بچوں پربے جاسختی کے نقصانات
بچے پیار کااحساس ہیں۔اگر اس احساس کو آپ سختی سے پروان چڑھائیں گے تو یہ احساس بچہ میں سے ختم ہوجائے گا۔بچوں کے ساتھ پیار بھرارویہ اپناناچاہئے ۔زیادہ سختی بچے کی ذہنی ،جسمانی اورمعاشرتی نشوونماکے لئے درست ثابت نہیں ہوتی ۔بچوں پربے جا سختی سے یاتو بچہ بگڑ جاتاہے یاسہم جاتاہے اورکبھی بھی ویسانہیں بن پاتاجیسا آپ اسے بناناچاہتے ہیں۔
بچے کی شخصیت میں ڈر یاشر کاغالب آنادونوں ہی صورتیں بچہ کی شخصیت کوتباہ کرنے کے لئے کافی ہیں۔لہٰذا درج ذیل باتوں کاخیال رکھیں اوربچوں کامستقبل محفوظ بنانے کی کوشش کریں۔
۱۔نفسیاتی مسائل
بات بات پرروک ٹوک بچے میں نفسیاتی مسائل پیداکرنے کاسبب بنتی ہے۔اگر آپ کوبچے کوکسی غلط بات سے روکناہے تو اسے اس کے نقصانات سے آگاہ کرتے ہوئے اس کام سے منع کریں۔ہربات کاصحیح پہلو بچہ کے سامنے رکھتے ہوئے اسے سمجھائیں دوسری صورت میں بچہ خودکو تنہامحسوس کرتے ہوئے نفسیاتی طورپر الجھ کررہ جاتاہے۔
۲۔ڈپریشن
صرف بڑے ہی نہیں بلکہ بچے بھی بڑوں کے غلط رویے کی وجہ سے ڈپریشن میں جاسکتے ہیں۔والدین کی طرف سے پڑھائی پرکی جانے والی سختی بچوں پرمنفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ضروری نہیں کہ ہربچہ پوزیشن لے لیکن اچھی رہنمائی سے اچھے نمبر ضرورلے سکتاہے۔اگر ایک بار بچہ اسٹریس کاشکار ہوجائے تو اسے اس سے باہر نکالنامشکل ہوجاتاہے۔
۳۔ماں باپ سے دوری
آپ کی بچے پربے جاسختی اسے آپ سے دور کرسکتی ہے۔سخت رویہ سے تنگ آکر وہ آپ سے دوررہنے میں زیادہ آرام دہ محسوس کرے گا۔ماں باپ بچے کوبگڑنے سے بچانے کے لئے بہت سخت اقدامات اپنالیتے ہیں اورہوتااس کے بالکل برعکس ہے ۔کیونکہ جوبچہ والدین سے دورہوجاتاہے وہ ایسے لوگوں کے قریب ہوجاتاہے جنھیں اسکے اچھے برے سے کوئی لگاؤ نہیں ہوتا۔
۴۔ڈسپلین کی خلاف ورزی
سزا اورسخت رویہ بچوں میں سے نظم وضبط ختم کرنے کی دلیل ہوتی ہے۔جب والدین بچوں پربے جاسختی کرتے ہیں تو وہ ان کی باتیں رد کرنے لگتے ہیں۔اوروالدین کے بنائے ہوئے سخت قوانین کی خلاف ورزی کرنے لگتے ہیں۔جب بچہ اس چیز کاعادی ہوجاتاہے تو وہ معاشرے کے قوانین کی بھی پاسداری نہیں کرتا۔
۵۔تشدد پسند
والدین کے غلط رویہ کے باعث بچے مشدد ہوجاتے ہیں۔والدین کی طرف سے کئے جانے والے ذہنی تشدد کو وہ دوسرے بچو ں اورلوگوں پر اپلائی کرنے لگتے ہیں۔ماں باپ کاجارحانہ اندار انکے بچوں کوجارحانہ بنادیتاہے۔جو نہ صرف خود بچے بلکہ اس کے ساتھ منسلک لوگوں کے لئے بھی نقصان دہ ثابت ہوتاہے۔
۶۔غیر سنجیدہ رویہ
ماں باپ کی سختی بچے کوغیر سنجیدہ بنادیتی ہے۔وہ کسی بھی بات کوسنجیدگی سے نہیں لیتا۔کیوں کہ وہ یہ سمجھتاہے کہ ہربات پر روکناٹوکناتو اسکے والدین کی عادت ہے۔اس طرح وہ آپکی جائز بات پر بھی دھیان نہیں دے پاتا۔بچے کوبرائی سے روکنے کے لئے پہلے برائی کی وجہ تلاش کریں۔پھر جو اس کے لئے واقعی برا ہے اس سے اسے آگاہ کریں۔
۷۔اعتماد کی کمی
اعتماد میں کمی کی بڑی وجہ بڑوں کابچوں کے ساتھ غلط رویہ ہوتاہے۔ایسے بچے جو بہت گھٹے ہوئے ماحول میں پروان چڑھتے ہیں انمیں اعتماد کی کمی واضح طورپردیکھی جاسکتی ہے۔والدین کے سخت رویہ سے وہ ہرکام کرنے سے ڈرنے لگتے ہیں۔بچوں کو اگر ہرکام سے روکاٹوکاجائے تو وہ کسی بھی کام کوکرنے سے گھبرانے لگتے ہیں۔
۸۔ہکلاپن
بچوں کے ساتھ سخت رویہ بچوں میں ہکلے پن کی وجہ بھی بنتاہے۔بہت سے کیسز میں یہ دیکھنے میں آتاہے کہ بچہ بوکھلاہٹ کاشکار ہوکر ہکلانے لگتاہے۔بہت سے بچے چھوٹی عمر میں بالکل ٹھیک ہوتے ہیں لیکن منفی رویہ کی وجہ سے ان میں یہ شکایت آجاتی ہے۔بچوں پربے جاسختی انکے بچپن کے ساتھ ساتھ انکی مجموعی زندگی کی تباہی کابھی سبب بنتی ہے۔
۹۔احساس کمتری
اکثر دیکھاگیاہے کہ جن بچوں کے والدین ان پر زیادہ سختی کرتے ہیں وہ احساس کمتری کاشکار ہوجاتے ہیں۔تنہائی اوراکیلاپن انھیں زیادہ بہترلگنے لگتاہے۔دوسروں کاسامناکرناان سے بات کرنا ان کیلئے انتہائی مشکل ہوجاتاہے۔اوربچپن میں ہونے والی احساس کمتری بڑے ہونے کے بعد بھی آسانی سے ختم نہیں ہوپاتی۔
۱۰۔بے راہ روی کاشکار
والدین کے سخت رویے سے تنگ آکر بہت سے بچے بے راہ روی کاشکار بھی ہوجاتے ہیں۔آجکل دیکھنے میں آتاہے کہ والدین کی ڈانٹ ڈپٹ سے تنگ آکر بچے گھرچھوڑ کر بھی چلے جاتے ہیں۔جو انکے لئے کسی بھی طرح ٹھیک نہیں ۔سوچیں اگر بچہ کسی غلط ہاتھ میں پڑجائے تو نقصان تو آپ ہی کاہوگا۔اسی لئے بچے کے ساتھ ہمیشہ منصفانہ رویہ اختیار کریں۔
مزید جانئے :حمل کے بارے میں دس باتیں جو شاید آپ نہ جانتی ہوں