dehydration – ایچ ٹی وی اردو https://htv.com.pk/ur Wed, 27 Mar 2024 10:44:30 +0000 en-US hourly 1 https://htv.com.pk/ur/wp-content/uploads/2017/10/cropped-logo-2-32x32.png dehydration – ایچ ٹی وی اردو https://htv.com.pk/ur 32 32 رمضان میں پانی کی کمی کو کیسے پورا کریں ؟ https://htv.com.pk/ur/health/ramadan-tips-2 Thu, 09 May 2019 10:43:22 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=28328 Ramadan tips

پانی کی کمی کی سب سے عام علامت پیاس کااحساس ہے۔اگرآپ کوپانی یادیگرمشروبات پینے کی خواہش محسوس ہوتی ہے تواس کامطلب ہے کہ آپ پہلے سے پانی کی کمی کاشکار ہیں۔ظاہرہے کہ رمضان میں روزہ کے دوران گرمی کے لمبے اورشدید گرم دن میں خود کوہائیڈریٹ رکھناآسان نہیں ہے۔ خاص طورپراگرآپ رمضان کے دن پاکستان […]

The post رمضان میں پانی کی کمی کو کیسے پورا کریں ؟ appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
Ramadan tips

پانی کی کمی کی سب سے عام علامت پیاس کااحساس ہے۔اگرآپ کوپانی یادیگرمشروبات پینے کی خواہش محسوس ہوتی ہے تواس کامطلب ہے کہ آپ پہلے سے پانی کی کمی کاشکار ہیں۔ظاہرہے کہ رمضان میں روزہ کے دوران گرمی کے لمبے اورشدید گرم دن میں خود کوہائیڈریٹ رکھناآسان نہیں ہے۔
خاص طورپراگرآپ رمضان کے دن پاکستان میں گزارتے ہیں توگرمی کی شدید لہر کی وجہ سے مسلسل پیاس کے خلا ف لڑائی کسی جنگ سے کم نہیں ہوتی ہے۔پانی کی کمی سے بچنے کے لئے سحر اورافطارمیں بہت ساپانی اوردیگرسیال کااستعمال واحد راستہ ہے۔
ذیل میں دی گئی ٹپس پرعمل کرنے سے اس گرم موسم میںآپ کی پانی کی ضرورت تو کم نہیں ہوگی لیکن اتناضرورہے کہ ان کے استعمال سے دن بھرآپ کوپانی کی کمی نہیں ہوگی۔کوشش کریں کہ رمضان کے دوران سحری اورافطاری میں ان عادات کواپنامعمول بنائیں تاکہ آپ دن بھر ہائیڈریٹ رہ سکیں۔

پانی زیادہ پئیں

یہ سب سے اہم اورواضح بات ہے۔ظاہرہے کہ سحری کے دوران ساراپانی نہیں پیاجاسکتاہے۔کیونکہ یہ عمل آپ کوپانی کی کمی سے بچانے کے بجائے آپ کوبھاری پن کااحساس دلاتاہے۔روزہ میں پانی کی کمی سے بچنے کے لئے رات سے وقفے وقفے سے پانی پیناشروع کردیں۔

موسم کوذہن میں رکھتے ہوئے ہرگھنٹے بعد ایک سے دوگلاس پانی پیئے۔فزی ڈرنک،کولامشروبات اوراشتہاری پھلوں کے جوس سے گریز کریں۔ ان میں موجود چینی کی اعلیٰ مقدار آپ کوصرف پیاس کااحساس دلائے گی۔دن میں کم از کم تین لیٹرپانی کااستعمال یقینی بنائیں۔ روزہ کے دوران ہونے والی کمی کوباقی گھنٹوں میں کھاپی کرپوراکریں۔


مزید جانئے  : رمضان میں جلد کی رونق بڑھانے والی غذائیں

 

درست کپڑوں کاانتخاب کریں

جسم کے درجہ حرارت کوکم اوراضافی پسینہ سے بچنے کے لئے یہ بہترین خیال ہے۔اس موسم میں صحیح کپڑو ں کاانتخا ب کرنے کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔کپڑوں کے انتخاب میں رنگ،فیبرک اورتہوں کاخیال رکھیں۔موٹے اورایک سے زیادہ تہہ والے کپڑوں سے گریز کریں اوررنگوں کے انتخاب میں احتیاط ضروربرتیں۔

اس سے یہ زیادہ گرمی جذب نہیں کریں گے۔کالے رنگ اورتنگ لباس زیب تن نہ کریں۔لباس میں کسی ایسی چیز کاانتخاب نہ کریں جوآپ کے جسم میں گرمی کوجذب کرنے کاباعث بنے ۔ڈھیلے ڈھالے لباس پہنیں تاکہ آپ کی جلد سانس لے سکے اورپسینہ خشک ہوسکے۔

