روزے کے دوران زیادہ پیاس لگنے کی وجوہات

2,221

بابرکت مہینے رمضان کے روزے رکھنا کسی سعادت سے کم نہیں لیکن گرمی کی شدت کے سبب بے حد پیاس لگنے سے جسم ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہو جاتا ہے یعنی جسم میں پانی کی کمی ہونے لگتی ہے ۔ البتہ چند باتوں کا خیال رکھ کر آپ روزے کے دوران پیاس کی شدت سے بچ سکتے ہیں ۔

چائے / کافی کا زیادہ استعمال

افطار سے لے کر سحری کے دوران چائے اور کافی کا زائد استعمال روزے کے دوران بار بار پیشاب آنے کی وجہ بنتا ہے جس سے جسم میں پانی کی کمی رونما ہو جاتی ہے ۔چائے یا کافی کے بجائے لیموں پانی کا استعمال جسم میں پانی کی کمی کو پورا کر کے روزے میں پیاس کی شدت کو کم کردیتا ہے ۔

جنک فوڈ

جنک فوڈ یا فاسٹ فوڈ ہماری صحت کے لئے غیر معیاری غذائیں مانی جاتی ہیں انکا افطار میں استعمال موٹاپے اور ذیابیطس کے خطرات کو بڑھاتا ہے ۔ان غذاؤں میں نمک کی وافر مقدار ہونے کی وجہ سے پیشاب زیادہ آتا ہے جو ڈی ہائیڈریشن کی وجہ بنتا ہے ۔بہتر یہی ہے کہ تازہ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال افطار میں بڑھایا جائے ۔

متوازن غذا نہ کھانا

ایسے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال سحر اور افطار میں زیادہ کریں جن میں پانی کی وافر مقدار پائی جاتی ہو مثال کے طور پر تربوز، خربوزہ، لیموں، کھیرا ، مولی، ٹماٹر، گوبھی، پالک، اسٹرابری، بروکلی، چکوترا، گاجر وغیرہ ۔

زیادہ دیر باہر رہنا

ماہرین گرمی میں باہر نکلتے وقت پانی کی بوتل ساتھ رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں لیکن رمضان کے دوران روزے کی وجہ سے یہ ممکن نہیں اس لئے رمضان میں غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں۔ گرمی سے پسینہ آنے کی وجہ سے آپ کا جسم ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہو جاتا ہے۔ اگر ممکن ہو تو سایہ دار جگہ سے گزریں۔

اودیات کا استعمال

رمضان کے دوران کسی بھی دوا کو استعمال کرنے سے پہلے اسکا بخوبی جائزہ لے لیں کیوں کہ اکثر ادویات پیشاب آور ہوتی ہیں۔ اگر آپ کسی بیماری کی وجہ سے ایسی کسی دوا کا استعمال کر رہے ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لے کر اسکی کوئی متبادل دوا استعمال کریں۔

ذہنی تناؤ

بے جاذہنی تناؤ ہمارے گردوں پر اثر انداز ہوتا ہے اور جسم میں نمکیات کی مقدار کو بڑھاتا ہے۔ گردے اس نمکیات کو پیشاب کے ذریعے خارج کرتے ہیں جو پانی کی کمی کی وجہ بنتا ہے اور پیاس کی شدت کو بڑھاتا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...