بچیوں کو ماہواری کے لئے کیسے تیار کریں؟
قدرت کے قانون کے مطابق ہر بچی 13 سال کے بعد لڑکی اور 30 سال بعد عورت بن جاتی ہے ،قدرت کے اس قانون کو سمجھنے میں دس سے بارہ سال کی بچیوں کو بہت سے ذہنی مسائل کا سامناکرنا پڑ سکتا ہے ۔اسلئے ضروری ہے کہ مائیں بچیوں کو زندگی کے اس مرحلے یعنی ماہواری یا حیض کے لیے پہلے سے تیار کریں ۔
بچیوں کو ماہواری کے لئے تیار کرنے کے لئے مفید مشورے:
۱۔ بچیوں کے سینے میں ابھار آنا اور حساس جگہوں پربال آنا اس بات کی علامت ہے کہ انھیں ماہواری کسی بھی وقت شروع ہو سکتی ہے ہمارے ملک کی آب و ہوا میں بچیوں کو دس سے تیرہ سال کی عمر میں ماہواری شروع ہوتی ہے لہذا اس عرصے کے دوران بچیوں کے جسمانی خدوخال پر ضرور نظر رکھیں ۔
۲۔ ماؤں کو اپنی فیملی ہسٹری بھی مد نظر رکھنی چاہئے ،جن خاندانوں میں بچیاں دس سال کی عمر میں ہی جوان ہو جاتی ہیں ان ماؤں کو دس سال سے قبل ہی اپنی بچیوں کی خوراک اور اٹھنے بیٹھنے کی عادات پر نظر رکھنی چاہئے۔
۳۔بچیوں کو ماہواری کے دوران صفائی کا خیال رکھنے کی تربیت دینا بھی ضروری ہے ،لہذا بچیوں کی ماہواری شروع ہونے سے کچھ عرصہ قبل ہی مستند اور مختصر معلومات ضرور فراہم کر دیں جس میں کوئی دو رائے ،افواہ ،ڈر یا فرضی داستان (متھ ) شامل نہیں ہونا چاہئے ۔
۴۔ بچیوں کو سینیٹری پیڈ سے متعلق معلومات دیتے وقت اس کے استعمال کا طریقہ بھی بتا دیں ۔ جن بچیوں کو چھوٹی عمر میں ماہواری آئے تو ان ماؤں کی ذمہ داری ہے کہ ہر ۴ گھنٹے بعد انھیں پیڈ کی تبدیلی کا یاد دلائیں ۔ساتھ میں پیڈ کی تبدیلی کے بعد اسے ضائع کرنے کا طریقہ بھی سمجھانا بہت ضروری ہے کیوں کہ کچھ بچیاں اسکول کے واش روم میں پیڈ فلش ان کرنے کی کوشش کرتی ہیں لہذا انھیں یہ بتا دیں کہ ایک نا پاکی ہے اس لئے اسے شوپر میں ڈال کر واش روم کے ڈسٹ بن میں ہی ضائع کریں ۔
۵۔ اپنی بچیوں کو ماہواری کے دوران جسمانی صفائی اور ارد گرد کے ماحول کی صفائی کے اصول بھی سکھائیں ،انھیں یہ سمجھائیں کہ خود کو اور ماحول کو صاف رکھنا صرف ان کی ذمہ داری ہے کسی اور کی نہیں ۔
کچھ گھرانوں میں ماہواری کے دوران بچیوں کو غسل کرنے روکا جاتا ہے جس سے بچیاں کئی مسائل ( خارش ،انفیکشن ) میں مبتلا ہو جاتی ہیں اس لئے بچیوں کو ذ ہنی طور پر تیار کریں کہ ماہواری کے دوران ایک دن بعد گرم پانی سے ضرور غسل کریں ، زیر ناف صابن کیمیکل یا لیکوئڈ سوپ کا استعمال نہیں کریں ۔
۶۔بعض خواتین کو ماہواری کے دوران بخار ،اینٹھن ،متلی اور نقاہت محسوس ہوتی ہے لیکن بچیوں کو ماہواری کے لئے تیار کرتے وقت ان سب باتوں میں نہیں الجھنا چاہئے ،ہمیں اپنی بچیوں کو ذہنی طور پر تیار کرنا ہے انھیں خوف زدہ نہیں کرنا ۔
۷۔ بچیوں کو ماہواری کی بنیاد ی معلومات اس طرح فراہم کریں کہ ہر لڑکی کی ماہواری کا چکر ۲۸ سے ۳۰ دن پر محیط ہوتا ہے۔
لہذا جس دن ماہواری آئے اس دن وہہ اپنے کیلینڈر پر نشان لگا لے تاکہ آئندہ آنے والے مہینے کے ماہواری کے لئے وہ ذہنی طور پرتیار ہو ۔ ساتھ ہی انھیں یہ بھی بتا دیں کہ ہر مہینہ کی صرف ایک ہی تاریخ ماہواری کے لئے نہیں ۔لہذزا ماہواری جلدی یا دیر سے آنے میں کوئی بڑا مسئلہ نہیں ۔ اس طرح آپ اپنے سامنے اپنی بچی سے عملی طور پر کیلینڈر پر ماہواری کی اگلی تاریخ ٹریک کرائیں ۔
۸۔ ایسی بچیاں جن کی ماہواری شروع ہونے والی ہو ان کی ماں کی ذمہ داری ہے کہ انھیں ذہنی طور پر تیار کرنے کے ساتھ ساتھ ( فرسٹ پیریڈ کٹ ) بھی تیار کر کے دیں تاکہ اسکول یا اسفر کے دوران وہ اسے استعمال کر سکیں ۔ فرسٹ پیریڈ کٹ میں ( دوسینیٹری پیڈ ،وائپس انڈ گارمنٹس اور خالی تھیلی ) رکھیں ۔
ماہواری کے دوران اچھی خوارک اور جسمانی سکون کی ضرورت زیادہ ہوتی ہے اس لئے اپنی بچیوں کو ابتدائی دنوں سے ہی اچھی خوارک ( دودھ،گوشت ہری سبزیاں اور فولاد دینا شروع کر دیں ۔ تاکہ وہ ایک صحت (health) مند ماں بن کر صحت مند معاشرہ تشکیل دے سکیں