موسم گرماکی9 مفید غذائیں
موسم گرما جب آتا ہے تو اپنی پوری حشر سامانیوں کے ساتھ آتا ہے ۔موسم گرما summers میں تیزی سے بہنے والا پسینہ جسم میں پانی کی کمی پید اکرتا ہے اور نمکیات کی مقدار کا توازن بگڑ جاتا ہے ۔اس صورت حال میں دل گرم اور چکنی چیزوں کی طرف مائل نہیں ہوتا یوں جسمانی کمزوری بڑھنے لگتی ہے ۔ایسے میں اگر ہلکی صحت بخش غذائیں اور مشروبات استعمال کئے جائیں تو پانی ،نمکیات ملنے کے ساتھ ساتھ جسم کو درکار توانائی بھی مل جاتی ہے ۔
گرمی میں ناشتہ میں پراٹھے کے بجائے پین کیکس ،مینڈ وچ ۔کارن فلیکس لیا جاسکتا ہے ۔دوپہر کے کھانے میں سبزی کی بھجیا کے ساتھ مونگ کی دال ۔چپاتی لی جا سکتی ہے ،ساتھ پلیٹ بھر کر سلاد اور دہی ایک مکمل غذا ہے ۔گرمی میں پودینے کی چٹنی بھی مفید رہتی ہے ۔
1۔چاول
چاولو ں کا مزاج سرد ہوتا ہے ۔پیٹ میں گرمی بھرنے پر اور گرمی کے موسم میں روزانہ چاول کھانے سے ٹھنڈک ملتی ہے ۔گرمی میں چاول کئی طرح سے استعمال کئے جا سکتے ہیں ۔دال کے ساتھ یا شوربے کے ساتھ ۔گرمی میں چاولوں کے ساتھ سبزیاں کھانے سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے ۔گرمیوں میں کھچڑی دہی کے ساتھ بہترین رہتی ہے ۔
ڈائٹنگ کے دوران اگر چاول کھانا ہو تو ہمیشہ چاول ابال کر اس کا پانی پھینک کر اسے استعمال کرنا چاہیے۔گرمی میں چاول اور سبزیوں کا سوپ استعمال کیا جا سکتا ہے ،مرغی کی یخنی میں ۶ سے ۷ چمچ ابلے چاول ڈال کر ہلکا سا پکا لیں اور اس میں شملہ مرچ ،ٹماٹر ،بند گوبھی ڈال دیں ۔اوپر سے کالی مرچ اور سرکہ ڈال کر کھائیں ۔
2۔سیاہ چنے
سیاہ چنے فائبر حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہوتے ہیں۔گرمی میں زیادہ چکنی چیزوں سے پر ہیز کرنا چاہئے ۔چنے کاربوہائڈریٹس اور فایبر حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہیں ۔
أبلے ہوئے سیاہ چنے ایک کپ ،سلاد کے پتے ،کھیرا ،پیاز ،ہرا دھنیا ،ہری مرچ ،لیموں کا رس اندازے کے مطابق ،تین بڑے چمچ دہی زیرہ ایک چمچ نمک مرچ ڈال کر یکجاں کر لیں ۔یہ چاٹ گرمی کے موسم میں ٹھنڈی زیادہ اچھی لگتی ہے
3۔سلاد
سلاد قدرتی چیزوں کو تازہ اور قدرتی شکل میں کھانے کا ذریعہ ہے سلاد کچی اور کچھ أبلی ہوئی اشیائے خوراک کے مجموئے کا نام ہے ۔طبی افادیت کے اعتبار سے ہر گھر میں ہونا ضروری ہے ۔گرمیوں میں اس کی ضرورت بڑھ جاتی ہے کیوں کہ کچی سبزیوں میں حیاتین اور ریشہ کے علاوہ معدنی نمک بھی ہوتا ہے۔سلاد میں کھیرا گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے ۔سبز دھنیا دماغی کمزوری دور کرتا ہے،چقندر دل کے امراض کے لئے مفید ہے ،مولی خون میں یورک ایسڈ کی مقدار کو متوازن رکھتی ہے۔ ٹماٹر فولا ور کیشیم کا خزانہ ہے ۔سلاد کے طور پر پیاز دو بار لازمی کھانی چاہئے ۔کھانے کے ساتھ پیاز کے استعمال سے لو نہیں لگتی ۔یہ بھوک پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ہاضمے میں مدد دیتی ہے اور قبض دور کرتی ہے ۔
