مستقل بیٹھے رہنے کے نقصانات

11,605

ہم میں سے اکثر لوگ زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں خاص طور پر ملازمت پیشہ لوگوں کو روزانہ ۸ گھنٹے بیٹھے ہی رہنا پڑتا ہے۔ اس طرح بیٹھے رہنے سے جسم اور صحت پر مضر اثرات رونما ہوتے ہیں جو ایک وقت پرہمارے لیے مشکلات کا باعث بن جاتے ہیں۔
مستقل بیٹھے رہنا ہمارے جسم کو سر سے پیر تک کسی بھی طرح متاثر کر سکتا ہے۔

ٹانگیں کمزور ہوجاتی ہیں:

جب ہمارا چلنا کم ہوتا ہے اور ہم مستقل بیٹھے رہتے ہیں تو ہمارے جسم کے نچلے حصے کی طاقت کم ہوجاتی ہے ا ور اس کے لیے ہمارے وزن کو سہارنا مشکل ہوجاتا ہے۔ یہ کمزوری بڑھتے بڑھتے ہمارے مسلزپر اثرانداز ہوتی ہے ۔ اگر ٹانگیں اور پٹھے مضبوط نہ ہو تو یہ کمزوری معذوری کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

وزن بڑھتا ہے:

چلنے سے ہمارے مسلز سے ایک مالیکیول لیپو پروٹین نکلتا ہے جو ہمارے جسم کے فیٹس اور شکر کو استعمال کرتا ہے۔ جب ہم زیادہ تر بیٹھے رہیں گے تو یہ مالیکیول کم بنے گا جس کی وجہ سے ہمارے جسم کا نچلا حصہ چوڑا ہوجاتا ہے اس کے علاوہ مستقل بیٹھے رہنے سے وزن بھی تیزی سے بڑھتا ہے ۔ اس کے علاوہ نظام ہضم کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہو اہے کہ جو مرد حضرات زیادہ دیر تک بیٹھے رہتے ہیں ان کے جسم کے درمیانی حصہ میں وافر مقدار میں فیٹس جمع ہوجاتے ہیں جوصحت کے لیے خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔

کمر میں تکلیف ہوجاتی ہے:

ٹانگوں کے پٹھوں کی طرح مستقل بیٹھے رہنے سے گردن اور کو لہے بھی متاثر ہوتے ہیں اور آپ کی کمر میں درد ہوجاتا ہے۔ خاص طور پر اس وقت جب آپ مستقل ایک ہی انداز میں بیٹھے رہیں یا آپ کے کام کی نوعیت کے مطابق آپ کی کرسی آرام دہ نہ ہو تو اس سے کمر میں درد ہوجاتا ہے۔ غیر آرام دہ یا غلط انداز میں بیٹھنے سے ریڑھ کی ہڈی کے مہروں پر زور پڑتا ہے جس سے کمر میں شدید تکلیف ہوتی ہے۔

ڈپریشن:

مستقل بیٹھے رہنے کے اثرات جسم کے علاوہ دماغ پر بھی ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر بیٹھے رہنے سے ڈپریشن اور اینزائٹی کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ اس کی وجہ ورزش کی کمی ہے۔ ورزش نہ کرنے اور بیٹھے رہنے کی وجہ سے جسم صحت مند نہییں ہوتا جس کے اثرات دماغ پر بھی پڑتے ہیں۔ ان خطرات کو روزانہ ورزش کر کے کم کیا جاتا ہے۔

کینسر کا خطرہ :

جدید تحقیقات سے یہ بات ثابت ہورہی ہے کہ زیادہ وقت بیٹھے رہنے سے کینسر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں جن میں لنگز، یوٹرائن اور کلون کینسر شامل ہیں لیکن اس کی صحیح وجہ ابھی تک واضح نہیں ہوئی ہے۔

دل کی بیماریاں:

بیٹھے رہنے سے دل پر بھی اثر پڑتا ہے اور جو دل کی مختلف بیماریوں کا باعث بنتا ہے ۔ ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ وہ لوگ جو ہفتے میں ۲۳ گھنٹے سے زیادہ بیٹھے رہتے ہیں ان میں دوسروں لوگوں کے مقابلے میں دل کی بیماریوں کا ۶۴ فیصد زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں جو لوگ اس سے بھی زیادہ بیٹھے رہتے ہیں ان مین دل کے دورے یا اسٹروک ۱۴۷ فیصد زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

ذیابیطس کا خطرہ:

مستقل بیٹھے رہنے والے لوگوں مین ذیابیطس کا خطرہ ۱۱۲ فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ صرف ۵ دن کے بیڈریسٹ سے انسولین کے بننے میں رکاوٹ پیدا ہونے لگتی ہے۔

رگیں پھول جانا:

زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے سے خون ٹانگوں میں جمع ہوجاتا ہے جس سے رگیں پھولنے لگتی ہیں۔ عام طور پر یہ چیز خطرناک نہیں ہوتی لیکن بعض اوقات یہ خون جم کر تشویش کا باعث بن جاتا ہے۔

کاندھوں اور گردن کا اکڑ جانا :

ٹانگوں ، کمر اور جسم کے نچلے حصے کی طرح آپ کی گردن اور کاندھے بھی مستقل بیٹھے رہنے سے متاثر ہوتے ہیں۔ یہ تکلیف اس صورت میں ہوتی ہے جب آپ مستقل کمپیوٹر پر جھکے رہتے ہیں۔

ذہنی صلاحیت میں کمی ہونا :

جب آپ اپنی سیٹ پر ہوتے ہیں تو ہر طرح کے کام انجام دے رہے ہوتے ہیں اور مسائل کو حل کر رہے ہوتے ہیں لیکن اگر اس طرح کے کاموں میں آپ کو مستقل بیٹھے رہنا پڑے تو اس سے آپ کی ذہنی صلاحیت متاثر ہوتی ہے کیونکہ مستقل حرکت کرنے سے تازہ خون دماغ تک پہنچتا ہے لیکن اگر آپ مستقل بیٹھے رہیں گے تو دماغ کی کارکردگی متاثر ہوگی ۔

مزید جانئے :دوبارہ وزن بڑھنےسے بچنے کے چھ طریقے


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...