وہ 7غلطیاں جو مستقبل میں مردوں کے لئے خطرناک ہوسکتی ہیں۔
ھمارے معاشرے میں مردوں کو ہی کماؤ پوت اور مضبوط جنس مانا جاتا ہے جس کے اوپر پورے خاندان کی کفالت کی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ اس کی حفاظت بھی کرنا ہوتا ہے اس کا مطلب یہ ہے مرد گھر کی بنیاد ہوتا ہے تو اس کا صحت مند اور تندرست ہونا ضروری ہے۔مرد حضرات اپنی زندگی میں جانے انجانے میں کچھ ایسی غلطیاں سر انجام دے رہے ہیں جو مستقبل میں ان کے لئے بہت خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔اگر آپ مرد ہیں اور جاننا چاہتے ہیں کہ وہ غلطیاں کیا ہے تو یہ پڑھئے ۔
ڈاکٹر سے دور بھاگنا :
عام مشاہدہ ہے کہ ڈاکٹر کے پاس جانےسے انکاری ہونا تو مردون کی جنیات میں شامل ہے، اگر کچھ عرصے میں چند کلو وزن بڑھ جائے تو کیا ہوا کوئی مسئلہ تھوڑی ہے تھوڑی سی ایکسر سائز کرنی ہے اور معاملہ سیٹ ۔اور اگر جسم میں درد میں تو کیا ہوا؟ مرد کو درد تھوڑی ہوتا ہے ! ویسے یہ باتیں سننے میں تو بہت اچھی لگتی ہے لیکن کچھ سالوں بعد یہ ہی درد آپ کی صحت پر بہت برے اثرات ڈالے گا تو آپ اس وقت کچھ نہیں کرپائیں گے اور پھر آپ کی صحت بہت تیزی سے خرابی کی طرف جائے گی ۔لہذا، مشورہ یہ ہی ہے کہ طبیعت زیادہ خراب ہونے کا انتظار نہ کریں اور معالج کے سامنے طبی مسئلہ بیان کریں۔
دل کا دورہ کیا صرف عمر رسیدہ افراد کو پڑتا ہے ؟
یہ بات جاننے کے باوجودکہ یہ جان لیوا بیماری ھمارے خاندان میں موجود ہے لیکن اس کے باوجود مانتے ہیں کہ یہ صرف عمر رسیدہ افرا د کو ہوتی ہے ۔ یہ بات مردوں کو ماننی پڑے گی کہ یہ مسئلہ ۳۰ سال کی عمر میں بھی ہوسکتا ہے ۔ تو اس معاملے میں احتیاط برتی جائے اور اگر خاندان میں کارڈیک کے مسئلے سے دوچار لوگ موجود ہےآ پ کو اس معاملے میں احتیاط برتنی چاہئے ۔یہ مسئلہ عام طور پر مردوں میں ۵۰ سال کے بعد اور عورتوں میں ۶۰ سال کے بعد سامنے آتا ہے ۔
سن اسکرین سے اجتناب کیوں ؟
بہت سے مردوں کا خیال ہے کہ چہرے پر کچھ لگانا مردوں کی توہین ہوتی ہے اور یہ توصرف عورتیں لگاتی ہے ۔ لیکن شاید آپ کو یہ معلوم نہیں ہوا کہ سورج کی خطرناک شعائیں آپ کو اسکن کینسر میں مبتلا کرسکتی ہے ۔ مردوں کو مشورہ ہے کہ باہر نکلنے وقت ایس پی ایف 30کی اشیاء استعمال کریں تاکہ خطرناک شعاعوں سے محفوظ رہیں ۔
ذہنی دباؤ ؛ یہ کیا ہوتا ہے ؟
