اماں کی بٹیا ہے بابا کی رانی

522

بیٹی اللٰہ کی رحمت ہوتی ہے اور بیٹی کے دم سے ہی گھر میں رونق ہوتی ہے۔ والدین بیٹیوں کواپنی جان سے زیادہ عزیز رکھتے ہیں ، نازوں سے پالتے ہیں اور زمانے کے سردوگرم سے بچاتے ہیں لیکن شادی کے بعد اگر بیٹی خوش نہ ہو تو والدین بے بس ہوجاتے ہیں۔ لڑکی کے لئے سسرال کا مطلب نیا گھر اور نئے لوگ ہوتے ہیں جسمیں جگہ بنانا یقیناًلڑکی کے لئے مشکل کام ہوتاہے۔تاہم اگر آپ اپنی بیٹی کی تربیت اس اندا ز سے کریں کہ وہ آگے جاکر پریشان ہونے کے بجائے عقلمندی سے فیصلے کرے تو اسمیں کوئی شک نہیں کہ وہ سسرال میں اپنی جگہ بآسانی بناسکتی ہے۔تعلیم انسان کو شعور دیتی ہے چاہے بیٹاہو یا بیٹی تعلیم دونوں کے لئے ضروری ہے۔ اچھی تعلیم و تربیت سے درست فیصلے اور آنے والے وقت میں مصائب سے گھبرانے کے بجائے ان سے نمٹنے میں آسا نی ہوجاتی ہے۔

بیٹی کی پرورش کے لئے چند مشورے درج ذیل ہیں جن پر عمل شاید آپکی بیٹی کی آنے وا لی زندگی کیلئے سکون کا باعث ثابت ہو:

۱۔معیاری تعلیم و تربیت

بہت سے گھر وں میں لڑکیوں کو زیادہ تعلیم اس خیال سے نہیں دلوائی جاتی کہ انھیں تو شادی کرکے چلے جاناہے اتنا پڑھ لکھ کر کیا کریں گی لیکن یہ خیال غلط ہے ہمیشہ اپنی بیٹی کو معیاری تعلیم و تربیت سے آراستہ کریں تاکہ آنے والی زندگی میں اسے کسی قسم کی دشواری کا سامنانہ کرنا پڑے وقت اور حالات ہمیشہ ایک سے نہیں رہتے اگر آپکی بیٹی تعلیم یافتہ ہوگی تو وہ ضرورت پڑنے پر اپنا بوجھ خود اٹھاسکے گی اسے دوسروں کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

۲۔سلیقہ و ہنر مندی

عموماً مائیں اپنی بیٹیوں سے یہ سوچ کر کام نہیں کرواتی کہ انھیں سسرال جاکر یہی سب کرنا ہے لیکن بعد میں ایک ساتھ کئی ذمہ داریاں لڑکی کے لئے پریشانی کاباعث بنتی ہیں۔ آپکو چاہئے کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنی بیٹی میں سلیقہ اور ہنر مندی کا شوق بھی پیدا کریں تاکہ سسرال جانے کے بعدلڑ کی کو پریشانی کاسامنانہ کرناپڑے۔ ساتھ ہی لڑکی کو ئی ایسا ہنر بھی سکھائیں جو اسے خودمختار بنائے اور وقت پڑنے پر اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے قابل بنا سکے۔

۳۔رشتوں کا احترام

سسرال میں اپنی جگہ پیار محبت سے بنانا سکھائیں دل محبت اور خدمت سے جیتے جاتے ہیں سسرالی رشتوں کا احترام بہت ضروری ہے اگر رشتوں کالحاظ نہیں ہوتاتو دلوں میں کدورتیں بڑھ جاتی ہیں ساس سسر کو اپنے والدین جیسا سمجنے کا درس دیں اور شوہر کے بھائی بہن کو اپنے بھائی بہن سمجھنے کی تلقین کریں۔ان سب کے ساتھ دوستی اور پیار آپکی بیٹی کو نئے گھر میں اپنی جگہ بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

۴۔شوہر کے ساتھ رواداری اور محبت

اپنی بیٹی کو شوہر کے ساتھ رواداری اور محبت سے رہنے کا درس دیں اسکے فیصلوں کے حترام کا سبق دیں لڑائی ۔جھگڑے اور غلط فیصلے میں اپنی بیٹی کا ساتھ ہرگز نہ دیں بلکہ اسے اپنے معمولی مسائل اپنے طور پر خود حل کرنے کی تلقین کریں۔شوہر کا ٰخیال اور شوہر سے محبت آپکی بیٹی کو شوہر کے ساتھ ساتھ اسکے سسرال میں بھی گھر کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔شادی کے فوری بعد شوہر کی غلطیاں اور خامیوں کو سدھارنے کی کوشش ہر گزنہ کریں اس سے معاملات خراب ہوتے ہیں۔

۵۔کفایت شعاری

کفایت شعارلڑکی کبھی بھی اپنے خاوند کو شکایت کا موقع نہیں دیتی آپکی بیٹی اگر کفایت شعار ہوگی تو اپنے گھر کو سوچ سمجھ کر لے کر چلے گی اور آنے والے وقت پر نظر رکھے گی گھرکے مسائل کو سمجھ کر درست فیصلے کرے گی بیٹی کواپنے جائز شوق کفایت کے ساتھ پورا کرنا سکھائیں فضول خرچی کی عادت بچپن ہی سے نہ ڈالیں اور اپنے شوہر کی آمندنی کے مطابق اسکے مسائل اور ذمہ داریوں کو سمجھنے کی ہدایت کریں اگر وہ ان پر عمل کرے گی تو اسکے یہی معقول اقدام اسے سسرال میں عزت دلانے کا باعث بنیں گے۔

سسرال میں جگہ بنانا کوئی مشکل کام نہیں بس محبت اور سمجھداری کی ضرورت ہوتی ہے جو بیٹی کو اپنے والدین سے ملتی ہے تربیت کی صورت میں ،کوشش کریں کہ اپنی بیٹی کی اچھی تربیت کریں تاکہ اسکے سسرال جانے کے بعد آپ بھی اپنی بیٹی کی طرح مطمئن اور پر سکون رہیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...