائے گا۔
۱۱۔اگر پیشاب میں خون آنے لگے توتین ماشہ ، پھٹکری بریاں باریک پیس کر تین پڑیاں بنا لیں اور ایک پڑیا صبح اور ایک شام دودھ کی لسی کے ساتھ لیں خون بند ہو جائے گا۔
۱۲۔ کو شش کریں کہ ہر ایک گھنٹے بعد پانی زیادہ سے زیادہ پیئیں۔

ان قدرتی اجزاء کے استعمال سے آپ کافی فائدہ حاصل کرسکتے ہیں اور تکلیف دہ انفیکشن سے نجات پا سکتے ہیں تاکہ آئندہ آنے والی آپکی زندگی خوشگوار اور پُر سکون رہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...