حمل کے بارے میں دس باتیں جو شاید آپ نہ جانتی ہوں

48,699

حمل کا دور خواتین کے لیے خاصا مشکل مگر دلچسپ بھی ہوتا ہے۔ لیکن عموماً خواتین اس عرصے میں ہونے والی تبدیلیوں سے واقف نہیں ہوتیں اور اکثر باتوں سے پریشان ہوجاتی ہیں۔

۱۔کمر کے نچلے حصے میں درد ہونا:

حمل کے دوران عورت کے جسم میں بہت سی تبدیلیاں آتی ہیں ۔ یہ تبدیلی ڈلیوری کو آسان بنانے کے لیے ہوتی ہیں۔ان میں ہارمون relaxin کا اخراج بھی شامل ہے۔ یہ ہارمونز pelvis کو لچکدار اور نرم بناتے ہیں ۔ اس طرح پٹھوں میں کھنچاؤ آسان ہوجاتا ہے۔اس لیے حمل میں ضرورت سے زیادہ ورزش نہ کی جائے۔
بعض اوقات حمل کے دن بڑھنے کے ساتھ pelvis کو روکنے والے جوڑ ایک دوسرے سے بالکل الگ ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے کمر کے نچلے حصے میں درد ہوتا ہے ۔

۲۔جذبات کا اتار چڑھاؤ:

حمل کے ابتدائی ۳ ماہ میں عورت کے موڈ پر بھی اثر پڑتا ہے ۔ وہ خود کو بیمار اور تھکا ہوا محسوس کرتی ہیں۔ اگر آپ بھی ڈپریشن کا شکار ہیں تو اپنے احساسات کو اپنے ساتھی اور ڈاکٹر سے شئیر کریں اور اپنے آنے والے بچے کے بارے میں خوبصورت باتوں کا تصور کریں۔

۳۔ مسوڑھوں سے خون آنا:

ہارمونز کی تبدیلی سے مسوڑھوں سے جلدی خون نکل آتا ہے۔ دانت صاف کرتے وقت برش احتیاط سے کریں۔ اگر مسوڑھوں سے بہت زیادہ خون آتا ہے تو اپنے dentist سے رجوع کریں

۴۔ قبض کی شکایت:

اکثر حاملہ خواتین کو قبض کی شکایت رہتی ہے اور کافی تکلیف کا سامنہ ہوتا ہے۔ اس تکلیف کو دور کرنے کے لیے فائبر سے بھرپور غذا ،پھل اور کچی سبزیاں کھائیں ،زیادہ پانی پئیں ، ہلکی ورزش جیسے چہل قدمی کریں۔ کافی اور شکر والی غذاؤں کا استعمال کم کریں۔

۵۔ بالوں کی نشونماء:

حمل کے دوران بال گھنے اور خوبصورت ہوجاتے ہیں جن کی وجہ زائد ہارمونز ہوتے ہیں ۔ اس کی وجہ سے بال گرنا کم ہوجاتے ہیں ۔ لیکن ڈلیوری کے بعد جب یہ ہارمونز اپنے لیول پر آتے ہیں تو بال تیزی سے گرتے ہیں اور بہت ہلکے ہوجاتے ہیں ۔ اس لئے دوران حمل اچھا ملٹی وٹامن لیں اور ہفتے میں دو مرتبہ مچھلی کھائیں ۔

۶۔ ناک بند ہوجانا:

حمل کے دوران کچھ خواتین کو ناک بند ہونے کی شکایت بھی ہوتی ہے ایسٹروجن کی وجہ سے ناک کی جھلی میں سوجن آجاتی ہے اس کی وجہ سے ناک بند ہوجاتی ہے اور کبھی ناک سے خون بھی آجاتا ہے ۔ اس کے علاوہ گہری نیند میں خراٹے بھی لینے لگتی ہے۔

۷۔ سینے کی جلن :

حمل کے دوران معدے کے ایسڈ ہضم نہیں ہو پاتے جس کی وجہ سے سینے میں جلن ہوتی رہتی ہے ۔ ایسی صورت میں ایک گلاس دودھ میں چار گلاس پانی ملا کر رکھیں اور وقفے وقفے سے پیتے رہیں۔ جلن زیادہ ہو تو گیس کا سیرپ پی لیں۔

۸۔ ٹانگ میں اکڑاہٹ ہونا:

خون کی نالیوں پر دباؤ یا زیادہ وزن کی وجہ سے ٹانگوں پر زور پڑتا ہے اور ٹانگ میں کھنچاؤ ہوتا ہے جس سے آپ کی نیند بھی خراب ہوسکتی ہے ۔ اکثر سوتے وقت ٹانگ کی کوئی رگ کھنچنے لگتی ہے۔ اس کو ٹھیک کرنے کے لیے فوراً کھڑی ہوجائیں یا لیٹے لیٹے ٹانگ کو اوپر اٹھا کر سیدھا کریں۔

۹۔ کپڑے گیلے ہوجانا:

حمل میں پیشاب زیادہ آتا ہے اور اسے روکنا مشکل ہوتا ہے ۔ بعض اوقات کھانسنے اور چھینکنے سے بھی نکل جاتا ہے اس کی وجہ بلیڈر پر یوٹرس کا دباؤ ہوتا ہے ۔ بچے کی ولادت کے بعد یہ مسئلہ خود ہی ختم ہوجاتا ہے۔

۱۰۔ یاداشت میں کمی :

حمل میں یادداشت پر بھی اثر پڑتا ہے اور اکثر خواتین چھوٹی چھوٹی باتیں بھولنے لگتی ہیں اس لیے اپنی ضرورت کی چیزوں کو نظروں کے سامنے رکھئے اور اہم باتوں یا کاموں کو نوٹ بک میں لکھ لیں ۔ شاپنگ پر جاتے ہوئے یا ڈاکٹر کے وزٹ سے پہلے ان باتوں کا خیال رکھیں۔

مزید جانئے :بچوں پربے جاسختی کے نقصانات

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...