ٹیکہ(انجیکشن)

388

مختصرجائزہ

ویکسین انجیکشن ہوتے ہیں جوبعض بیماریوں کی روک تھام کے لئے لگائے جاتے ہیں۔جیسے کالی کھانسی،خسرہ،ممپس،چیچک اورتپ دق وغیرہ۔بچوں میں ویکسین کاعمل پیدائش کے چندگھنٹوں بعد ہی شروع ہوجاتاہے اورجب بچہ کی عمر15ماہ ہوجاتی ہے تب تک جاری رہتاہے۔بالغ افراد میں ویکسین کاشیڈول مختلف ہوتاہے جومندرجہ ذیل ہے:
بالغ افراد میں ویکسین کاشیڈول
٭انفلوئنزا– سال میں ایک خوراک
٭خناق ،تشنج،کالی کھانسی –بوسٹرشوٹ ہردس سال بعد
٭واریسیلا(چیچک،خسرہ)–پوری زندگی میں دوخوراک
٭پیپلوماوائرس– 19-26 سال کی عمرکے درمیان تین خوراکیں
٭زوسٹر– 60سال کی عمر کے بعدایک خوراک
٭خسرہ،ممپس اورروبیلا– 19-55سال کی عمرکے درمیان ایک خوراک
٭ہیپاٹائیٹس اے– ایک خوراک 19-65+ کی عمرکے درمیان
٭ہیپاٹائیٹس بی– تین خوراکیں 19-65+ کی عمرکے درمیان

وجوہات

ویکسین ترمیم شدہ لیکن بے ضررحیاتیا ت پرمشتمل ہوتی ہیں۔ وہ عوامل جوبیماری پھیلانے کاسبب بنتے ہیںاس سے بچاؤ کے لئے لگوائی جاتی ہے۔جب بے ضررحیاتیات جسم کے اندرداخل ہوتے ہیںتومدافعتی نظام ان حیاتیات کے خلاف ردعمل پیداکرتاہے تاکہ وہ حیاتیات کے خلاف اینٹی باڈیزکوتیارکرے۔ایک دفعہ اینٹی باڈیز خون میںشامل ہوجائیں توجسم کیلئے ان حیاتیات سے لڑناآسان ہوجاتاہے۔اس طرح سے بیماری کوروک دیا جاتا ہے۔
جب یہ ویکسین کسی بھی فردکولگائی جاتی ہے تویہ مدافعتی ردعمل ہلکی علامات کاسبب بنتاہے۔

علامات

کسی بھی شخص میں ویکسین کے انجیکشن کے چند دن بعد مندرجہ ذیل علامات ظاہرہوسکتی ہیں:
٭انجیکشن کی جگہ پردرد،سرخی اورسوجن
٭ہلکابخار
٭تھکاوٹ
٭جوڑوں اورپٹھوں میںدرد
٭لرزہ چڑھنا/کپکپی طاری ہونا
٭سردرد
یہ علامات بہت ہلکی ہوتی ہیں اورمختصروقت میں خود ہی ختم ہوجاتی ہیں۔

تشخیص وعلاج

ان علامات کی تشخیص یاعلاج کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ علامات چند دنوںکے اندرخود ہی ختم ہوجاتی ہیں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...