تیلوں کااستعمال، مختلف امراض سے نجات

2,911

قدرت کی ہر اشیاء مین ہی طرح کے انسانوں کے لئے شفاء یقینی طور پر موجود ہے۔ دنیا کے ہر خطے میں انسان مختلف بیماریوں سے نجات حاصل کرنے کے لئے دواؤں کے استعمال کرنے سے پہلے کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ان تدابیر میں پھلوں ، سبزیوں کا استعمال جڑی بوٹیوں ، بیجوں، تیلوں کااستعمال شامل ہے۔ آج کی تیز رفتار دنیامیں نیز ترقی یافتہ ممالک میں تیلوں کا استعمال مختلف بیماریوں کا علاج اور جسمانی اعضاء کو صحت مند بنانے کے لئے کیا جارہا ہے۔ آج مختلف سبزیوں ، میووں اور پھلوں کے تیل قدرتی تحفوں کی شکل میں بازار میں آسانی سے دستیاب ہیں بہت سے تیل کھانے اور کچھ بیرونی استعمال کے لئے تیار کئے جاتے ہیں۔
تیل کی مالش کیوں کی جاتی ہے؟

۱۔ مساج یا مالش سے جسمانی اعضا مضبوط ہوتے ہیں اور جلد کی عمر بڑھتی ہے۔
۲۔ جلد پر موجود فضلہ اور گرد وغبار کا صفایا ہونے کے ساتھ خون کی گردش کا نظام بھی بہتر ہوتا ہے۔
۳۔ ذہنی تناؤ کم ہوتاہے۔ ذہنی سکون ملتا ہے اور نیند بہتر آتی ہے۔
۴۔ آنکھوں کی تھکاوٹ دور ہوتی ہے۔
۵۔ ارتکاز کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے، یا داشت بہتر ہوتی ہے۔

۱۔ اخروٹ کا تیل

اخروٹ کا تیل جلنے کے نشانات ، داغ دھبے اور ایگزیما کے نشانات مٹانے میں بہت مفید ہے۔ منقہ کے ساتھ کھانے سے پڑھاپا دور کرتا ہے۔ خون کی روانی بڑھاتا ہے ۔ لو بلڈ پریشر کے مریضوں کو آرام دیتا ہے۔ اکڑے ہوئے پٹھوں پر مالش کرنے سے پٹھوں کو نرم کرتا ہے ۔ ناک میں ٹپکانے سے فالج لقوہ میں آرام دیتا ہے۔

۲۔زیتون کا تیل

اس تیل کو بدن قوی کرنے اور کمزوری دور کرنے کے لئے کھانے میں اور مالش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ تیل جنسی کمزوری کے لیے ایکسر ہے۔

۳۔ بادام کا تیل

بادام کے تیل دو طرح کے ہوتے ہیں۔ اول بادامِ شیریں کا تیل اور دوئم بادام تلخ کا تیل ۔ روغن بادام میں گوشت اور مچھلی سے زیادہ پروٹین ، دودھ سے دگنی مقدار میں کیلشیم اور وٹامنز پائے جاتے ہیں۔ دماغی صحت اور یاداشت بڑھانے کے لئے سر پر اس تیل کی مالش بھی مفید ہے۔
یاداشت تیز کرنے کے لئے روغن بادامِ شیریں کاایک ٹوٹکہ بھی ہے اور وہ یہ ہے کہ رات کوسوتے وقت شہادت کی انگلی تیل میں ڈبو کر سر کے بیچ میں لگائیں ۔ اس سے یاداشت تیز اور دماغی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔

۴۔کلونجی کا تیل

حدیث نبویؐ ہے کہ کلونجی میں موت کے سوا ہر بیماری کا علاج ہے۔ طبی نقطہ نگاہ سے روغن کلونجی ، ذیابطیس ، فالج ،دمہ قبض کے ساتھ ساتھ امراضِ قلب کے لئے بے حد مفید ہے۔

۵۔ سونف کا تیل

سونف چونکہ ہاضمہ کے لئے انتہائی مفید ہے۔ لہذا سونف کا تیل پیٹ کے درد ، گیس اور بدہضمی کو دور کرتا ہے۔ آنکھوں کی بینائی ، موتیہ ، بے خوابی اور پیٹ کے امراض کے لئے نیم گرم پانی میں1سے 5قطرے ملا کر پینا مفید ہے ۔ ماں کا دودھ بڑھانے لئے گائے کے دودھ کے ساتھ پلاتے ہیں۔

۶۔ میتھی کا تیل

طبی نقطہ نگاہ سے شوگر کے لیے انتہائی مفید ہے ۔ فولاد پائے جانے کی وجہ سے خون کی کمی کو دور کرتا ہے۔میتھی کا مسلسل استعمال خونی بواسیر ، معدے کے السر ، پرانی پیچش کے لئے کا رآمد ہے۔

۷۔ الائچی کا تیل

روغن الائچی ابکائی، متلی اور قے کور روکنے کے لئے چند قطرے کھولتے پانی میں ڈال کر سونگھیں تو افاقہ ہوتا ہے۔ اس کے بخارات سونگھنے سے درد8 سر اور مرگی میں بھی آ رام رہتا ہے۔

۸۔ روغنِ لونگ

درد میں دانتوں اور مسوڑھوں پر لگانے سے فوراً آرام دیتا ہے۔ گھٹیا، جوڑوں ، پٹھوں اور ریڑھ کی ہڈی کے درد میں لگایا جاتا ہے ۔ مچھروں کو بھگانے اور ملیریا سے بچنے کے لئے نیم کے تیل یا کسی بھی دوسرے تیل کے ساتھ ملا کر جسم پر لگایا جاتا ہے۔

۹۔زیرہ کا تیل

بواسیر، گیس، نزلہ اور زکام کی حالتوں میں نیم گرم پانی میں ملا کر پیتے ہیں۔ یہ غذا ہضم کرتا ہے اور بھوک لگاتا ہے۔ ہچکی روکتا ہے ،یاداشت تیز کرنے کے لیے شہد میں ملا کر کھاتے ہیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...