ڈپریشن سے صحت کے کون سے مسائل جنم لیتے ہے؟
دنیاکے اندر جتنی بھی اموات ہوتی ہیں انمیں ذہنی دباو یا ڈپریشن بہت اہم ہے۔لہٰذا اسٹریس سے ہونے والے صحت کے مسائل جان کر اگر آپ اس کاشکار ہیں توفوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں اورڈپریشن سے بچاؤ کی تدابیر اخیتار کریں۔
۱۔سردرد
ایک اندازے کے مطابق سردرد کی وجہ زیادہ تر ذہنی اوراعصابی کشیدگی ہوتی ہے۔کشیدگی کی وجہ سے لاحق ہونے والاسردرد کاسب سے اہم سبب فکر اورتشویش ہوتی ہے۔ڈپریشن کی وجہ سے ہونے والاسردردفکر اورتشویش پیداکرنے والے ان مختلف حالات کانتیجہ ہوتاہے جوجذباتی کیفیات کی وجہ سے جسمانی ردعمل کاسبب بنتے ہیں۔
۲۔نظام انہضام کی خرابی
ڈپریشن کے باعث ہونے والی ہارمون کی تبدیلی،سانس کاتیز چلنااوربڑھتی ہوئی دل کی شرح آپ کے عمل انہضام کے نظام کومتاثر کرتے ہیں۔متلی ،قے ،پیٹ کادرد،قبض،ڈائیریا،سینے میں جلن اور ایسڈٹی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔یاد رکھیں اسٹریس کی وجہ سے السر نہیں ہوتالیکن اسٹریس کے باعث اگر پہلے سے السر ہوتو وہ مزید تکلیف دہ ہوسکتاہے۔
۳۔ٹائپ ٹو شوگر
اسٹریس کے باعث توانائی کے فروغ کے لئے جگر اضافی شکر پیدا کرتاہے۔غیر استعمال شدہ خون میں موجود شکردوبارہ جسم میں جذب ہوجاتی ہے۔اوراگر آپ دائمی دباؤ کاشکار ہیں تو آپ کاجسم اضافی شکر کورکھنے میں کامیاب نہیں ہوتا۔اس کے باعث آپ میں زیابیطس ٹائپ ٹوکاخطرہ بڑھ جاتاہے۔
۴۔پٹھوں کی تکلیف
آپ نے محسوس کیاہوگاکہ جب آپ کوڈپریشن ہوتو پٹھوں میں کھینچاؤ پیداہوتاہے اورجب اسٹریس ختم ہوتاہے تو آپ ریلیکس ہوجاتے ہیں۔اگر آپ مسلسل دباؤ میں ہوں تو آپ کے پٹھوں کوآرام کاموقع نہیں مل پاتا اوروہ چوٹ سے اپنی حفاظت نہیں کرپاتے۔اگر پٹھے سخت ہوجائیں تو یہ سردرد،کمر،شولڈر اوردیگر جسمانی درد وں کاسبب بنتے ہیں۔
۵۔مدافعتی نظام
مدافعتی نظام آپکوانفیکشن سے بچنے اورزخموں کومندمل کرنے میں مدد فراہم کرتاہے۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اسٹریس آپکے مدافعتی نظام میں رکاوٹ پیداکرتاہے۔دائمی ڈپریشن کے باعث وائرل بیماریوں اورانفیکشن کاخطرہ بڑھ جاتاہے ۔ساتھ ہی ان بیماریوں سے صحت یابی کے عمل میں بھی زیادہ وقت درکار ہوتاہے۔
۶۔نظا م تنفس اورقلبی نظام
کشیدگی کے ہارمون نظام تنفس اورقلبی نظام پر اثر انداز ہوتے ہیں۔اگر سانس کے مسائل پہلے سے موجو دہوں تو یہ سانس لینے کے عمل کومزیدمشکل بناسکتے ہیں۔کشیدگی کے باعث دل اورشریانوں کے مسائل کے ساتھ ساتھ ہائی بلڈ پریشرکے خطرے میں اضافہ جسکے باعث فالج اورہارٹ اٹیک کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
۷۔اعصابی نظام
مرکزی اعصابی نظام (سی این ایس)جسم کے باقی حصوں کو بتاتاہے کہ فوری طورپرکیاکرناہے ۔مسلسل ڈپریشن کے باعث یہ عمل متاثر ہوتاہے ۔اگر سی این ایس معمول کے مطابق کام کرنے میں ناکام ہوجائے توطبیعت میں چڑچڑاپن اوربے چینی آجاتی ہے۔سرمیں درد رہتاہے اوردیگر عادات میں تبدیلی واقع ہوجاتی ہے۔
۸۔جنسی اورتولیدی نظام
ڈپریشن کے باعث جسم اوردماغ تھک جاتاہے۔یہ عمل خواتین کی ماہواری کے نظام کومتاثر کرسکتاہے۔حیض میں بے قاعدگی ،کمی یازیادتی اورتکلیف کے ساتھ ہونادائمی دباؤ کے سبب بڑھ سکتی ہیں۔ مردوں میں دائمی کشیدگی کے باعث ٹیسٹوسٹیرون ہارمون کی سطح کم ہونے لگتی ہے۔ دائمی کشیدگی کے باعث پیشاب کی نالی میں انفیکشن،پروسٹیٹ اورٹیسٹس زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
۹۔بے خوابی
ڈپریشن کے باعث بے خوابی کی شکایت بڑھ جاتی ہے۔پریشانی اورمختلف سوچیں نیند میں خلل پیداکرنے کاباعث بنتی ہیں۔نیند ذہنی آرام کاذریعہ ہے۔یہی ذہنی سکون ہمارے جسم کوآرام پہنچاتاہے۔ڈپریشن کے باعث پیداہونے والی یہ صورتحال ہمارے جسم پرخطرناک اوردرورس اثرات مرتب کرتی ہے۔
۱۰۔موٹاپا
موٹاپابھی بذات خود ایک بیماری ہے جس میں ڈپریشن بھی اہم کرداراداکرتاہے۔اگر کوئی فرد جو مستقل ڈپریشن کاشکار ہوتو اسکے ہارمون عدم توازن کاشکار ہوجاتے ہیں۔ساتھ ہی کھانے پینے کی عادات بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ پاتی۔ڈپریشن میں یاتوکھانازیادہ کھایاجاتاہے یانہیں کھایاجاتا۔