چکن گونیاکی علامات احتیاطی تدابیر اور علاج

2,634

پاکستان کے شہر کراچی خصوصاملیر میں پھیلا ہے ایک نیاوائرس جسکانام چکن گونیاہے۔افریقہ سے آنے والا یہ کوئی نیاوائرس نہیں ہے۔یہ وائرس پہلی دفعہ ۱۹۵۹ میں تنزانیہ میں ڈائیگنوس ہواتھا اور ۲۰۰۷ تک فرانس تک پھیل چکاتھا۔پاکستان میں اس وائرس کی تشخیص اب ہوئی ہے۔ڈینگی کی طرح یہ وائرس بھی مچھر کے ذریعے منتقل ہوتاہے۔اس میں پلیٹلیٹس کاؤنٹ کم نہیں ہوتے بلکہ یہ وائرس جسم سے سوڈیم اور پوٹاشیم کم کردیتاہے۔جوڑوں میں شدید درد کے باعث انسان ٹھیک طرح سے بیٹھ بھی نہیں پاتا اسی لئے اسکا نام چکن گونیاہے۔

احتیاط اور علاج کے ذریعے وقت کے ساتھ یہ وائرس ٹھیک ہوجاتاہے۔ چکن گونیا کا شکار ہونے والوں میں بچے اور بڑے سب ہی شامل ہیں۔اس وائرس کی کوئی ویکسین نہیں ہے۔بخار سے نہ گھبرائیں جب بھی جسم میں اینٹی باڈیز بنتی ہیں تو بخار چڑھتاہے۔اور بیکٹیریاکا خاتمہ کرتاہے۔بس ہمت کے ساتھ اسکا علاج کریں۔اور فوری طور پر بخار اتارنے کے بجائے آہستہ آہستہ جسم کے درجہ حرارت کو نیچے لائیں۔

چکن گونیا کی علامات

۱۔۱۰۴ درجہ حرارت تک بخار ہونا
۲۔سر میں شدید درد
۳۔متلی اور تھکاوٹ کا ہونا
۴۔جسم پر خارش اور سرخ نشانات
۵۔ایک وقت میں جسم کے دس جوڑوں میں درد
۶۔ہتھیلیوں میں جلن اور تکلیف
۷۔منہ میں چھالے

احتیاطی تدابیر

۱۔سب سے پہلے تو اپنے گھر اور اطراف کو مچھروں سے پاک کریں۔کیونکہ یہ بیماری صرف مچھروں کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔
۲۔جسم کو کپڑوں سے ڈھانپ کررکھیں۔پوری آستین کی شرٹ اور پاجامے پہنیں۔
۳۔مچھروں سے بچاؤ کے لئے لیموں کا رس اپنے ہاتھ پیروں پر لگائیں لیموں کی خوشبوسے مچھر آپکے نزدیک نہیں آئے گا۔
۴۔گھر میں تلسی کا پودا لگائیں اس سے مچھر نہیں آتے۔
۵۔نیم کا پودا یا نیم کے پتے بھی آپ اپنے گھر میں رکھیں۔
۶۔ہر ماہ صبح نہار منہ تین دن تک ایک چمچ شہد پانی میں ملاکر پی لیں اس سے کوئی بڑی بیماری لاحق نہیں ہوگی۔اسکے استعمال سے تمام بیکٹیریادور ہوتے ہیں۔
۷۔کسی بھی علامت کی صورت میں گھر کی میڈیکیشن سے پرہیز کریں۔

علاج کے طریقے

اس وائرس کا کوئی علاج نہیں ہے۔اسمیں Symptomatic Treatment ہوتاہے۔کسی بھی علامت کے ظاہر ہونے کی صورت میں آپ سب سے پہلے ڈاکٹر کے پاس ضرور جائیں لیکن ساتھ ساتھ ذیل میں بیان گھریلوطریقوں پر عمل کرکے آپ اپنی تکلیف میں کمی لاسکتے ہیں۔
۱۔حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں۔
۲۔دن بھر خوب پانی پیئیں۔ساگودانہ استعمال کریں۔سیب کے جوس میں لیموں ملاکر پیئیں۔
۳۔رات کی رانی کے سات پتے اور سات کالی مرچ دو کپ پانی میں اتنا پکالیں کہ آدھا رہ جائے۔چھان کر رکھ لیں۔ہر آدھے گھنٹے بعد آدھا چمچ پی لیں۔
۴۔بچوں کو بخار ہونے کی صورت میں منقہ اور عناب سات سات دانے اور خاکسیر اور بی دانہ ایک ایک چمچ لے کر ایک گلاس پانی میں پکاکر چھان کر رکھ لیں۔اور ہر تھوڑی دیر میں تھوڑا تھوڑا پلاتے رہیں۔
۵۔سرنجان شیریں،اصغند،کرنجوا اور خاکسیر پیس کر رکھ لیں۔بچوں کو ایک چوتھائی اور بڑوں کو آدھاچمچ نیم گرم دودھ کے ساتھ دیں ۔بخار بھی اترے گا اور جوڑوں کے درد میں بھی کمی آئے گی۔
۶۔درد کی صورت میں کیسٹر آئل میں تھوڑا سا لیونڈر آئل اور دار چینی کاپاؤڈر ملاکر مساج کریں۔اور کپڑا لپیٹ لیں۔جوڑوں کے درد میں آرام آئے گا۔
۷۔بخار کی صورت میں پانچ دانے منقہ کے بیج نکال کر اسمیں خاکسیر بھر کر توے پر ہلکا ساسینک کر کھلادیں۔خاکسیر سے بخار اتر جاتاہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...