کلونجی ۔۔۔موت کے سوا ہر مرض کا علاج

45,364

کلونجی ایک قسم کی گھاس کا بیج ہے۔ اس کا پودا سونف سے مشابہ، خود رو اور تقریباََ سَوا فٹ بلند ہوتا ہے۔کلونجی کی فصل حاصل کرنے کے لیے اس کی باقاعدہ کاشت کی جاتی ہے۔ اس کے پھول زردی مائل، بیجوں کا رنگ سیاہ اور شکل پیاز کے بیجوں سے ملتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ انھیں پیاز کا بیج سمجھتے ہیں۔ اصلی کلونجی کی پہچان یہ ہے کہ اگر اسے سفید کاغذ میں لپیٹ کر رکھیں تو اس پر چکنائی کے داغ لگ جاتے ہیں۔ہر شاخ کے اوپر سیاہ دانے داربیج ہوتے ہیں۔ اسی بیج کے حصول کے لیے بھارت، بنگلہ دیش، ترکی، وغیرہ میں اس کی کاشت کی جاتی ہے۔ کلونجی کے ان بیجوں کی خصوصی مہک ہوتی ہے۔ اسے ادویات کے علاوہ کھانے اور اچار وغیرہ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔غرض یہ کہ کلونجی کھانے میں ذائقہ (Taste) بھی پیدا کرتی ہے اورسینکڑوں بیماریوں میں شفا بھی ہے۔ اس کے کچھ فوائد حسب ذیل ہیں۔

* کلونجی کا تیل، جوش دے کر نیم گرم سر پر لگانے سے نزلہ، زکام اور سردرد دور ہوجاتا ہے۔
* کلونجی کھانے سے بدن کی خشکی دُور ہوجاتی ہے۔
*کلونجی کا تیل بدن پر لگانے سے تل ختم ہوجاتے ہیں۔
*پانی میں پسی ہوئی کلونجی کے غرارے کرنے سے دانت کا درد دور ہوجاتا ہے۔
* کلونجی کو سرکہ میں ملا کر کھانے سے بلغمی رفع ہوجاتا ہے۔
* کلونجی کی دھونی دینے سے مچھر اور کھٹمل وغیرہ مرجاتے ہیں۔
* کلونجی کی ایک چٹکی آٹھ دس قطرے خالص شہد کے ساتھ ملا کر شہادت کی انگلی سے ہر روز صبح کے وقت بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر چاٹنے سے بہت سی بیماریاں دور ہوجاتی ہیں۔
* کلونجی کا تیل خارش والی جگہ پرلگانے سے خارش دور ہوجاتی ہے۔
* کلونجی اورآدھا حصہ کالا نمک ملا کر کھانے سے پیٹ کا درد ٹھیک ہوجاتا ہے۔
* کلونجی کا تیل اور تل کا تیل ملا کر کان میں ڈالنے سے کان کا درد دُور ہوجاتا ہے۔
* روغن خشخاش دو حصے اور روغن کلونجی ایک حصہ ملا کر کن پٹی پر مالش کرنے سے بے خوابی میں کمی ہوتی ہے۔
* چھ قطرے کلونجی کے تیل رات کو دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے سانس کی نالی بلغم سے صاف ہوجاتی ہے۔
*کلونجی گرم اور سرد دونوں طرح کے امراض میں مفید ہے۔کلونجی نظام ہضم کی اصلاح کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔
*وہ لوگ جنھیں کھانے کے بعد پیٹ میں بھاری پن، گیس یا ریاح سے بھر جانے اور اپھارے کی شکایت محسوس ہوتی ہے وہ کلونجی کا سفوف تین گرام کھانے کے بعد استعمال کریں تو نہ صرف یہ شکایت جاتی رہے گی بلکہ معدے کی اصلاح بھی ہوگی۔
*کلونجی کو سر کے کے ساتھ ملا کرکھانے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔
*سردیوں کے موسم میں جب تھوڑی سی سردی لگنے سے زکام ہونے لگتا ہے تو ایسی صورت میں کلونجی کو بھون کر باریک پیس لیں اور کپڑے کی پوٹلی بنا کر بار بار سونگھیں اس سے زکام دور ہو جاتا ہے۔
* چھینکیں آنے کی صورت میں کلونجی بھون کر باریک پیس کر روغن زیتون میں ملا کر اس کے تین چار قطرے ناک میں ٹپکانے سے چھینکیں جاتی رہیں گی۔
*کلونجی پیشاب آور بھی ہے، اس کا جوشاندہ شہد میں ملا کر پینے سے گردے اور مثانے کی پتھری بھی خارج ہوجاتی ہے۔
*اگر دانتوں میں ٹھنڈا پانی لگنے کی شکایت ہو تو کلونجی کو سرکے میں جوش دے کر کلیاں کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
*چہرے کی رنگت میں نکھار اور جلد صاف کرنے کے لئے کلونجی کو باریک پیس کر گھی میں ملا کر چہرے پر لیپ کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
* کیل، دانوں اور مہاسوں کی شکایت میں کلونجی باریک پیس کر، سرکے میں ملا کر سونے سے پہلے چہرے پر لیپ کریں اور صبح دھولیا کریں۔ چند دنوں میں بڑے اچھے اثرات سامنے آئیں گے اس طرح لیپ کرنے سے نہ صرف چہرے کی رنگت صاف و شفاف ہوگی اور مہاسے ختم ہوں گی بلکہ جلد میں نکھار بھی آجائے گا۔
* جلد پر زخم ہونے کی صورت میں کلونجی کو توے پر بھون کر روغن مہندی میں ملا کر لگانے سے نہ صرف زخم مندمل ہو جاتے ہیں بلکہ نشان دھبے بھی چلے جاتے ہیں۔
*جن خواتین کو دودھ کم آنے کی شکایت ہو اور ان کا بچہ بھوکا رہ جاتا ہو وہ کلونجی کے چھ سات دانے صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل دودھ کے ساتھ استعمال کرلیا کریں۔ اس سے ان کے دودھ کی مقدارمیں اضافہ ہو جائے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...