نوجوانی میں پیش آنے والے صحت کے 4 مسائل
ڈبلیوایچ او کی رپورٹ کے مطابق1.3 ملین نوعمرافراد ایسی بیماریوں سے موت کاشکارہورہے ہیں جوقابل علاج ہیں۔یہ امراض شدید طبی مسائل کی حد میں آتے ہیں جیسے ایچ آئی وی کی وجہ سے ہونے والے دل کے حالات،ذہنی خلفشارکی وجہ سے خودکشی کارجحان۔
مسئلہ یہ ہے کہ زیادہ ترنوجوانوں کویہ معلوم نہیں ہوتاکہ زیادہ ترامراض کوصرف منظم نہیں کیاجاسکتابلکہ ابتدائی مرحلے میںان کاعلاج ممکن ہوتاہے۔اس کامطلب یہ ہے کہ ابتدائی علاج سے زیادہ ترہونے والی اموات کوآسانی سے روکاجاسکتاہے۔صحت کے مسائل سے متعلق خطرات ،نشانیوں ،علامات اورخطرناک عوامل کے بارے میں لوگوں کوتعلیم دی جاتی ہے۔
عام طورپرہونے والے صحت کے خطرات میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
1۔متعدی امراض
متعدی امراض پہلے سے کہیں زیادہ عام ہورہے ہیں۔ ڈائیریا،فلو،گردن توڑبخار،نظام تنفس کے انفیکشن بچوں اوربڑوں میں یکساںطورپر عام ہیں۔یہ نوجوان بچوں اوربالغوں میںہونے والی اموات کا سبب بنتے ہیں۔
2۔ایچ آئی وی
یہ بہت تشویش کی بات ہے کہ ایچ آئی وی میں روزب روز کس طرح اضافہ ہورہا ہے۔ایچ آئی وی سے ہونے والی اموات کی شرح اب تک 35 فیصد سے زیادہ نہیں ہے لیکن ہرگزرتے دن کے ساتھ اس بیماری میںمستقل اضافہ ہورہاہے۔زیادہ سے زیادہ نوجوان اس بیماری کاشکارہورہے ہیں۔انھیں اس متعدی وائرس کوکیسے کنٹرول کرنایاروکناہے اس کاکوئی آئیڈیانہیںہوتاہے۔اگرچہ افریقہ میں یہ حالت زیادہ شدت اختیارکرچکی ہے۔عام تصورکے مقابلے میں ایچ آئی وی کی شرح میں اب بھی دنیابھرمی ںتیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
3۔دماغی صحت میں خلل /خرابی
ڈپریشن جنگل کی آگ کی طرح پھیلاہواہے۔اس سے کوئی فرق نہیں پڑتاکہ آپ کس قومیت،ملک یامعاشی طبقات سے تعلق رکھتے ہیں۔مطالعہ سے پتاچلتاہے کے نوعمرافراد میں ڈپریشن کی وجہ سے خودکشی موت کاتیسرا اہم سبب بن گیا ہے۔ یہ بچوں اوربڑوں کی ہیبت ناک ضرورت بنتی جارہی ہے۔ذہنی حالات کوبہتربنانے کے لئے بہت سے آلات اورطریقہ کارہیں۔ایسے پروگرام ہیں جوڈپریشن کی علامات اورنشانیوں کے بارے میں سکھاتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ ذہنی صورتحال سے نمٹنے کے لئے کیا اقدامات کئے جاسکتے ہیںانھیں متعارف کروایا جانا چاہئے۔
سپورٹ کے مراکز،مشاورت اوررہنمائی ایک اوربہترین طریقہ ہے جس کواس عمل میں شامل کیاجاناچاہئے اورضروری ہے کہ ان سب طریقوں کولوگوں کی پہنچ میں ہوناچاہئے۔ زیادہ ترلوگوں کواس بات کی آگاہی دی جاتی ہے کہ ذہنی حالات کی خرابی بھی جسمانی امراض کی طرح ہی ہوتی ہے۔اکثرلوگ ان صورتحال سے نمٹنے کے لئے مدد کے خواہاں ہوتے ہیں۔
مزید جانئے :خون میں کیلشم کی کمی خطرناک ہوسکتی ہے
4۔غذائیت کی کمی اورموٹاپا
تیسری دنیاکے ممالک کایہ ایک بہت ہی سنگین مسئلہ ہے۔کچھ ایسے لوگ ہیں جوموٹے ہورہے ہیںاورکچھ ایسے بھی ہیں جوغذائیت کی کمی کاشکارنظرآتے ہیں۔اس وجہ سے صحت کے مختلف مسائل کے خطرات میں اضافہ کاامکان ہوتاہے جوجلد اموات اوربگڑی ہوئی صحت کاباعث بنتاہے۔
یہ ضروری ہے کہ حکومت ان امراض کی روک تھام کے لئے اقدامات کرے جبکہ لوگوں میں یہ شعورہوناچاہئے کہ وہ خود کوکیسے بیمارہونے سے بچاسکتے ہیں۔