تولیدی نظام کا خیال رکھنے کے ٹوٹکے

30,962

تولیدی نظام جسم میں خاص اہمیت رکھتا ہے ۔ اس کے بغیر جسم درست طریقے سے کام نہیں کر سکتا۔ خواتین کو ضرورت ہوتی ہے کہ وہ اپنی مجموعی صحت کے ساتھ ساتھ اپنے تولیدی نظام کا بھی خیال رکھیں تاکہ آنے والی زندگی میں کسی مشکل یا دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ اکثر خواتین اس معاملے میں لا پرواہی کا مظاہرہ کرتی ہیں اور بعد میں پچھتاتی ہیں ۔ تولیدی نظام درست رکھنے کے لیے مندرجہ ذیل نسخوں پر عمل کریں :

۱۔ ایسی غذائیں جن کی تاثیر گرم ہو ،رحم کو تقویت دیتی ہیں اور بیضہ دانی میں انڈوں کی تعداد بڑھاتی ہیں ۔
۲۔ کولین ایک اہم غذائی جزہے جو کہ حمل کے دوران بچہ میں ہونے والے نقائص کو روکتا ہے ۔بہت سی خواتین میں کولین کی کمی کی وجہ سے تولیدی نظام میں گڑ بڑ پیدا ہو جاتی ہے۔ روزانہ ایک انڈہ کھانے سے کولین کی کمی پوری ہو سکتی ہے ،انڈے کی زردی میں کولین بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے اس کے علاوہ کلیجی اور پھول گوبھی بھی کولین حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہیں ۔
۳۔ آدھا چمچ تلوں کا سفوف گرم پانی کے ساتھ دن میں دو دفعہ لینے سے حیض کی کمی دور ہوتی ہے ۔
۴۔ اعصابی کمزوری کے نتیجے میں ضائع ہونے والی جنسی توانائی اور تولیدی صلاحیت بڑھانے کے لئے بادام بہت مفید ہیں ۔
۵۔ دن بھر کی کیلوریز اگر سیچوریٹڈ فیٹ کے بجائے میووں ،سبزی اور دالوں سے حاصل کی جائیں تو ہار مونز صحیح کام کرتے ہیں ۔
۶۔ بھنے ہوئے چنے اور ہم وزن مغز ،بادام اور شکر چبانا تولیدی صلاحیت بحال کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے ۔
۷۔ سورج کی شعائیں وٹامن ڈی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں ۔تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے جن خواتین میں وٹامن ڈی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے ان خواتین میں ہارمونز تیزی سے کام کرتے ہیں جس سے تولیدی نظام درست رہتا ہے ۔
۸۔ ہارورڈ یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ جو خواتین دودھ اور اُس سے بنی ہوئی اشیاء کا استعمال کرتی ہیں اُن کی بیضہ دانی زیادہ بہتر طور پر کام کرتی ہیں ۔
۹۔ اپنی غذا میں پروٹین ،وٹامن اور معدنی عوامل کو مناسب مقدار میں ضرور شامل کریں ۔
۱۰۔ ایسی خواتین جو ذیابیطس اور دل کے امراض میں مبتلا ہیں اور صرف سبزیاں کھاتی ہیں اُنھیں امراض نسواں کے ماہر سے قفے واقفے سے اپنا چیک اپ کراتے رہنا چاہئے ۔
۱۱۔ ایسی خواتین جن کے ہاں پہلے ہی کم وزن کے بچے پیدا ہوتے ہوں اُنھیں ا پنا معائنہ کراتے رہنا چاہئے ۔
۱۲۔ اومیگا ۳ خواتین کے تولیدی نظام کو تقویت بخشتتا ہے ۔اومیگا ۳ حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ مچھلی ہے ۔حمل سے پہلے اگر مچھلی کا استعمال کیا جائے تو اسقاط حمل کا خطرہ کم ہو جاتا ہے ۔
۱۳۔ وٹا من بی ۱۲ اور فولک ایسڈ اور سیلینیم خواتین کے لئے مفید ہوتے ہیں۔
۱۴ ۔ فا لسہ ٹماٹر اور کیلا کھانے سے بچہ دانی مضبوط ہوتی ہے اور بانجھ پن دور ہوتا ہے۔
۱۵۔ اگر بچہ دانی کمزور ہو تو تولیدی نظام کمزور ہو جاتا ہے ایسے میں سنگھاڑا کھانے سے فائدہ ہوتا ہے ۔
۱۹۔ پستے میں وٹامن ای ہو تا ہے جو نہ صرف تولیدی طاقت کو بڑھاتا ہے بلکہ حمل گرنے سے بھی روکتا ہے ۔
۱۷۔ پانی زیادہ پینا چاہئے جس سے پیشاب کی جلن نہیں ہوتی ،پیشاب کی جلن اور مثانے کی بیماریاں بھی انڈے نہ بننے کا سبب ہو سکتی ہیں ۔
۱۸۔ وزن بڑھنے نہ دیں ۔ورزش ،چہل قدمی ہارمونز کی کارکردگی دبڑھاتی ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...