جسم کو ڈیٹوکس کرنے کے 10 طریقے

20,185

ماحول کی بڑھتی ہوئی آلودگی،جنک فوڈ اوربازار کے بنے بنائے کھانوں کابہت ذیادہ استعمال جسم میں ٹوکسن پیدا کردیتا ہے. جگر جسم سے ٹوکسن کوصاف کرنے کا کام انجام دیتا ہے اگر وقفے وقفے سے جگر اپنا صحیح کام انجام دیتا رہے تو ہمارا جسم ٹوکسن سے پاک رہتا ہے اور ہمارا معدہ اور جلد صحت مند رہتے ہیں ۔جگر کی کارکردگی کوبہتر بنانے کے لئے اپنے روٹین میں یہ چیزیں شامل کرلیں اور ہمیشہ صحت مند رہیں ۔

اپنی غذا میں شکر کی مقدار کم کریں :

اپنی غذا سے شکر کو کم کرنا شروع کریں ۔ڈونٹ،کپ کیک ،آئسکریم اور سوڈا ڈرنک کو اپنے روزانہ کے روٹین سے ختم کریں اور ان کی جگہ قدرتی مٹھاس والی چیزیںاور پھل کھائیں ۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ تھوڑی مقدار میںڈارک چاکلیٹ (جس میں ۷۰ فیصد کوکوموجود ہو)کھانے سے نمک اور شکر کھانے کی طلب کم ہو جاتی ہے.اپنے کھانے میں شکر کی جگہ دارچینی شامل کرلیں ۔اس سے مٹھاس بھی آجائے گی اور بلڈ شوگر بھی کنٹرول میں رہے گی۔

پانی سے دن کا آغاز کریں:

پانی جسم سے ٹوکسن خارج کرنے میں مددگار ہوتا ہے ۔آپ کے جسم کے ہر خلییے کو اپنا کام انجام دینے کے لئے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔صبح اٹھ کر ایک بڑا گلاس پانی آدھے لیموں کا رس ملا کر پیئیں ۔اس سے ہاضمہ بہتر ہوگا اور جگر ٹوکسن کا اخراج شروع کردے گا۔


بار بار پیشاب آنے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہے ؟


ورزش کریں:

ورزش بھی ڈیٹوکس کرنے کا ایک آسان طریقہ ہے جو جسم میں دوران خون کو بڑھاتی ہے۔اس کے علاوہ ورزش سے ہاضمہ بھی درست ہوتا ہے اور ٹینشن کم ہوتا ہے ۔جوڑوں اور جسم کو طاقت ملتی ہے یہی وجہ ہے کہ جو لوگ ورزش کے عادی ہوتے ہیں ان میں ٹوکسن نہ ہونے کے برابرہوتا ہے۔سیڑھیاں چڑھیں ،یوگا کریں ،گاڑی میں سفر کرنے کے بجائے قریب کا راستہ پیدل چل کر طے کریں۔

 

گرین ٹی پیئیں:

گرین ٹی ناصرف جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتی ہے بلکہ ساتھ ہی جسم کو ڈی ٹوکس بھی کرتی ہے۔اس سے پیٹ بھی بھرا ہوا رہتا ہے اور زیادہ کھانے کی خواہش بھی نہیں ہوتی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ چائے میں موجود کیفین کافی کی کیفین سے مختلف ہوتی ہے اور اس میںجسم کو ڈیٹوکس کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

پھل اور سبزیاں زیادہ کھائیں :

ڈیٹوکس ڈائٹ پلان کے بجائے اپنی غذا میں پھل اور سبزیاں اوراس کے ساتھ ہی ثابت اناج،پھلیاں ،دالیں،میوے اور بیج شامل کریں۔ بازار کے بنے بنائے اور ڈبے میںپیک کھانوں سے گریز کریں۔

آلودگی سے بچیں :

فضا میں موجود آلودگی الرجی کا باعث بنتی ہے جس کے نتیجے میں بہت سی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ان سے بچائو کے لئے ماہرین ناک کی روزانہ صفائی کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ الرجی کے اثرات سے بچا جاسکے۔جسم کو بیرونی اثرات سے بچانے کے لئے تازہ ہوا میں سانس لینے سے بھی جسم کا ٹوکسن خارج ہوتا ہے۔

ایکس فولیٹ کریں:

جلد پر مساج کرنے اور برش سے ایکس فولیٹ کرنے سے دوران خون تیز ہوتا ہے۔اور جلد کو قدرتی انداز میں ڈیٹوکس کرتا ہے۔

کھانے کے درمیان کا وقفہ کم کریں :

کھانا چھوڑنے سے میٹابولزم سست ہو جاتا ہے ۔جب آپ دیر تک بھوک برداشت کرتے ہیں تو پھر بہت زیادہ کھاتے ہیں اورضرورت سے زیادہ کیلوریز لے لیتے ہیں ۔اپنے فریج میں صحت بخش غذائیں جیسے دہی،پی نٹ بٹر،ثابت اناج سے بنی ڈبل روٹی ہر وقت رکھیں اور ضرورت پڑنے پر استعمال کریں۔

پوری نیند لیں :

ورزش اور صحت بخش غذا کے ساتھ نیند کا پورا ہونا بھی ضروری ہے۔یہ بھی جسم کو ڈیٹوکس کرنے کابہترین ذریعہ ہے۔ادھوری نیند صحت کی خرابی کا باعث بنتی ہے اس لئے ماہرین اچھی نیند لینے کے لئے رات کے وقت کیفین کے استعمال اوردیر سے کھانا کھانے کو منع کرتے ہیں اس کے علاوہ کمپیوٹر ،ٹی وی اور اسمارٹ فونز کو سونے سے دوگھنٹے پہلے بند کردینے کا مشورہ دیتے ہیں۔


یہ بھی پڑھئے :خاموش قاتل مرض “میٹابولک سینڈ روم” جو تیزی سے پھیل رہا ہے


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...