آدھے سر کے دردکی وجوہات اور آسان علاج
آجکل تیزی سے پھیلتے ہوئے امراض میں آدھے سر کا درد بھی شامل ہے۔ یہ مرض کسی کو بھی لاحق ہوسکتا ہے مردوں کے مقابلے میں خواتین زیادہ آدھے سر کے درد کا شکار ہوتی ہیں۔ اسے دردِ شقیقہ بھی کہا جاتا ہے۔ اسے ماہرین طب مائیگرین بھی کہتے ہیں اس بیماری میں آنکھوں کے پیچھے درد محسوس ہوتا ہے اور یہ درد، سر کے کسی ایک حصے کی جانب ہوتا ہے۔
درد کی شکایت عموماً صبح یا شام کے اوقات ہوتی ہے ۔صبح کا درد دو تین گھنٹہ کے بعد کم ہوجاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کا ہر ساتواں فرد اس مرض کا شکار ہے۔ جسمانی طور پر صحت مند نظر آنے والا فرد بھی اس کا شکار ہوسکتا ہے۔ آدھے سر کے درد کی شکایت بعض افراد کو چند مہینوں تک رہتی ہے جبکہ کئی افراد کو یہ دردزندگی بھر رہتا ہے۔ درد کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ مریض کو قے و متلی ہونے لگتی ہے۔ ابتدا ہی میں اس کے علاج پر توجہ دینا چاہیے۔ بصورت دیگر مسئلہ پیچیدہ ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ذہنی دباؤ، نیند کی کمی، نظام ہاضمہ میں خرابی، سائی نس سے یہ بیماری لاحق ہوسکتی ہے۔جبکہ عام طور پر پانی کی کمی، (ڈی ہائیڈریشن) کھانا نہ کھانا اور ہامونل تبدیلیاں آدھے سر کے درد کی واضح علامات ہیں۔خواتین ابتدامیں اس درد کی جانب توجہ نہیں دے پاتیں جس کے باعث درد کی شدت میں مسلسل اضافہ ہوتا جاتا ہے جو بعد میں صحت کیلئے خطرناک ثابت ہوتا ہے۔
ذیل میں کچھ ایسی تدابیر پیش ہیں جن کے ذریعے آپ اس بیماری پر بہ آسانی قابو پاسکتے ہیں:
* ناشتا اور کھانا کھائے بغیر اپنی روز مرہ سرگرمیوں کا آغاز نہ کریں اور صرف چائے یا کافی پر اِکتفا نہ کریں۔
*ایسی غذاؤں سے پرہیز کریں جن میں امائنوایسڈ موجود ہو۔ یہ زیادہ تر گوشت، پنیر، مونگ پھلی اور چوکلیٹ میں پایا جاتاہے۔
*فیور فیو ایک پھول ہے جس میں ایسے عناصر پائے جاتے ہیں جو دردِ شقیقہ کے اثرات اور دورانیے کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں ، اس کی پتیاں خشک کر کے پاؤڈر بنا لیں یا قہوہ بنا کر پینے سے آرام ملتا ہے۔
*روغن السی میں ضروری فیٹی ایسڈ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ دن میں ایک سے دو چمچ اس قسم کے درد کے لیے مفید رہتے ہیں۔
*آدھے سر کے درد کی ابتدا ہی میں اگر ایک سے دو گرام ادرک کا سفوف لے لیا جائے یا ایک چھوٹا ٹکڑا چبا لیا جائے تو درد میں شدت نہیں آتی۔
*جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں کیوں کہ آدھے سر میں درد کا ایک اہم سبب یہ بھی ہو سکتا ہے۔جنھیں یہ مسئلہ ہو وہ اگر زیادہ دیرتک کھانا نہ کھائیں تو بھی انھیں سر درد ہو سکتا ہے۔
*گرم گرم شیرے میں ڈوبی ہوئی جلیبیاں کھائی جائیں تو یہ بھی اکثر فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔
*کوشش کریں کہ کام اور مصروفیات کو ذہن پر زیادہ سوار نہ کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ کم سے کم 30 منٹ تک چہل قدمی ضرور کریں۔ سائیکل چلانا، تیراکی اور مختلف قسم کی ورزشوں کو معمولات زندگی میں شامل کریں۔ کیونکہ یہ تمام طریقے ذہنی دباؤ اور اضطراب سے نجات کے لیے بہت اہم ہیں۔
*جو لوگ نیند پوری نہیں کرتے یا حد سے زیادہ سوتے ہیں وہ اکثر آدھے سر کے درد کا شکار ہوجاتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ نیند کو پوری کرنے کی کوشش کریں۔
*ایک دن میں کم از کم 2 لیٹرپانی پئیں اور زیادہ کافی، چائے اور کولڈ ڈرنک سے پرہیز کریں۔
* زیادہ سگریٹ نوشی اور شراب نوشی اور آدھے سر کے درد میں گہرا تعلق ہے اس لیے ضروری ہے کہ اس مرض کا شکار لوگ ان سے اشیا پرہیز کریں۔
مزید جانئے : گردن کے درد کا گھریلو علاج