بچوں کی بوریت کا علاج
امتحان ختم ہوچکے ہیں اور بچے فارغ ہیں ۔ بچے گھر پر ہوں تو ضروری ہے کہ وہ کہیں نہ کہیں مصروف رہیں اگر ایسا نہ ہو تو وہ بور ہوتے رہتے ہیں۔ اکثر بچے اپنا وقت ٹی وی یا کمپیوٹر کے سامنے بیٹھ کر یا ویڈیو گیمز کھیل کر گزارتے ہیں اور جب انکا دل ان چیزوں سے بھی اکتا جاتا ہے تو وہ پھر کچھ اور کرنا چاہتے ہیں ۔بچوں کی بوریت دور کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ان کو کچھ سرگرمیوں میں مصروف رکھا جائے۔
روٹین لسٹ بنائیں:
چھٹیوں میں بچوں کا روٹین کیا ہونا چاہئیے اور انھیں کیا کیا سرگرمیاں کرنی ہیں اس کی ایک لسٹ تیار کریں۔اس لسٹ میں وہ سرگرمیاں بھی شامل کریں جو وہ آپ کے ساتھ مل کر انجام دیں گے ان میں بچوں کے لیے آسان سرگرمیاں ہونی چاہئیے جس میں زیادہ تیاری یا پیسے نہ لگیں ۔ لسٹ تیار کرتے وقت بچے کو ساتھ بٹھا ئیں تاکہ وہ اپنے پسندیدہ کاموں کے بارے میں آپ کو آگاہ کرسکے۔
کام:
ایکٹیوٹی لسٹ کے ساتھ ایک لسٹ گھر کے کاموں کی بھی تیار کریں ۔ جنھیں آپ انجام دیناچاہتے ہیں ۔ اس لسٹ میں ایسے کام شامل ہوں جو بچے آپ کے ساتھ مل کر کرسکیں جیسے کپڑوں کی الماری ٹھیک کرنا ،کتابیں ترتیب سے رکھنا ، باغ یا کیاری کی صفائی کرنا وغیرہ شامل ہیں ۔
تخلیق کریں:
بچوں کے ساتھ مل کر ایک ورکشاپ یا آرٹ کارنر بنائیں اور بچوں سے کہیں کہ وہ لکڑی یا مٹی کی مدد سے کوئی چیز بنائیں ۔ یہ چیزیں بنانے میں انکی مدد کریں اور انکی بنائی ہوئی چیزوں کی تعریف کریں۔
جسمانی کھیل:
بہت سا وقت ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر یا ویڈیو گیمز کھیل کر یا کتابیں پڑھ کر گزارنے کے بعد ضروری ہے کہ بچے جسمانی ورزش بھی کریں ۔ جسمانی ورزش کے لیے انھیں کسی پارک لے جائیں جہاں وہ بھاگ دوڑ اور کھیل کود کر سکیں ۔ بلاشبہ بچے اس کو بہت انجوائے کریں گے۔
خدمت کرنا سکھائیں:
بچوں کو صرف اپنے کام نہیں بلکہ دوسروں کے کام کرنا سکھائیں ۔ انھیں بتائیں کہ وہ دوسروں کو کس طرح خوش کر سکتے ہیں ۔ یعنی گھر میں کھانے کی کوئی چیز بنانا جسے سب شوق سے کھائیں۔ پڑوسیوں کا کوئی کام کردینا ۔ بہن یا بھائی کا کمرہ صاف کردینا شامل ہیں ۔ بچے کس طرح دوسروں کے کام کرسکتے ہیں یہ جاننے میں ان کی مدد کیجئے ۔
مطالعہ :
کمپیوٹر کے اس دور میں بھی کتاب کی اہمیت اپنی جگہ ہے ۔آپ کا بچہ کسی عمر کا بھی ہو کتاب اسے اچھی تفریح فراہم کرسکتی ہے اور تفریح کے نئے طریقے بھی سجھاتی ہے۔
تصور کروائیں:
بچوں سے پوچھیں کہ وہ مستقبل میں کیا کرنا اور بننا چاہتے ہیں یا کونسے کام کرسکتے ہیں ۔ انھیں سوچنے کا موقع دیں اور اس سے متعلق سوال کریں سوچ کے علاوہ کتابوں سے بھی ان کو نئے آئیدیاز آئیں گے ۔ اس طرح سوچ کے ذریعے دلچسپی کے نئے مواقع بھی حاصل ہوسکتے ہیں اور نئے نئے کھیل بھی بناسکتے ہیں۔
تحریر کریں:
بچوں میں تحریر کا شوق پیدا کریں انہیں چھوٹی چھوٹی کہانیاں لکھنے کا کہیں ۔ اس کے لیے آپ ایک مقابلہ بھی کرواسکتے ہیں اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے تحفہ بھی دے سکتے ہیں ۔اس طرح بچوں میں اچھی تحریر کی لگن ہوگی اور وہ بہتر سے بہتر لکھنے کی کوشش کریں گے جن سے ان کی صلاحیتوں میں بے حد اضافہ ہوگا۔
جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں بور ہونا بھی ایک اچھی چیز ہے جس کی وجہ سے ذہن سوچنے پر مجبور ہوتا ہے اور نئے نئے تصورات ذہن میں آتے ہیں۔
مزید جانئے :میٹابولزم بہتربنانے والی۱۵ غذائیں