ریبیز

538

مختصرجائزہ

ریبیزایک وائرل انفیکشن ہے جومتاثرہ جانورکے تھوک کے ذریعے پھیلتاہے۔یہ انتہائی مہلک انفیکشن ہے ایک دفعہ اگرکوئی شخص متاثرہوجائے تویہ تقریباً ہمیشہ ہی جان لیواثابت ہوتاہے۔یہ مختلف جانوروںجیسے اسکنک،چمگادڑ،امریکن بھیڑیااورکتوں وغیرہ کے ذریعے پھیل سکتاہے۔

وجوہات

جب رابڈووائرس کسی جانورکومتاثرکرتاہے اورمتاثرہ جانورکسی بھی صحت مند شخص کوکاٹ لیتاہے۔تویہ وائرس کاٹنے کے نتیجے میں متاثرہ جانورکے تھوک سے اس فرد میں منتقل ہوجاتاہے۔اگرچہ یہ وائرس زیادہ ترآوارہ کتوں کے ذریعے منتقل ہوتاہے لیکن یہ مندرجہ ذیل جانوروں کے ذریعے بھی پھیل سکتاہے:
٭بلیاں
٭گائے
٭فیرٹس
٭کتے
٭بکریاں
٭گھوڑے
٭چمگادڑ
٭اودبلاؤ
٭امریکن بھیڑیا
٭لومڑی
٭بندر
٭راکون(خرسک)
٭اسکنک
٭شمالی امریکہ کی گلہری

علامات

ریبیزکے مریضوں میں مندرجہ ذیل علامات دیکھنے میں آتی ہیں:
٭بخار
٭سردرد
٭متلی
٭قے
٭بے تابی
٭بے چینی
٭الجھن
٭غیرمعمولی طورپرفعال ہونا
٭نگلنے میں دشواری
٭کثرت لعاب
٭پانی کاخوف(ہائیڈروفوبیا)نگلنے میں دشواری کی وجہ سے
٭نظرکافریب
٭بے خوابی
٭جزوی فالج
اس میں اگلے 10-14 دنوں میں مریض کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

تشخیص وعلاج

اس کی تشخیص علامات کی بنیاد پرکی جاتی ہے کیونکہ ریبیز کی تشخیص کے لئے کوئی مخصوص ٹیسٹ نہیں ہے۔
علامات ظاہرہونے کے بعد ریبیزکاکوئی علاج نہیںہے۔یہ انسانی جان کوخطرہ پہنچنے سے پہلے ظاہرہونے والی علامات ہوتی ہیں۔تاہم مریض کواگریہ گمان ہے کہ آوارہ پاگل جانورکی طرف سے تھوڑاسانقصان پہنچاہے توان کوفوری طورپرریبیز سے بچاؤ کی ویکسین لگواناضروری ہے تاکہ ریبیزوائرس کے انفیکشن سے خود کوبچایاجاسکے۔


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...