مرد حضرات اب تک یہ سمجھتے آرہے ہیں کہ ھم ذہنی اور اعصابی طور پر مضبوط ہے تو ھم کسی ذہنی دباؤ کا شکار نہیں ہوسکتے اس میں تو صرف خواتین ہی مبتلا ہوتی ہے اور یہ عورتوں کے ڈرامہ ہوتے ہیں ۔ یہ بات مردوں کے لئے ناقا بل قبول ہے کہ وہ کسی اعصابی دباؤ اور شدید ذہنی مسئلے سے دوچار ہیں اور اس کے نتائج یہ نکلتے ہیں کہ بجائے اس کو بیماری سمجھ کر ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے وہ اس مسئلے سے چھٹکارا پانے کے لئے غلط حرکات میں مبتلا ہوجاتے ہیں جن میں سگریٹ نوشی اور منشیات کا استعمال شال ہیں ۔
پیشاب کی زیادتی :
اگر پیشاب تواتر کے ساتھ آتا ہو تو اس کو کسی بیماری کا اشارہ سمجھنے کے بجائے یہ سوچا جاتا ہے کہ پانی بہت زیادہ پیا ہے اس لئے یہ معاملات ہے ۔ جب کہ یہ ایک واضح اشارہ ہے کہ بلیڈر مسائل کا شکار ہے یا پھر ذیابیطس کا مسئلہ ہو سکتا ہے ، اس کے علاوہ کینسر کا ااشارہ یاپھر پروسٹیٹ کے بڑھنے کی نشاندہی کرتا ہے ۔ تو جب بھی یہ مسئلہ سامنے آئے تو اس کی مکمل جانچ پڑتال کی جائے نہ کہ اس کو عام مسئلہ سمجھ کر نظر انداز کردیا جائے ۔
دانتوں کے ڈاکٹر سے دور رہنا :
جس طرح مرد حضرات جنرل ڈاکٹر سےدور رہنے کو ترجیح دیتے ہیںاسی طرح وہ دانتوں کے ڈاکٹر کے بھی قریب نہیںآتے ہیں ۔ اس کی جو بھی وجہ ہو لیکن کیا آ پ کو معلوم ہے کہ دانتوں کی ڈاکٹر سے چیک اپ نہ کرانے کی وجہ سے بہت سی بیماریوں کی علامات کے بارے میں آ پ کو معلوم نہیں چلتا ۔ یہ علامات مستقبل میں ہونے والی خطرناک بیماریوں کے بارے میں آگاہ کرتی ہے ۔ اگر آپ ابھی ایک اچھے دانتوں کے ڈاکٹرز کے پاس جائیں گےتو بڑھاپا سکون سے گزر سکتا ہے ۔
گوشت کھانے کو ترجیح دینا :
یہ تو حقیقت پرمبنی بات ہے کہ مردوں کی اکثریت کھانے میں گوشت کو ترجییح دیتی ہے بجائے پھلوں اور سبزیوں کے ۔ اسی طرح مردوں کو گوشت کھلانا آسان ہوتا ہے سبزیون کی بہ نسبت۔ اگر گوشت کے ساتھ سبزی کو ملا کر بنالیا جائے جیسے کہ پالک مرغی، ٹندے گوشت، کریلے گوشت ، تو پھر مرد حضرات وہ بھی منہ بنائے بغیر کھالیتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کہ گوشت پروٹین فراہم کرتا ہے اور طاقت بھی لیکن اس کی زیادتی آپ کی صحت اور دل کے لئے مضر ہے ۔ البتہ اس کا اعتدال کے ساتھ استعمال کرنا صحت کے لئے مفید ہے ۔
ڈاکٹرز نوٹ : مر د حضرات کو بڑھتی عمر کے ساتھ امراض قلب، ذیا بیطس ، ہائپر ٹینشن ، تھائرائیڈ کے مسئلہ ، اور ہڈی کے بڑھنے کے مسائل ہوسکتے ہیں تو احتیاط کیجئے اور سالانہ چیک اپ کروائیں ۔
تحریر : قاضی طلحہ
یہ آرٹیکل انگریزی میں پڑھنے کے لئے کلک کریں