ٹھنڈے پانی سے نہائیں

رمضان کے اصولوں کے مطابق روزہ کے دوران ایک سے زیادہ بارنہانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔رمضان کے گرم دنوں میں خود کو ٹھنڈارکھنے کایہ بہترین طریقہ ہے۔اس سے آپ خود کو ری ہائیڈریٹ اورتازہ دم محسوس کریں گے۔

اگرآپ کے جسم کادرجہ حرارت بہت زیادہ ہے یاآپ دھوپ سے آئیں ہیں توفوری طورپرنہانے سے گریز کریں۔دھوپ سے آنے کے بعد پہلے تھوڑی دیرآرام سے بیٹھ جائیں تاکہ آپ کے جسم کادرجہ حرارت نارمل ہوجائے۔جب درجہ حرارت نارمل محسوس ہو توپھرنہالیں۔جسم کے درجہ حرارت میں اچانک تبدیلی سے دل کے دورہ کاخطرہ بڑھ جاتاہے۔اسی لئے اس طرز عمل سے بچنے کی کوشش کریں۔

ہلکی غذالیں

اگرآپ افطارمیں صحیح غذاکاانتخاب کریں تو اس سے بھی آپ کوہائیڈریٹ رہنے میں مدد مل سکتی ہے۔بہت زیادہ میٹھی اورتلی ہوئی غذائیں کھانے سے آپ کے جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے۔ایسی غذاؤں کاانتخاب کریںجن میں پانی وافرمقدارمیں موجودہوتاہے۔

مثال کے طورپرمالٹااورتربوز افطارکے لئے بہترین انتخا ب ہیں۔ اس میں موجود اضافی پانی آپ کوہائیڈریٹ رکھتا ہے۔دیگرموثرذرائع میں ہری سبزیوں سے تیارکردہ سلاد بہترین ہے۔یہ کھانے نہ صرف آپ کے پیٹ کے لئے ہلکے ہوتے ہیں بلکہ آپ کے جسم میں پانی کی سطح کوبھی برقراررکھتے ہیں۔

پانی کی کمی کی علامات

رمضان میں روزہ کے دوران پیاس کااحساس ایک حقیقت ہے۔اگرآپ میں پانی کی کمی ہوتی ہے تودیگرعلامات پرغورکریں جیسے سرخ جلد،پھٹے خشک ہونٹ،جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ،تھکاوٹ،سرچکرانا،کمزوری اورسانس لینے میں دشواری کاسامناوغیرہ۔

انگریزی میں پڑھئے 

تحریر : ماہا آفریدی 

ترجمہ : سائرہ شاہد


The post رمضان میں پانی کی کمی کو کیسے پورا کریں ؟ appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
کچھ غذاؤں سے آپ ڈی ہائڈریشن کا شکار ہو سکتے ہیں https://htv.com.pk/ur/health/dehydration-foods Fri, 19 Apr 2019 04:49:06 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=32733 dehydration 20-4-19

اپریل کا مہینہ شروع ہوچکا ہے اورگرمی نے اپنا رنگ دکھانا شروع کردیا ہے گرمی کے بڑھنے کے ساتھ ہمارے جسم کو بھی زیادہ پانی کی ضرورت پڑتی ہے ۔ہمارا جسم ڈی ہائڈریشن کا شکار اس وقت ہوتا ہے جب یہ زیادہ پانی خارج کرتا ہے ۔ ڈی ہائڈریشن کی اصل وجہ ناصرف کم پانی […]

The post کچھ غذاؤں سے آپ ڈی ہائڈریشن کا شکار ہو سکتے ہیں appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
dehydration 20-4-19

اپریل کا مہینہ شروع ہوچکا ہے اورگرمی نے اپنا رنگ دکھانا شروع کردیا ہے گرمی کے بڑھنے کے ساتھ ہمارے جسم کو بھی زیادہ پانی کی ضرورت پڑتی ہے ۔ہمارا جسم ڈی ہائڈریشن کا شکار اس وقت ہوتا ہے جب یہ زیادہ پانی خارج کرتا ہے ۔
ڈی ہائڈریشن کی اصل وجہ ناصرف کم پانی پینا ہے بلکہ کچھ غذائوں اور مشروبات کی وجہ سے بھی ایسا ہوتاہے کیونکہ یہ غذائیں پیشاب آور ہوتی ہیں ۔لہٰذا سخت گرمی میں ڈی ہائڈریشن سے بچنے کے لئے ان غذائوں سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔

سوڈا ڈرنک :

