بارش کے موسم میں پیدا ہونے والی بیماریاں اور ان سے بچاؤ کے طریقے

2,792

سخت گرمی کے بعدبارش کا موسم نعمت کی طرح ہوتا ہے۔لیکن دوسری طرف اس موسم میں ہونے والی نمی اور گرمائی لاتعداد بیکٹیریا کی تیزی سے نشونماء کا سامان پیدا کرتی ہے۔ اس کے علاوہ بہت سی بیماریوں کی ایک وجہ بارش کا گندا پانی بھی ہوتا ہے۔
پانی سے پیدا ہونے والی بیماری کے علاج کے لئے اکثر لوگ بیماری کو سمجھے بغیر خود سے اینٹی بائیوٹک بھی کھانا شروع کردیتے ہیں جو بعض اوقات فائدہ پہنچانے کے بجائے الٹا نقصان پہنچا دیتی ہیںکیونکہ ان کے استعمال سے جسم میں موجود فائدہ مند بیکٹیریا بھی ختم ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے جسم اور زیادہ بیماریوں کا شکار ہونے لگتا ہے۔اس لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا کس طرح علاج کرنا چاہئے۔

گیسٹرو کی بیماری:

بارش کے موسم میں ہونے والی نمی اور گرمائی کی وجہ سے کھانے کی چیزوں میں بھی بیکٹیریا پیدا ہوجاتے ہیں۔ایسا کھانا کھانے سے لوگ گیسٹرو اورفوڈ پوائزننگ کا شکار ہو جاتے ہیں گیسٹرو کی ابتدائی علامات پیٹ میں مروڑ،متلی ،الٹی،دست کی صورت میں ظاہر ہوتی ہیں۔

 :بچاؤ

اس کے لئے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ پانی پیا جائے ۔بہت زیادہ چٹ پٹے کھانے یا کچی چیزیں نہ کھائیں ۔خاص طور پر ٹھیلوں پر بکنے والی چیزیں کھانے سے گریز کریں۔

ٹائیفائڈ:

ٹائیفائڈپانی میں پیدا ہونے والے بیکٹیریا سالمونیلا کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ٹائیفائڈ کی بیماری آلودہ پانی پینے اور خراب غذا کھانے کی وجہ سے ہوتی ہے۔اس کی وجہ سے تیز بخار،پیٹ میںدرد ،الٹی اور سر دردکی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ بعض اوقات علاج مکمل ہونے کے بعد بھی یہ انفیکشن باقی رہ جاتا ہے۔

 :بچاؤ

ٹائیفائڈ سے محفوظ رہنے کے لئے ابلا ہوا صاف پانی پینا چاہئے۔صفائی کا خاص خیال رکھا جائے اور ہر کھانے سے پہلے ہاتھوں کو اچھی طرح دھویا جائے۔


سانس میں بو آنے کی وجوہات


کالرا:

بارش کے موسم میں پھیلنے والی خطرناک بیماری ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔صفائی کا ناقص نظام،خراب کھانا اورگندا پانی اس بیماری کی اہم وجوہات ہیں۔اس کی علامات میں بہت زیادہ دست اور الٹیاں آنا شروع ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے چند ہی گھنٹوں میں جسم کا پانی ختم ہو جاتا ہے اور الیکٹرولائٹس کم ہو جاتے ہیں ۔کالرا کی بیماری پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ چند ہی گھنٹوں میںاس کا مریض جان سے ہاتھ دھو سکتا ہے۔

 :بچاؤ

کالرا سے بچنے کے لئے صاف پانی پیا جائے،صفائی کا خاص خیال رکھا جائے،بار بار ہاتھ دھوئے جائیں ۔اس کے مریض کے پاس جاتے وقت نہایت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔مریض کی حالت زیادہ خراب ہو تو اسے ہاسپٹل میں داخل کرنے کے بھی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

یرقان:

جلد اور آنکھوں کے سفید حصے پر پیلا ہٹ ظاہر ہونے کی وجہ سے یہ مرض فوری طور پر پہچان لیا جاتا ہے۔اس کی وجہ بھی آلودہ اور انفیکشن زدہ پانی ہوتا ہے۔ یرقان کی وجہ سے خون میں بلوربن بڑھ جاتا ہے حتیٰ کہ جسم میں موجود لکوئڈ بھی پیلا نظر آنے لگتا ہے ۔رنگت پیلی ہونے کے ساتھ اس میں بخار اور جسم میں درد بھی ہوتا ہے۔

 :بچاؤ

یرقان سے بچنے کے لئے ہیپا ٹائٹس اے اور بی کے ٹیکے لگوانے چاہئیں اور گندی جگہوں پر کھانا کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔

بارش کے موسم میں صحت مند رہنے کے کچھ طریقے:

۔جہاں تک ممکن ہو باہر کھانے سے گریز کریں ۔
۔سوکھے ہوئے کپڑے پہنیں تاکہ فنگل انفیکشن سے بچ سکیں ۔
۔زیادہ رش والی جگہوں جیسے مارکیٹ میں جانے سے گریز کریں۔
۔کھانستے اور چھینکتے ہوئے ناک اور منہ کو رومال سے ڈھانپ لیں ۔
۔کھانا کھانے سے پہلے اور باتھ روم استعمال کرنے کے بعد ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں۔
۔ زیادہ پانی پیئیں اور کھانا پکانے اور پینے کے لئے صاف پانی استعمال کریں ۔
۔پانی سے ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ابلا ہو اپانی پیا جائے۔


گرمی کے موسم میں ہونے والے سر دردکی وجوہات اور علاج

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...