اندھیرے کے خوف سے کیسے نمٹا جائے؟

1,164

کسی کے لیے بھی یہ تسلیم کرنا مشکل ہوتا ہے کہ اسے ڈر لگتا ہے۔ عام طور پر اس کیفیت کو بچوں یا کمزور افراد کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے۔ حقیقتاًیہ ایک ایسی جذباتی کیفیت ہے جو کہ انسانی وجود کے لیے انتہائی اہم ہے۔ اس سے انسان کو یہ پتا چلتا ہے کہ خطرہ قریب ہے۔ ڈر عام طور پر انسان میں دو طرح کے رد عمل پیدا کرتا ہے،مقابلہ کرنے کا اور بھاگنے کا۔ اگر انسان خوفزدہ نہ ہو تو وہ خطرے کو پہچان ہی نہیں سکتا اور نہ ہی اس سے نمٹنے کا راستہ ڈھونڈ سکتا ہے۔

جب انسان کو ڈر لگتا ہے اس کے دل کی دھڑ کنیں تیز ہونے لگ جاتی ہیں اور پسینہ آنے لگتا ہے۔ یہ انتہائی عام اور فطری کیفیت ہے جو انسان کو خطرے کے وقت خبردار کرتی ہے۔ البتہ اگر یہ احساسات ضرورت سے زیادہ بڑھ جائیں تو تکلیف کا باعث بن جاتے ہیں۔

ویسے تو انسان کو مختلف اقسام کے خوف کا سامنا رہتاہے۔ ان میں سے ایک عام نوعیت کا خوف اندھیرے کا ڈر ہے۔ اکثر لوگ کوئی ڈراؤنی فلم یا کتاب پڑھنے کے بعد رات کو اندھیرا کرکے سونے سے کتراتے ہیں۔ اس کے پیچھے کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔البتا چند آسان نسخوں کے ذریعے اس کیفیت سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے:

دھیرے دھیرے اندھیرے میں سونے کی عادت ڈالیں

جس سیہم بھاگتے ہیں وہ اتنا ہی ہمیں خوف زدہ کرتا ہے۔ ضروری نہیں کہ آپ کمرے میں آتے ہی ساری لائٹیں بند کردیں۔ شروع شروع میں کمرے کی روشنی کو ہلکا کریں۔ یہ سوچیں کہ آپ جتنا اندھیراکریں گے آپ کو نیند اتنی ہی اچھی اور پرسکون آئے گی۔

اپنے ڈر کا مقابلہ کریں

جب آپ اپنے بیڈ پر سونے کے لیے لیٹیں تو خود سے یہ پوچھیں کہ کہیں آپ کو ڈر تو نہیں لگ رہا؟ اگر آپ کو اچانک یہ محسوس ہو کہ بیڈ کے نیچے یا پردے کے پیچھے کوئی ہے تو اٹھ کر دیکھیں۔ خود کو یہ دکھائیں کہ یہ صرف آپ کا وہم ہے اور کچھ نہیں۔ اگر آپ ایسا کریں گے تو آپ کو یفخر ہوگا کہ آپ نے اپنے ڈر کا مقابلہ کیا۔

جب ڈر لگے تو خودکو کنٹرول کرنے کی کوشش کریں

آپ کے خیالات ہی دراصل ڈر کو جنم دیتے ہیں لیکن آپ کے جسم کا ذہن میں پیدا ہونے والے ان ڈر آؤنے خیالات کے ساتھ تال میل ہونا ضروری ہے۔ جب ہم خوفزدہ ہوتے ہیں تو سب سے پہلے تو ہم سانس روک لیتے ہیں اور کچھ دیر کے لیے حرکت کرنا بند کردیتے ہیں۔ ہم ایسا لاشعور ی طور پر اپنے بچاؤ کے لیے کرتے ہیں تاکہ ہمیں جس سے خطرہ محسوس ہورہا ہے وہ ہمیں دیکھ اور محسوس نہ کر سکے اور پھر کچھ سیکنڈز بعدہم جلدی جلدی سانس باہر نکالنے لگتے ہیں۔ اس کے بجائے اگرآپ زیادہ سے زیادہ سانس اندر کی طرف کھینچیں گے تو آپ کا دل تیزی سے دھڑکنے لگے گا اورآپ کے حواس بحال ہو جائیں گے۔

اندھیرے کے بارے میں اپنا تصور تبدیل کریں

اکثر لوگ اندھیرے کا نام سن کر ہی ڈرنے لگتے ہیں۔ و ہ ایسی جگہ بیٹھنا یا گزرنا پسند نہیں کرتے جہاں اندھیرا ہو۔ اندھیرے کو اپنا دشمن نہیں بلکہ دوست سمجھیں۔ اندھیرا آپ کے اعصاب کو سکون پہنچاتا ہے۔ یہ قدرت کی طرف سے دی گئی ایک نعمت ہے۔ جب آپ اندھیرے کے بارے میں سوچیں تو اپنے آرام دہ بستر اور پر سکون نیند کا تصور کریں۔ اندھیرے میں آپ کے اعضا کو آرام کرنے کا موقع ملتا ہے۔ اس لیے آپ کو اپنے ذہن میں اندھیرے کی ایک نئی تصویر بنانے کی ضرور ت ہے۔

اپنے کمرے کو صاف ستھرا رکھیں

کوشش کریں کہ کمرے میں صفائی کا خیال رکھیں۔ کمرے میں داخل ہوتے ہی آپ کو آرام اور سکون کا احساس ہونا چاہیے۔ اپنے کمرے کو چیزوں سے بھریں نہیں۔ دیواروں پر ایسی تصویریں لگائیں جن سے آپ کو مثبت قوت ملے اور تحفظ کا احساس ہو۔ آپ اپنے والدین کی تصویر بھی لگا سکتے ہیں۔

اکیلے سونے کی کوشش کریں

جب آپ کو ڈر لگتا ہے تو آپ چاہتے ہیں کہ کسی بہن بھائی یا والدین کے ساتھ سویا جائے لیکن اس طرح آپ کا ڈر کبھی ختم نہیں ہوگا۔ تنہا سونے کی عادت ڈالیں۔ آپ کسی پالتو جانور جیسے کے اپنی بلی کو کمرے میں داخل کرسکتے ہیں۔ البتہ اپنی نیند کے لیے کسی پر انحصار نہ کریں۔

ان چند آسان ترکیبوں پر عمل کرکے آپ اپنے ڈر کو ہمیشہ کے لیے خیر بادکہہ سکتے ہیں۔ ڈر سے بھاگنے کے بجائے اس کا مقابلہ کرنے سے ڈر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے دور ہو جاتا ہے۔ اپنیخوفکے بارے میں شرمندہ ہونے سے بہتر ہے اس کے بارے میں بات کریں۔ ضرورت پڑنے پر کسی ماہر نفسیات یا تھیراپست کی مدد بھی لی جاسکتی ہے۔ ڈر دور کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی اور اپنے قریبی لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ اس طرح آپ کی زندگی میں ایک مثبت تبدیلی آجائے گی اور آپ میں خود اعتمادی بھی پیدا ہوگی۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...