سویابین سے حاصل ہونے والے 8فوائد

4,659

سویا جاپانی لفظ شویا سے ماخوذہے۔ سویا بین کا علاقہ جنوبی ایشیا ہے لیکن اس کی پچپن فیصد پیداوار امریکا میں ہوتی ہے۔ سویا بین کا شمار تاریخ دانوں کے خیال کے مطابق ان پودوں میں ہوتا ہے جنھیں انسان نے زمین پر سب سے پہلے کاشت کیا ۔ چین میں اسے گیارہویں صدی قبل مسیح سے کاشت کیا جارہا ہے جہاں اسے’’ گریٹر بین ‘‘پکارا جاتا ہے۔سویا کا پودا تقریباً ڈیڑھ سو سینٹی میٹر اونچا ہوتا ہے۔ اس کے بیج گول اوررنگ پیلا،سبز ،بھورا یا کالا ہوتا ہے۔ پھولوں کارنگ سفید،گلابی یا جا منی ہوتا ہے ۔ اس کا پھل پھلیوں کی شکل میں ہوتا ہے جس کے اندر بیج ہوتے ہیں۔

سویا کوسویا آٹا،سبز بیج،سویاسپر واٹس(بیج سے نکلنے والی تازہ کونپلیں)،تیل،سویا ملک،سویا ساس،سویا کیک،سویا ویفرز وغیرہ کی شکلوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

1۔غذائی خصوصیات:۔

سویا بین کا آٹا، گندم کے آٹے کے مقابلے میں کہیں زیادہ غذائیت بخش ہوتا ہے کیونکہ گندم کے مقابلے میں اس میں پندرہ گنا زیادہ کیلشیم،سات گنا زیادہ فاسفورس،دس گنا زیادہ آئرن،دس گنا زیادہ تھایامین اور نو گنا زیادہ رائبو فلیوین موجود ہوتا ہے۔ سویا بین میں گلوٹن نہیں پایا جاتا،لیسیتھین پایا جاتا ہے جو اعصاب اور دماغ کے لیے بے حد مفید ہے۔سویا سپر واٹس(بیج سے نکلنے والی تازہ کونپلیں) وٹامن اے،بی اور سی کا اچھا ذریعہ ہیں۔

2۔کولیسٹرول میں کمی:۔

university of kentucky میں ایک شائع ہونے والی رپورٹ میں کہاگیا کہ سویا پروٹین بلڈ سیرم میں مضر کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائیڈز کی مقدار کو نمایاں طورپر کم کرتی ہے۔اس رپورٹ کے مطابقIsoflavones(جوکہ سویا پروٹین پرہوتے ہیں)سیرم کولیسٹرول میں کمی کا باعث بنتے ہیں۔FDAنے اس دعوے کو کچھ اس طرح شائع کیا۔’’پچیس گرام روزانہ سویا پروٹین دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتی ہے۔‘‘

3۔انجماد خون:۔

سویا میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈزمثلاً لی نولی نک ایسڈ انسانی جسم کے کئی اہم افعال کو سر نجام دینے میں معاون ہیں۔مثال کے طور پر خون کے جمنے کو روکنا وغیرہ۔

4۔کینسر سے تحفظ:۔

سویابین میں موجودSphingolipidsکولون کینسر سے تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ سویا بین میں پائے جانے والےIsoflavones(Phytoestrogen کی ایک قسم) پولی فی نول مرکبات ہیں جوکہ بعض ماہرین غذائیت کے خیال کے مطابق انسانی جسم کو کینسر سے محفوظ رکھتے ہیں۔

5۔منرلز کی زیادتی سے بچاؤ:۔

سویابین میں فیٹک ایسڈ کی خاصی مقدار موجود ہے جو Mineral chelatorہے اور کیلشیم،آئرن خاص طور پر زنک کے ساتھ(آنتوں میں)کمپلیکسز بناتا ہے تاکہ ان نمکیات کی ضرورت سے مقدار خون کی نالیوں ،جوڑوں اور جسم کے دوسر ے حصوں میں جمع نہ ہوسکے۔ تاہم سویا بین کا یہ اثر ان لوگوں میں غیر مفید ہوسکتا ہے جو پہلے ہی ان منرلز کی کمی کا شکار ہوں۔

5۔آنتوں کی بیماریاں:۔

سویابین قبض اور دست کی بیماری میں مفید ہے کیونکہ اس میں پودوں کے خلیات میں پائے جانے والے نشاستہ دار اجزاء کی اچھی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔

6۔ذیابیطس:۔

سویابین کو ذیابیطس کے مریض آسانی سے استعمال کرسکتے ہیں۔ اس میں کاربوہائیڈریٹ کی خاصی مقدار موجود ہے۔ لیکن اس میں starchنہیں ہوتا۔ا س کے کاربوہائیڈ ریٹ شوگر کی مقدار کوبڑھائے بغیر توانائی فراہم کرتے ہیں۔

7۔خون کی کمی:۔

خون کی کمی کی صورت میں آئرن سے بھرپور سویا کاا ستعمال مفید ہے۔

8۔ادویاتی خصوصیات:۔

سویا کے خمیر شدہ بیج پسینہ آور اور مقوی معدہ ہیں۔انھیں بخار،سردرد،بے خوابی،زود حسی اور سانس میں رکاوٹ کو ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

مزید جانئے :ایلوویرا کے 10زبردست فوائد


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...