باہر کے مزیدار کھانوں میں استعمال ہونے والے10 خفیہ اجزا

7,086

باہر یعنی ہوٹل کے کھانے کسے پسند نہیں ہوتے لیکن کیا آپ نے کبھی یہ سوچا کہ ان کھانوں کا ذائقہ گھر کے بنے ہوئے کھانوں سے زیادہ اچھا کیسے ہوتا ہے؟

خصوصاً گوشت سے بنی گھر کی ڈشیں جیسے کڑھائی ، کباب، نہاری اور کٹاکٹ میں تو وہ بات آ ہی نہیں پاتی جو ذائقہ اور مزہ باہر ملنے والی ان ڈشوں میں ہوتا ہے ۔

گوشت کا ذائقہ بڑھانے کے لئے عام طور پر اسے خوب بھون کر پکایا جاتا ہے جس کی وجہ سے اس کا ذائقہ تو بہتر ہو جاتا ہے لیکن گوشت کے مقوی اجزاء جل جاتے ہیں اور وٹامنز ضائع ہو جاتے ہیں لیکن چند اجزاء کے استعمال سے گوشت کا ذائقہ دوبالا کیا جا سکتا ہے ۔

۱۔برائن

جب بھی گوشت خرید کر لائیں تو فریز کرنے سے پہلے ہمیشہ اسے دھو کراس کا پانی خشک کر لیں اوربرائن ( نمک اور چینی کے محلول ) سے میرینیٹ کر لیں ۔
ایک کلو صاف گوشت پر ایک تہائی چمچ نمک اور اور ایک تہائی چمچ چینی یا براؤن شوگر رگڑ دیں ۔ اور پلاسٹک کے ڈبے یا تھیلی میں ڈال کر فریز کر لیں ۔(گوشت کو اسٹیل کے برتن میں فریز نہیں کرنا چاہئے ۔جب استعمال کرنا ہو تو گوشت پگھلا کر ٹھنڈے پانی سے ایک دفعہ دھو لیں اور جیسے چاہیں استعما ل کریں ۔اس طرح کرنے سے گوشت کاریشہ ثابت رہتا ہے اور گوشت جلد گل جاتا ہے ۔

۲۔ کھویا

پاکستان میں بار بی کیو کھانے بے حد مقبول ہیں جن میں سر فہرست سیخ کباب ،تکہ اور بہاری بوٹی ہیں ۔جب بھی گوشت کو کوئلوں پر سینک کر پکانا ہو تو دیگر اجزاء کے ساتھ گوشت پر پھیکا کھویا لگانے سے گوشت کا رنگ گلابی رہتا ہے اور بوٹی نرم رہتی ہے۔ایک کلو قیمہ یا بوٹی کے لئے ایک چوتھائی کپ کھویا کافی ہوتا ہے ۔

۳۔ فروٹ جوس

اکثر لوگ گوشت کو سرکہ سے دھوتے ہیں تاکہ اس کی بو کم ہو سکے اور ذا ئقہ بہتر کیا جا سکے لیکن اگر گوشت کو پھلوں کے جوس (پائن ایپل ،کینو)میں میرینیٹ کیا جائے اور ادرک کا جوس بھی ملا لیا جائے تو اس کا ذائقہ بڑھ جاتا ہے ۔ خاص طور پر اسٹیک بناتے وقت گوشت کے بڑے ٹکڑے کو آدھا کپ پائن ایپل جوس میں ۴ سے ۶ گھنٹہ میرینیٹ کرنے سے اسٹیک بہت ٹینڈر اور جوسی بنتا ہے۔ (باقی بچ جانے والی میرینیشن کو محفوظ کر کے دوبارہ استعمال نہیں کرنا چاہئے ۔اس میں بیکٹیریا کے پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے )

۴۔چکن کیوب

پاکستانی کھانوں میں شوربہ بہت شوق سے کھایا جاتا ہے اور ہوٹلوں کے مشہور شوربے ( پائے ،نہاری اور مرغ چھولے )میں چکن کیوب کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ گوشت کے شوربے میں ایک چکن کیوب ڈالنے سے گوشت کا ذائقہ بڑھ جاتا ہے ۔

۵۔ گرم پانی

گوشت کو بھون کر گلانے کے لئے ٹھنڈے پانی کا استعمال نہیں کرنا چاہئے ۔ ہوٹلو ں کے کچن میں ایک چولھا پانی کو گرم کرنے کے لئے مختص ہوتا ہے ۔ جس کھانے میں بھی پانی کی ضرورت ہوتی ہے نیم گرم پانی استعمال کیا جاتا ہے ۔

katakat

۶ ۔ہڈیاں

گوشت کی وہ تراکیب جن میں گوشت کے ساتھ ہڈیوں کا استعمال نہیں کیا جاتا ۔ان کھانوں میں پانی کی جگہ ہڈیوں کا سوپ استعمال کرنے سے گوشت کا ذائقہ بڑھ جاتا ہے ۔

۷۔ انجیر

بہت سے کھانوں میں گوشت کو گلانے کے لئے کچا پپیتا اور کچری پاؤڈر استعمال کیا جاتا ہے جس سے گوشت کا رنگ کالا ہو جاتا ہے
گوشت پر انجیرکا پیسٹ لگانے سے گوشت جلدی گلتا ہے ۔اس کا رنگ کالا نہیں ہوتا اورپروٹین کا فلیور بڑھ جاتا ہے ۔

۸۔مصالحے

گوشت کی جس ترکیب میں پیاز اور ٹماٹر کے پیسٹ کی ضرورت ہو تو کچی سبزیوں کے پیسٹ کی جگہ گرم پانی میں بھیگی سبزیوں کا پیسٹ استعمال کرنے سے گوشت کا شوربہ خوش رنگ بنتا ہے ۔(ایک پیاز اور دو ٹماٹر کو آدھا گلاس پانی میں ڈال کر جوش دیں اور ٹھنڈا ہونے پر پیس لیں )
اسی طرح سونف ،دھنیا ،ثابت لال مرچ )استعمال کریں ۔

karhai gosht

۹۔بار بی کیو سوس

بھیڑ اور بکری کے گوشت کی بدبو کم کرنے کے لئے گوشت پر بھوسی والا آٹا رگڑن کر کچھ دیر چھوڑ دینا چاہئے اور پانی سے دھو کراستعمال کرنا چاہئے ۔ اور جب گوشت بھوننا یا تلنا ہو تو بار بی کیو سوس لگا کر تلیں ۔اس سے گوشت میں دھوئیں کا فلیور آئے گا اور گوشت کی مہک کم ہو جائے گی ۔

۱۰ ۔سوڈ ا

مشہورشیف گوشت پر سوڈا یا سوڈا واٹر لگاتے ہیں ۔جس سے گوشت نرم ہو جاتا ہے اور اس کا ذائقہ گوشت میں ہی رہتا ہے
اسٹیک ،برگر ز بناتے وقت قیمہ میں سوڈا لگانے سے گوشت کے فلیور لاک ہو جاتے ہیں اور فرائی ہوتے وقت گوشت سے پانی نہیں نکلتا ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...