بچوں کے ساتھ سفرآسان بنانے کے 5نسخے!

268

چھوٹے بچوں کے ساتھ سفر کرنا ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ جن کے ساتھ چھوٹے بچے ہوتے ہیں لوگ ان کے آس پاس بیٹھنا پسند نہیں کرتے ۔ چھٹیاں آتی ہیں تو اکثر لوگ کہیں گھومنے پھرنے ضرور جاتے ہیں اور اگر یہ سفر جہاز کا ہو اورآپ کے ساتھ چھوٹے بچے بھی ہوں تو آپ کو اس کے لیے پہلے سے کچھ تیاری کرنی پڑے گی تاکہ آپ کا سفر خوشگوار اور آسان ہو۔

1۔پیکنگ:

اس کا انحصار بچے کی عمر پر ہے ہر بچے کی عمر کے لحاظ سے اسکا الگ بیگ تیار کریں ۔ جس میں اسکے کھلونے اور دلچسپی کی چیزیں ہوں۔
ان کے بیگ میں ان کی ضرورت کی چیزیں جیسے فیڈر ،ڈائپراور وائپس ضرور رکھیں۔
سب سے چھوٹے بچے کا بھی الگ بیگ تیار کریں۔ اس طرح آپ کے اپنے بیگ میں گنجائش رہے گی۔
اور آپ کے بچے کو بھی یہ احساس ہوگا کہ وہ ایک بڑا بچہ ہے۔
آپ کے خیال میں جتنے ڈائپرز کی ضرورت پڑسکتی ہے ۔ اس سے زیادہ ڈائپرز رکھئیے۔
اسی طرح وائپس کے دو پیک رکھیں ایک بڑے بیگ میں اور دوسرا اپنے پاس موجود بیگ میں ۔
چھوٹے بچے کے ساتھ سفر کرتے ہوئے ایک ایکسٹرا فیڈر اور دودھ کا ڈبہ ضرور رکھیں۔جو کہیں بھول جانے یا ختم ہوجانے کی صورت میں کام آسکے۔
ایک چھوٹے بیگ میں ایک فیڈر کا دودھ ، ایک ڈائپر ،کچھ وائپس اور کوئی چھوٹا کھلونا بھی رکھیں۔تاکہ ضرورت پڑنے پر کوئی چیز تلاش نہ کرنا پڑے ۔
اگر آپ بچے کو فیڈکراتی ہیں تو ڈھیلے کپڑے پہنیں اور ساتھ ہی کوئی ہلکی چادر بھی رکھیں۔
اپنا اور ہر بچے کا ایک ایک سوٹ اپنے ساتھ رکھیں تاکہ گندا ہونے کی صورت میں تبدیل کیا جاسکے۔
کچھ پلاسٹک بیگز رکھیں جن میں گندے کپڑے ، بچا ہوا کھانا یا کوڑا وغیرہ ڈال سکیں۔
اکثر لوگ بچوں کو سفر کے لیے دوا پلادیتے ہیں تاکہ وہ سفر کے دوران سوتے رہیں ۔ لیکن ان دواؤں کا ری ایکشن بھی ہوسکتا ہے اور وہ آپ کے لیے زیادہ پریشانی کا باعث بنتا ہے ۔ اگر آپ ایسی کوئی دوا دینا چاہتے ہیں تو پہلے گھر پر دے کر دیکھیں اور صحیح مقدار کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

2۔جہاز میں سوار ہونے سے پہلے :

اگر آپ بچے کے ساتھ سفر کر رہے ہیں تو ضرور چیک کریں کہ آپ کی سیٹ کے ساتھ چھوٹے بچے کے لیے بیسی نیٹ موجود ہے یا نہیں ۔ اگر ایسا نہیں ہے تو جہاز میں سب سے پیچھے بیٹھیں۔ جہاں آپ کو زیادہ جگہ مل سکے گی اور آپ کی وجہ سے دوسرے مسافروں کو بھی پریشانی نہیں ہوگی ، باتھ روم سے بھی قریب ہونگی اس طرح فوری ضرورت پڑنے اور ڈائپر بدلنے لیے آپ کو دورنہیں جانا پڑے گا ۔ جہاز میں سوار ہونے سے پہلے بچوں کو باتھ روم سے فارغ کروائیں اور ڈائپر بدل دیں۔

3۔کھانا :

جب ایک سے زیادہ بچوں کے ساتھ سفر کریں تو ساتھ میں چپس کا ایک پیک یا جوس کی ایک بوتل رکھنے کے بجائے ہر بچے کو الگ الگ پیکس دیں۔ تاکہ بچے آپس میں نہ لڑیں۔
ایسی چیزیں نہ دیں جس سے ہاتھ منہ چپکے یا گندا ہو ۔ جوس کا اتنا ہی بڑا پیک دیں جو ایک ہی دفعہ میں ختم ہوجائے یا پینے کے بعد صحیح طرح بند ہوسکے۔
چھوٹی سوئٹس دیں جو ہاتھوں میں نہ رہیں اور براہِ راست منہ میں رکھ کر کھائی جاسکیں۔

4۔کھلونے:

کلر کا ایک بڑا ڈبّہ رکھنے کے بجائے ہر بچے کو الگ الگ ڈبّے دیں تاکہ وہ آپس میں نہ لڑیں ساتھ ہی الگ الگ کلرنگ بک دیں تاکہ وہ ان میں اپنی مرضی کے رنگ بھر سکیں ۔
بچوں کے لیے چھوٹی چھوٹی کہانیوں کی کتابیں رکھیں جو ہلکی ہوں اور آپ انہیں آسانی سے سناسکیں۔
سستی نوٹ بکس اور اسٹیکرز رکھیں ہر بچے کو الگ نوٹ بک اور اسٹیکرز دیں تاکہ وہ اپنا اپنا شاہکار تیار کرسکیں۔

5۔ٹیک آف اور لینڈ کرتے وقت :

ٹیک آف اور لینڈنگ کرتے وقت بچوں کو چوئنگ گم یا کچھ پینے کو دیں۔ اس وقت شیر خوار بچے کو بھی دودھ پلائیں۔
بچوں کو بتائیں کہ اس وقت کیا ہورہا ہے اگر وہ بہت چھوٹے ہیں تو کسی کھیل کے ذریعے ان کو بتائیں کہ ہم ہوا میں ہیں ۔
لینڈ کرنے بعد دوسرے مسافروں کو پہلے اترنے دیں اترتے ہوئے اپنی ہر چیز چیک کریں ۔ چھوٹے بچے کو کیرئیر میں رکھیں تاکہ آپ کے دونوں ہاتھ دوسرے بچوں کو پکڑنے کے لیے خالی ہوں ۔
آخر میں ایک بات قابل ذکر ہے کہ آپ کا سفر کتنا ہی خراب گزرا ہو ، آپ کے بچوں نے کتنا ہی تنگ کیوں نہ کیا ہو اور آپ کا بچہ کتنا رویا ہو آخر کار یہ سفر ختم ہوگا آپ کا جہاز لینڈ کرے گا اور آپ اپنی منزل پر پہنچ جائیں گے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...