الرجی کونظرانداز نہ کریں

22,890

الرجی جسم کاغیر عادی فعل ہیجوخارجی چیز کے خلاف ظاہر ہوتی ہیاورجسم کے کسی بھی حصے کومتاثر کرسکتی ہے۔حساسیت اس جگہ پیداہوتی ہے جہاں الرجی پیداکرنے والی چیز لگتی ہے۔بعض اوقات ایسی چیز کاایک دفعہ لگنانقصان دہ نہیں ہوتابلکہ بار بار استعمال سے الرجی ظاہرہوتی ہے۔اگر ان اشیاء کے استعمال میں احتیاط نہ برتی جائے تو الرجی آگے بڑھ کرمزید مسائل کھڑے کردیتی ہے۔
بہت سی چیزیں الرجی کاباعث بنتی ہیں لیکن آج کل گرمیوں کاموسم ہے اوراس موسم میں فنگس الرجی عام ہوجاتی ہے۔کیونکہ ہوامیں موجود فنگس انسانی جسم کومتاثر کرتاہے جوالرجی کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔آج کل پاکستان میں گند م سے ہونے والی الرجی بھی عام ہوتی جارہی ہے۔جوپہلے باہر ہواکرتی تھی۔الرجی کسی بھی قسم کی ہواسے نظر انداز نہیں کرناچاہئے بلکہ جن چیزوں سے الرجی ہوان سے دوررہنے کی کوشش کریں۔کیونکہ بعض اوقات یہ بڑی تکلیف دہ ہوجاتی ہے۔

الرجی کس چیز سے ہوسکتی ہے؟

کسی بھی انسان کوکسی بھی چیز سے الرجی ہوسکتی ہے جیسے کھانے پینے کی اشیاء سے ،خوشبویادیگر اشیاء کے سونگھنے سے،سی فوڈ سے،ڈسٹ سے ،کاکروچ سے،پرندوں اورجانوروں سے،کیڑے کے کاٹنے سے،کپڑوں،آرٹیفیشل جیولری،گھڑی،مہندی،کاسمیٹکس اوررنگوں سے،پھولوں سے،سورج کی روشنی سے اورکھانے میں پروٹین کی زیادتی سے بھی ہوسکتی ہے۔

الرجی کی علامات

جسم کے کسی بھی حصے پرخارش ،سرخی ،جلن ،باریک یاموٹے دانے،سوجن،آنکھوں میں سرخی آنا،آنکھوں میں خارش،سانس کے مسائل،ناک کابہنااورلال ہونا،چھینکیں آنا،چہرے اورآنکھوں کی سوجن اورخارش ہونا شامل ہیں۔

الرجی سے بچاؤ کے مفید ٹوٹکے

۱۔ایک کھیرا گرینڈ کرکے اسمیں ایک چمچ عرق گلاب اورآدھا چمچ شہد ملاکرلگائیں تو چہرہ دھوپ سے ہونے والی الرجی سے محفوظ رہے گا۔
۲،۔ایک چمچ ہلدی کوتھوڑے سے پانی میں گھول کرروئی کی مدد سے لگانے سے الرجی میں فائدہ ہوتاہے۔
۳۔سرمیں خشکی بھی بعض اوقات الرجی کاسبب بنتی ہے۔ایک انڈے کی سفیدی،ایک چمچ ہلدی اوردوچمچ دہی ملاکرلگائیں اورآدھے گھنٹے بعد دھولیں تو سرکی خشکی دورہوجاتی ہے۔
۴۔اگر جسم میں کسی بھی جگہ الرجی ہوگئی ہوتو نہانے کے بعد آدھی بالٹی میں دوچمچ سفید سرکہ شامل کرکے پورے جسم پریہ پانی ڈالیں تو فوری طورپر الرجی دورہوتی ہے۔
۵۔بعض اوقات بچوں کوپیمپروغیرہ سے الرجی یاریشز ہوجاتے ہیں جوبہت تکلیف دیتے ہیں۔اگر ایک چٹکی کافور کوپانی میں گھول کرروئی کی مددسے بچے کے لگادیں تو دس منٹ بعد ہی سرخی دورہوجائے گی اورالرجی میں فائدہ ہوگا۔
۶۔اگر جسم کے کسی حصے پرالرجی ہوجائے تو نیم کے پتوں کوپانی میں ابال کراسکی پوٹلی بنالیں اورمتاثرہ حصے کی سکائی کریں توافاقہ ہوگا۔
۷۔ناک کی الرجی سے نجات کے لئے ایک چمچ نمک اورایک چمچ میٹھاسوڈا ملاکرپانی میں گھول کراس سے ناک صاف کریں۔
۸۔کسی بھی قسم کی الرجی سے حفاظت کے لئے اگر کلونجی کاتیل کاٹن بڈ کی مدد سے ناک کے اندر لگالیاجائے جوالرجی کے خطرات سے بچاجاسکتاہے۔
۹۔گرمی میں ہونے والے گرمی دانے بھی الرجی کی ایک قسم ہوتے ہیں اسکے لئے اگرنہانے کے بعد کھانے کاسوڈاآدھا چمچ لے کردوگلاس پانی میں گھول کرکاٹن کی مدد سے لگادیں تو دانے ختم ہوجاتے ہیں۔اسکے علاوہ پانی میں نیم کے پتے پکاکراسمیں ہلدی ملاکربھی لگاسکتے ہیں۔
۱۰۔نہانے سے پندرہ منٹ پہلے اگر سرسوں کے تیل سے مساج کرلیاجائے تو الرجی نہیں ہوتی۔
۱۱۔پولن الرجی سے نجات کے لئے گل بنفشاں اوربرگ بنفشاں آدھاآدھاچمچ لے کر ڈیڑھ کپ پانی میں ابال کرپی لیں ۔
۱۲۔فوری طورپرالرجی سے بچنے کے لئے کیلامائن لوشن استعمال کریں۔
۱۳۔روزانہ نہائیں اور آٹھ سے بارہ گلاس پانی ضرور پیئیں۔
۱۴۔آنکھوں کوہاتھ لگانے سے پہلے اچھی طرح ہاتھ دھوئیں تاکہ آنکھیں محفوظ رہیں۔
۱۵۔لباس،رومال،تولیہ،بستر کی چادر،تکیہ کاغلاف روزانہ تبدیل کریں۔

مزید جانئے :کیاایلومینیئم فوائل صحت کے لیے مضر ہے؟


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...