پروبائیوٹک دماغ کی صحت کے لیے مفیدہے

4,249

کیا آپ جانتے ہیں کہ ہمارے جسم کے اندر اور اوپر لاکھوں بیکٹیریا رہتے ہیں ان میں سے زیادہ تر بیکٹیریا ہماری آنتوں میں موجود ہوتے ہیں اور ہماری صحت کو کسی طرح کا نقصان نہیں پہنچاتے ۔ یہ بات اب واضح ہوتی جارہی ہے کہ یہ بیکٹیریاہماری جسمانی صحت کے لیے ضروری ہیں۔ اور اب جدید تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ یہ بیکٹیریاہمارے دماغ کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہیں آنتوں میں موجود یہ بیکٹیریا دماغی صحت کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

پروبائیوٹک کیا ہیں:

پروبائیوٹک مائیکرو آرگینزمز ہوتے ہیں۔ یہ عام طور پر ایسے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو اگر مناسب مقدار میں لیے جائیں تو جسم کو فائدہ پہنچاتے ہیں ۔
جدید سائنس اس بیکٹیریا کے صحت کے لیے مفید ہونے کے بہت سے شواہد پیش کرتی ہے۔
یہ بیکٹیریا صحت کے بہت سے مسائل یعنی پیٹ کی خرابی، ایکزیما ، جلدی بیماریاں ، جگر کی بیماریاں اور جسم میں کولیسٹرول کی زیادتی جیسی تکالیف میں مفید ہیں ۔ یہ پروبائیوٹک مختلف قسم کے ہوتے ہیں اور ان کے جسم پر مختلف اثرات ہوتے ہیں۔

پرو بائیوٹک کے فائدے:

 

ہر انسان کے معدے میں اس کے مزاج کے مطابق بیکٹیریا ہوتے ہیں۔ یہ بیکٹیریا صحت کے لیے ضروری ہوتے ہیں ۔
۔ کھانے کو ہضم کرنے اور جسم میں جذب کرنے کے لیے ان کی ضرورت ہوتی ہے۔
۔ یہ نقصان دہ بیکٹیریا پر نظر رکھتے ہیں اور قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں۔
۔ یہ جسم میں کیلشیم ، زنک اور میگنیشیم کو جذب کرنے کے ساتھ ایسے وٹامنز بھی بناتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے بے حد ضروری ہیں ان میں وٹامن کے اور بی کمپلکس شامل ہیں۔

پروبائیوٹک کے دماغ پر اثرات:

پیٹ میں موجود یہ مائکرو آرگینزم ہماری سوچ اور رد عمل پر اثر انداز ہوتے ہیں اس کے لیے یہ دیکھنا ہوگا کہ یہ مائکرو بس نروس سسٹم پر کس طرح اثر انداز ہوتے ہیں۔

نیورونز کی افزائش میں مدد کرتے ہیں:

پیٹ میں موجود یہ مائکروبس ، نیورونز کی افزائش کرنے والے پروٹین کو متحرک کرتے ہیں۔ جو نروز کی کارکردگی میں اضافہ کا باعث بنتے ہیں۔

یادداشت اور حافظہ بڑھاتے ہیں :

یہ بیکٹیریا ایک کیمیکل بناتے ہیں جو دماغ میں ہونے والے رد عمل کو اور زیادہ متحرک کرتے ہیں جس سے دماغ کے فیصلہ کرنے ، پلیننگ کرنے اور توجہ دینے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے ۔ اس طرح یہ بیکٹیریا حافظہ بڑھانے میں بھی بہت مفید ثابت ہوتے ہیں۔

موڈ کو تبدیل کرتے ہیں:

یہ مائکرو آرگینزمز موڈ کو صحیح رکھنے والے نیورو ٹرانسمیٹرز جیسے سیروٹونن، گابا اور میلاٹونن بناتے ہیں۔
یہ نیوروٹرانسمیٹرزمعدے میں کام کرنے کے ساتھ نروس سسٹم کو سگنلز بھی بھیجتے ہیں ۔ تقریباً ۹۵ فیصد سیروٹونن معدے میں ہی بنتا ہے۔

ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں:

یہ مائیکروبس ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں ۔ صرف ۳۰ دن پرو بائیوٹک سپلمنٹ کا استعمال ذہنی دباؤ سے متعلق ڈپریشن اور انزائٹی کو کم کرتا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...