برین ٹیومر کی ان علامات سے ہوشیار رہنا ہے
برین ٹیومر دماغ میں یا اس کے قریب جمع ہوجانے والے مادے یا ابنارمل سیلزکی افزائش کی وجہ سے وجود میں آتا ہے۔دماغ کا کوئی بھی سیل رسولی یا ٹیومر کی شکل اختیار کر سکتا ہے اس لئے مرض کی نوعیت کا زیادہ تر دارو مدار ٹیومر کے سائز ،جگہ اور قسم پر ہوتا ہے۔
مرض کی علامات کا تعلق بھی اسی بات سے ہوتاہے۔زیادہ تر علامات کا تعلق ٹیومر کی افزائش کی جگہ پر ہوتا ہے۔اگر ٹیومر دماغ کے ایسے حصے میں ہے جو انسان کی نظر کو کنٹرول کرتا ہے تو اس کی ایک ممکنہ علامت آنکھوں سے دھندلا نظر آنا ہو سکتا ہے۔لیکن کیونکہ ٹیومر دماغ کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے اس لئے یہ اندازہ لگانا مشکل ہوجاتا ہے کہ ان میں سے کتنی علامات برین ٹیومر کی وجہ سے ہیں۔
پھر بھی یہاں کچھ علامات تحریرکی جارہی ہیں جن سے آپکو ہوشیار رہنا چاہئے:
ُُُُُُُُُُُُُُُُُُُدورے پڑنا:
اس کی پہلی علامت دورے کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔ان دوروں کا ٹیومر کی قسم سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ۔ٹیومر دماغ میں سوزش کا باعث بنتا ہے اوردماغ کو نیورونز تباہ کرنے پر آمادہ کرتاہے۔اس طرح جسم میں ابنارمل حرکات ہونے لگتی ہیں جو دورے کا باعث بنتی ہیں ۔
یہ دورے بھی کئی قسم کے ہوتے ہیں جو یا تو پورے جسم کو متاثرکرتے ہیں یا کچھ حصوں میں جھٹکوں کی صورت پیدا کرتے ہیں۔
سر میں مستقل درد:
صرف سر میں درد ہوناہی برین ٹیومر کی پہلی علامت نہیں ہوتا بلکہ اگر آپ کے سر میں مستقل درد رہے جو کسی طرح بھی ختم نہ ہو تو محتاط ہوجانا چاہئیے۔برین ٹیومر کی وجہ سے ہونے والا دردایسا ہوتا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ شدت اختیار کرتا جاتا ہے۔یاد رکھئے کوئی بھی خاص طرح کا سر درد ٹیومر کی نشاندہی نہیں کرتا لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسے درد پر ضرور توجہ دی جائے جو ہر طرح کے علاج کے باوجود ختم نہ ہو۔
اندھا پن یا بہرا پن کا شکارہوجانا:
برین ٹیومر کی وجہ سے آنکھوں کے سامنے دھندلا پن یا نظر کی کمزوری بھی ہو سکتی ہے ۔اس لئے ضروری ہوگا کہ جلدی جلدی آنکھوں کا معائنہ کرایا جائے تاکہ ان علامات میں اضافے کا پتہ چل سکے۔اسی طرح اگر آپ کو کان بجتے ہوئے محسوس ہوں یا یہ لگے کہ آپ کو کم سنائی دے رہا ہے یا بہرا پن بڑھتا جارہا ہے تو یہ بھی برین ٹیومر کی ممکنہ علامات میں سے ایک علامت ہوسکتی ہے۔
مزید جانئے :برین ٹیومر کی اقسام، وجوہات اور علامات
یادداشت میں کمی یا طبیعت میں تبدیلی ہونا:
برین ٹیومر کی وجہ سے دماغ کے فرنٹیل لوب (جو انسان کی شخصیت کے انداز کا ذمہ دارہوتا ہے )پر دباؤں پڑتا ہے یا سوزش ہوتی ہے۔اس وجہ سے طبیعت میں تبدیلی پیدا ہوتی ہے۔اورمریض ڈپریشن ،غصے اور ہیجانی کیفیئت کا شکار بھی ہو سکتا ہے۔ اس کا ذہن پریشان رہتا ہے یا اسےبر وقت بات یاد نہیں آتی۔
کمزوری یا سستی محسوس ہونا:
موٹر کورٹیکس پر افزائش پانے والا ٹیومر کمزوری یا سستی کا باعث بنتا ہے۔موٹر کورٹیکس کی دا ہنی سائیڈجسم کے داہنے حصے کو اور بائیں سائیڈ جسم کے بائیں حصے کو کنٹرول کرتی ہے۔یہاں بننے والا ٹیومر دماغ کے سگنلز کے جسم کے دوسرے حصوں تک جانے میں رکاوٹ بنتا ہے لہٰذا جسم کے یہ حصے اپنے روٹین کے مطابق کام انجام نہیں دے پاتے۔
توازن برقرار نہ رہنا:
سیری بیلم میں موجود ٹیومرجسم کو حرکت دینے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے ۔اس کی سب سے آسان مثال جسم کی ایک سائیڈ پر زور دے کر چلنا ہے۔سیری بیلم کا کام جسم کا توازن برقرار رکھنا ہے۔اس لئے اگر یہاں ٹیومر بن جائے تو یہ اپنا کام صحیح طرح انجام نہیں دے پاتا۔
لہٰذا آپ کو بھی جسم میں ہونے والی ان تبدیلیوں کا خیال رکھنا چاہئیے۔اگر جسم میں اس طرح کی علامات بار بار ظاہر ہوں تو فوری طور پر اچھے فزیشن سے رابطہ کریں۔
تحریر : قاضی طلحہ
ترجمہ :سعدیہ اویس