بھوک لگ رہی ہے مگر یہ چیززیادہ نہیں کھانی
سموسے کھانا تقریباً ہر پاکستانی کو پسند ہوگااورپاکستان میں تو بے وقت کی بھوک کو مٹانے کے لیے اسے بہترین آپشن کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔اگر آپ کو بھی یہ کھانا پسند ہے تو کبھی سوچا کہ صحت کے لیے فائدہ مند ہے یا کہیں مختلف امراض کا باعث تو نہیں بنتا؟کبھی کبھار اسے کھانا تو ٹھیک ہے مگر اسے عادت بنالینا درحقیقت متعدد طبی مسائل کا باعث بن سکتا ہےکیونکہ سموسے میں استعمال ہونے چیزیں اور بنانے کا طریقہ اسے کافی بھاری غذا بنادیتی ہے۔
بہت زیادہ گھی کا استعمال
سموسے کے ہر ٹکڑے کا منفرد مزہ گھی کی بدولت ہوتا ہے، اور یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ ضرورت سے زیادہ گھی کا استعمال صحت کے لیے کتنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
ٹرانس فیٹ کا موجود ہونا
اگر طبی ماہرین کسی غذا کو سب سے نقصان دہ قرار دیتے ہیں تو وہ ٹرانس فیٹس ہیں، جو صحت کو تو کوئی فائدہ نہیں پہنچاتے بلکہ صحت کو مسلسل نقصان پہنچاتے ہیں جو کہ توند نکلنے کا باعث بھی بنتا ہے جوکہ آج کل بیشتر افراد کا بڑا مسئلہ ہے جبکہ ہائی بلڈ پریشر اور امراض قلب کا خطرہ بھی پیدا کرتا ہے۔
میدے کا استعمال
سموسے میدے سے تیار کیے جاتے ہیں اور یہ جز صحت کے لیے کسی بھی قسم کے فائدے کا حامل نہیں، بلکہ اسے زیادہ مقدار میں جزو بدن بنانا میٹابولک امراض، بلڈ شوگر کی سطح میں اضافے، جسمانی وزن میں اضافے اور امراض قلب کا باعث بن سکتا ہے۔
ڈیپ فرائی سے بنانا
سموسوں کو کئی بار تیل میں تلا جاتا ہے تاکہ انہیں گرم رکھا جاسکے، جب تیل میں کوئی چیز ڈیپ فرائی کی جاتی ہے تو ایسے ٹرانس فیٹ بنتے ہیں جو کینسر کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب کوئی بیمار ہوتا ہے تو ڈاکٹر سب سے پہلے تلی ہوئی اشیاء سے دوری کا مشورہ دیتے ہیں۔
بہت زیادہ نمک کا استعمال
سموسے کے پیڑے اور اس میں بھرے جانے والے بھرُتے میں نمک بہت زیادہ مقدار میں ہوتا ہے تاکہ اسے ذائقہ دار بنایا جاسکے۔ اگر اتنا نمک روز جسم کا حصہ بنے تو نیند کے مسائل، جلد کی خرابی، بلڈ پریشر اور دیگر متعدد مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ پڑھئے :بادام کھائیں فائدے اٹھائیں
بہت زیادہ کیلوریز کی موجودگی
سموسوں میں بہت زیادہ چیزیں شامل ہوتی ہیں تاکہ بے وقت بھوک کی تشفی ہوسکے اور اسے خوب تلا بھی جاتا ہے جس کے نتیجے میں کیلوریز بہت زیادہ بڑھ جاتی ہیں، ہوسکتا ہے کہ آپ کو لگے روزانہ یا ایک دن چھوڑ کر ایک سموسہ کھانے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، مگر یہ غلط فہمی ہے اور اس کے زیادہ کھانے کا نتیجہ موٹاپا ہے۔
کن امراض کا خطرہ پیدا ہوتا ہے؟
اگر اسے روز یا ہفتے میں تین بار بھی کھانا عادت بنالیا جائے تو بھی ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، خون کی شریانوں کے مسائل وغیرہ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