سبزیوں کے ساتھ پھلوں کو بھی سلاد میں شامل کیا جاتا ہے ۔جیسے کینو کا رس ،سیب ،انناس اور گریپ فروٹ۔
4۔ پھلوں کی چاٹ
گرمی میں پھلوں کی چاٹ بہترین غذا ہے ۔گرمی میں آنے والے پھل جن میں تربوز ،آڑو ،خربوزہ ،آم ،خوبانی اور امرود نہ صرف جسم کو توانائی دیتے ہیں بلکہ جگر اور معدے کی گرمی کو بھی در کرتے ہیں ۔گرمی میں زیادہ ترٹھنڈ اتربوز کھانا چاہئے ۔اس کے علاوہ پھلوں کی چاٹ بنا کر اس پر لیموں چھڑک کر بھی کھائی جا سکتی ہے اور شیک بھی لئے جاسکتے ہیں ۔
5۔دہی
دودھ کے مقابلے میں دہی میں دو گنی غذائیت ہوتی ہے اس سے خون بنتا ہے ۔ایک پاؤ دہی میں آدھا کلو گوشت کی غذائیت ہوتی ہے ۔ایک کپ دہی میں ۷گرام پروٹین ،۲۷۲ ملی گرام کیلشیم اور ۱۵۰ کیلوریز ہوتی ہیں۔دہی سے چھاچھ ،لسی ،رائتے بنائے جاتے ہیں۔گرمی میں دہی کسی بھی صورت میں دسترخوان ضرور ہونا چاہئے۔
گرمی میں لوکی کا رائتہ ایک مکمل غذا ہے اسکے علاوہ آلو ،کدو اور دیگر سبزیوں کا رائتہ بھی بن سکتا ہے ۔سلاد کے أوپر بھی ڈالا جاتا ہے ۔
چاچھ میں یاہ نمک ،اجوائن ملا کر پینے سے وزن بھی کم ہوتا ہے اور گرمی بھی کم لگتی ہے ۔
6۔چٹنی
گرمی میں املی کا پانی مفید ہوتا ہے ۔املی کا رس کھانوں میں بھی استعمال ہوتا ہے اور شربت میں بھی ۔املی کی چٹنی بھی گرمی میں بہت فائدہ دیتی ہے
ہرا دھنیا اور پودینہ گرمی میں تازگی کا احساس دیتے ہیں ان کو پیس کر املی کے رس میں ملا کر نمک مرچ اور زیرہ ڈال کر چٹنی تیار کرکے فرج میں محفوظ کی جا سکتی ہے ۔
آؒ لو بخارا چونکہ موسم گرما کا پھل ہے اس لئے قدرتی طور پر موسمی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے گرمی کے مضر اثرات سے بچاتا ہے ۔اس کی چٹنی اور مربہ أن لوگوں کے لئے مفید ہے جن کو گرمی میں سر میں درد ہوتا ہو اور قے اور جی متلانے کی شکایت ہو ۔
7۔صندل کا شربت
یہ ایک مہکتا ہوا مشروب ہے ،جو طبیعت کو فرحت بخشتا ہے یہ روح کی تازگی کے لئے بے مثال شربت ہے اس کو بنانے کے لئے آدھا کلو صندل کا برادہ ،آدھا کلو عرق گلاب میں پکا لیں اور چھان لیں ۔چینی اور پانی کا گاڑھا شیرہ بنا کر اس میں صندل کا پانی ڈال کر ہلکی آنچ پر پکایں ۔ٹھنڈا کر کے رکھ لیں ۔گرمی کے لئے ہترین شربت ہے ۔
8۔فالسے کا شربت
فالسے کا شربت دل کی گھبراہٹ ،اختلاج قلب ،پیاس کی شدت ،معدے کی کمزوری ،پیشاب کی جلن اور سینے کی جلن کو دور کر کے ٹھنڈک پیدا کرتا ہے ۔۔فالسے استعمال کرتے ہوے اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ فالسہ ہمیشہ پکا ہوا ہو اور نرمی مائل ہو ۔کچا یا نہت پکا ہو فالسہ نقصان دہ ہوتا ہے ۔
9۔ا لائچی
چلچلاتی دھوپ میں گھر سے باہر نکلنے سے پہلے منہ میں ایک الائچی رکھ لیں یہ نسخہ خلیجی ممالک میں بے حد مقبول ہے زیادہ تر عرب تیز دھوپ سے بچنے کے لئے الائچی کھاتے ہیں۔اس کے علاوہ الائچی کا شربت بھی گرمی میں ہیٹ اسٹروک سے بچاتا ہے ۔
مزید جانئے :موسم گرما میں میک اپ کرنے کے ٹوٹکے