سخت گرمی میں سوڈے کی ٹھنڈی بوتل کسے اچھی نہیں لگتی لیکن ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایک تحقیق کے مطابق شکر والے سوفٹ ڈرنکس خاص کر ڈائٹ مشروب جسم کو پانی پہنچانے کے بجائے الٹا جسم کے ٹشوز سے پانی کو ختم کردیتے ہیں۔اس میں موجود کیفین پیشاب آور ہوتی ہے جس سے بار بار پیشاب آتا ہے ۔

فروٹ جوس :

ڈبوں میں پیک پھلوں کے جوس جو کیلوریز سے بھرے ہوتے ہیں ڈی ہائڈریشن کا باعث بنتے ہیں کیونکہ ان میں کاربوہائڈریٹ وافر مقدارمیں موجود ہوتا ہے جس سے پیٹ کو نقصان پہنچتا ہے اور ڈی ہائڈریشن کی علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں ۔


اس بارے میں جانئے : گردوں کو نقصان پہنچانے والی 8 غذائیں

ڈیٹوکس چائے:

چائے میں صحت بخش پولی فینولز اور اینٹی اوکسی ڈنٹس ہوتے ہیں ۔لیکن یہ ڈیٹوکس چائے ڈی ہائڈریشن کا باعث بنتی ہے جو صحت کے لئے نقصان دہ ہے ۔ ڈیٹوکس چائے کااستعمال وزن اورپیٹ کو کم کرنے کے لئے کیا جاتا ہے۔لیکن ان میں سے اکثر میں سنامکی(جو دست آور ہوتاہے)شامل ہوتا ہے۔لہٰذا اگر آپ وزن کم کرنے کے خواہش مند ہیں تو اس کے لئے اپنے ڈاکٹر سے پوچھ کر صحیح چیز کا انتخاب کریں۔

پروٹین والی غذائیں :

زیادہ پروٹین والی غذائیں مسلز بنانے اور انرجی فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں لیکن ان کا ضرورت سے زیادہ استعمال ڈی ہائڈریشن کا باعث بنتا ہے۔ایک ریسرچ (جو کم ،درمیانی اور بہت زیادہ مقدار میں پروٹین استعمال کرنے والے کھلاڑیوں پر کی گئی )کے مطابق جو کھلاڑی بہت زیادہ مقدار میں پروٹین لیتے ہیں ان کے گردوں کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور جب وہ پروٹین کے استعمال میں کمی کرتے ہیں تو ان کے گردے پھر سے صحیح طرح کام کرنے لگتے ہیں ۔لیکن اس تحقیق کایہ مطلب نہیںکہ آپ پروٹین والی غذائیں بالکل ترک کردیں ۔بلکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ جب بھی پروٹین والی غذا کھائیں پانی بھی زیادہ پیئیں ۔

تلی ہوئی چیزیں:

تلی ہوئی چیزیں نمکین ہوں یا میٹھی ڈی ہائڈریشن کا باعث بنتی ہیں ۔انھیں کھانے کے بعد پیاس زیادہ لگتی ہے اور آپ اس کے ساتھ سوڈا ڈرنک بھی لے لیتے ہیں ۔لہٰذا اگر آپ فرنچ فرائز یا نگٹس کھانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ان کے ساتھ سوڈا ڈرنکس کے بجائے سادہ پانی پینے کی کوشش کریں۔

نمکین اسنیکس:

آلو کے چپس اور پاپ کارن بھی جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتے ہیں ۔آپ کا اسنیکس جتنا زیادہ نمکین ہوگا آپ کو اتنی ہی زیادہ پیاس لگے گی۔اس لئے جب بھوک لگے تو نمکین اسنیکس کے بجائے اپنے لئے سبزیوں اور حمس کا انتخاب کریں۔کیونکہ مزیدار ہونے کے ساتھ ان میں پروٹین اور فائبر بھی موجود ہے جس سے پیٹ دیر تک بھرا رہتا ہے۔

فروزن کھانے:

فروزن کھانوں کا استعمال آج کل حد سے زیادہ بڑھتا جارہا ہے ۔بنے بنائے یہ کھانے ایک طرف تو لوگوں کو سہولت فراہم کرتے ہیں لیکن دوسری طرف ان میں موجود نمک کی وافر مقدار صحت کے لئے نہایت مضر ہے ۔یہ ناصرف جسم میں پانی کی کمی پیدا کرتے ہیں بلکہ بلڈ پریشر ،اور دل کی بیماری کا بھی باعث بنتے ہیں ۔


مزید جانئے :وہ 7غلطیاں جو مستقبل میں مرووں کے لئے خطرناک ہوسکتی ہیں۔


The post کچھ غذاؤں سے آپ ڈی ہائڈریشن کا شکار ہو سکتے ہیں appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>