یوم آزادی پاکستان کو کس طرح منایا جائے ؟

1,320

ہمارے پیارے وطن پاکستان کا یوم آزادی ہر سال 14اگست کو منایا جاتا ہے۔تمام پاکستانی اس دن کو منائیں یا نہ منائیں ان کے دل قومی جذبے سے سرشار ہوتے ہیں ۔یہ دن ان لاکھوں مسلمانوں کی یاد بھی دلاتا ہے جنھوں نے آزادی حاصل کرنے کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کردئیے ۔اورجب دوسرے مسلمان اپنے آزادوطن کی طرف روانہ ہوئے تو ان کو راستے میں ہی بے دردی سے قتل کردیا اس طرح پوری پوری ریل گاڑیاں جو مسافروں سے بھری تھی انھیں کاٹ ڈالا اور وہ آزاد وطن میں داخل بھی نہ ہو سکے ۔یہ ان ہی لوگوں کی قربانیاں ہیں جن کی بدولت ہم آج آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں ۔
پاکستان کا یوم آزای ہر پاکستانی جوش وجذبے سے مناتا ہے ۔جھنڈیوں سے گلیاں اور بازار سجائے جاتے ہیں۔گھروں اور گاڑیوں پر سبز پرچم لہرائے جاتے ہیں ۔سبز اور سفید کپڑے ،چوڑیاں ،بیجز سب ہی کچھ پہنا جاتا ہے ۔مٹھائیاں بھی تقسیم ہوتی ہیں ،تعلیمی اداروں میں تقریبات منعقد کی جاتی ہیں ۔اس سلسلے میں بہت سے سیمینارز ہوتے ہیں اور آزادی کے موضوعات پر پر جوش تقاریرکی جاتی ہیں ۔جس میں ٓزادی کی تحریک کے رہنمائوں اور شہدا ء کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے ۔اس طرح یہ دن اختتام پزیر ہو جاتا ہے۔

آزادی کا دن صرف خوشیاں منانے کا دن نہیں بلکہ ہمیں ہماری ذمہ داریوں کی بھی یاد دلاتا ہے ۔جبکہ اس کے برعکس اگلے دن سے سب اپنے روٹین کے مطابق ہونا شروع ہو جاتا ہے ۔سرکاری ملازمین کی دفاتر میں دیر سے حاضری اور جلدی اٹھ کر گھرچلے جانا ۔عوام کو لمبی لمبی لائنوں میں کھڑا رکھنا اور وقت ختم ہونے پر واپس بھیج دینا ۔کیا یہ اچھی بات ہے ؟جس کام کی آپ پوری تنخواہ لے رہیں اسے پوری طرح انجام کیوں نہیں دیتے؟ اگر تمام دفاتر میں صحیح حاضری اور وقت پر کام ہونے لگے تو کوئی بھی پریشان نہیں ہو گا اور آپ کی روزی بھی حلال ہو گی ۔

صرف سرکاری ملازمین ہی نہیں ہمارے ملک کے نوجوان جنھیں کل اس ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے ان پر بھی کچھ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں ۔وہ کوئی خاص ذمہ داری نہیں انھیں صرف اپنی تعلیم اور اخلاق کو بہتر بنانا ہے ۔کیونکہ ہمارے ملک کا نوجوان طبقہ صرف سوشل میڈیا کا ہوکررہ گیا ہے وہ سمجھتے ہیں کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ہی ہم ساری جنگیں جیت جائیں گے ۔وطن سے محبت اور جہاد کا جذبہ صرف گانوں کی حد تک رہ گیا ہے ۔ٹھیک ہے اگر آپ اپنے ملک کے لئے قربانی دینے کی ہمت نہیں رکھتے تو کم ازکم اس کی آزادی کو قائم رکھنے کے لئے اسے مستحکم بنانے میں تو اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں ۔اپنے ملک کی ترقی کے لئے اپنی تعلیم پر تو پوری توجہ دے سکتے ہیں ناں؟


چکن چاؤ مین بنانے کاپاکستانی طریقہ


ہمارے تاجر حضرات بھی اپنے وطن کے لئے بہت کچھ کرسکتے ہیں ۔جائز طریقے سے کاروبار کرنے سے ناصرف آپ کی روزی میں برکت ہوگی بلکہ آپ کا کاروبار دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کرے گا ۔اس سے آپ بھی خوشحال ہونگے اور آپ کا ملک بھی کیونکہ کاروبار میں ترقی سے روزگار کے مواقع بھی بڑھتے چلے جاتے ہیں اور غربت کا خاتمہ ہوتا ہے ۔
اگر ہم سب اپنی ذمہ داریوں کو اچھی طرح سمجھ کر ان پر عمل کریں تو ہمارے ملک سے کرپشن ختم ہو جائے گا کیونکہ کہا جاتا ہے کہ عوام اچھے ہونگے تو ان کے حکمران بھی مخلص ہوں گے ۔یہ ہمارے ہی اعمال ہیں جن کی وجہ سے ہمارا ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے۔

ساتھ ساتھ چند اور ضروری التجائیں ہیں وہ یہ کہ اگلے دن یعنی 15 اگست کو اگر سڑک پر کوئی پاکستانی پرچم یا جھنڈا گرا دیکھیں تو فوری طور پر اسے اٹھائیں اور ساتھ ساتھ یہ عہد بھی کریں کہ ہم اپنی سڑکوں ، گلیوں ، محلوں کو صاف ستھرا رکھیں گے۔ اس کے علاوہ آپ 14اگست کے خوبصورت دن کو مزید یادگار بنانے کے لئے کوئی درخت لگا سکتے ہیں تاکہ ہمارے ملک کی آب و ہوا اچھی ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارا ملک مزید خوبصورت بھی ہوجائیں۔

اللہ تعالیٰ ہمارے اندر وطن سے سچی محبت کا جذبہ پیدا کردے اور ہم میں سے ہر ایک اسی جذبے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتا چلا جائے۔پھر وہ دن دور نہیں جب پاکستان بھی ایک طاقتور ملک بن جائے گا ۔اور کسی دشمن کو اس کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی بھی ہمت نہ ہوگی۔ انشاء اللہ


پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے ادکار جو ڈاکٹر بھی ہیں


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...