دانت میں انفیکشن، گھریلو ٹوٹکوں سے علاج

17,467

اگر دانتوں میں سنسناہٹ محسوس ہو یا درد کی وجہ سے رات میں سونا مشکل ہو جائے تو ہو سکتا ہے یہ محض معمولی سا دانتوں کا درد نہ ہو ۔ دانت میں پس پڑ جانا جسے انگریزی میں ’ایبسیزڈ ٹوتھ ‘ بھی کہتے ہیں ،ایک ایسا انفیکشن ہو تا ہے جودانت کے اندرونی حصے سے شروع ہوتا ہے جسے ’پلپ چیمبر‘ بھی کہتے ہیں ۔ اس حصے میں خون کی شریانیں موجود ہوتی ہیں ۔ پس بننے سے پہلے دانت کی انفیکشن یا بیکٹیریا سے لڑنے کی صلاحیت کمزور ہو جاتی ہے ۔ پس در اصل مردہ سفید خلیوں ، ٹشوز اور بیکٹیریاز کا مجموعہ ہوتی ہے ۔دانت کا انفیکشن یا پس مسوڑھوں کے انفیکشن سے مختلف ہوتا ہے ۔ دانت کا انفیکشن دانت کے اندرونی حصے سے شروع ہو تا ہے جبکہ مسوڑھوں کا انفیکشن دانت کے باہر موجود گم پاکٹ سے شروع ہوتاہے ۔ اگر اس کا وقت پر علاج نہ کرایا جائے تو یہ انفیکشن دانت سڑنے کا سبب بھی بن سکتا ہے ۔

دانت کے انفیکشن کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں ۔ یہ دانتوں کے علاج جیسے کراؤن وغیرہ کے باعث بھی ہو سکتا ہے۔ دانت یا مسوڑھے پر لگنے والی چوٹ بھی انفیکشن کا سبب بن سکتی ہے ۔ کبھی دانتوں میں ہونے والی کوئی کیوٹی یا سڑن علاج نہ کرنے پر دانت کے اندرونی حصے تک پہنچ جاتی ہے جس سے یہ انفیکشن ہو جاتا ہے ۔ یوں تو یہ انفیکشن کسی بھی دانت میں ہو سکتا ہے لیکن عقل داڑھ میں انفیکشن ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں کیونکہ اس کی صفائی کا خیال رکھنا مشکل ہوتا ہے ۔ یہ ہی وجہ ہے کہ عقل داڑھ کو نکلوانا ضروری ہوتا ہے ۔

گھریلو ٹوٹکوں سے علاج

چاہے جو بھی وجہ ہو دانت کے انفیکشن کا بر وقت علاج ہی اس سے ہونے والے نقصانات سے بچنے کا راستہ ہے ۔ اس کے لیے یا تو روٹ کنال کیا جاتا ہے یا اگر انفیکشن زیادہ پھیل چکا ہو تو اس دانت کو نکال دیا جاتا ہے ۔ مندرجہ ذیل ٹوٹکوں کے ذریعے اس سے ہونے والے درد کو کسی حد تک کم کیا جا سکتا ہے:

 لہسن

لہسن قدرت کی طرف سے ملا ایک بہترین اینٹی بائیو ٹک ہے ۔ یہ بیکٹیرل انفیکشن ہونے سے روکتا ہے ۔ اس میں سلفیورک مرکبات موجود ہوتے ہیں جو انفیکشن اور سوزش کا مقابلہ کرتے ہیں ۔
لہسن کا عرق انفیکشن والی جگہ پر لگانے سے درد میں کافی آرام آتا ہے ۔ اس کے علاو ہ لہسن کے جوے چبا کر اس سے غرارے کرنا بھی فائدہ پہنچا تا ہے ۔

لونگوں کا تیل

لونگوں کے تیل میں اینٹی سیپٹک خصوصیات ہوتی ہیں جو انفیکشن ختم کرکے دانتوں کے درد میں راحت پہنچا تی ہیں ۔

*دانتوں کو لونگوں کے تیل سے برش کریں یا مسوڑھوں پر مساج کریں ۔ لونگوں کے تیل میں ہائیڈروجن پر آکسائیڈ ملا کر روئی کی مدد سے متاثرہ حصے پر ملیں ۔
*دانت کے در د کو دور کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ ایک چوتھائی زیتون کے تیل میں دو سے تین قطرے لونگ کا تیل ملائیں ۔ ایک روئی کو اس عرق میں بھگوئیں اور اسے متاثرہ حصے اور گالوں کے بیچ میں رکھ دیں ۔ جتنا دیر ہو سکے اسے رکھا رہنے دیں ۔
*دو تین پسی ہوئی لونگوں میں ایک چمچ ناریل ، تل یا سرسوں کا تیل ملا کر بلینڈ کر لیں اور ایک پیسٹ بنا لیں ۔اسے باقائدگی سے درد والی جگہ پر لگائیں ۔

آئل پلنگ

یہ ایک قدیم آیورویدک طریقہ کار ہے ۔ ایک بڑے چمچ ناریل کے تیل سے غرارے کریں ۔ پھر پانی سے غرارے کریں ۔ اس عمل کو دن میں دو تین بار دہرائیں ۔ تیل میں موجود لپڈز بیکٹیریا کو باہر نکال دیتے ہیں اور دانتوں میں چپکنے نہیں دیتے ۔

گرین ٹی بیگ

گرین ٹی بیگ میں موجود ٹینن ایک ایسٹرجنٹ ہے جو پس اور زہریلے مواد کو جذب کرکے انفیکشن کو صاف کر دیتے ہیں ۔ اس سے سوزش ، سوجن اور درد میں بھی کمی آ تی ہے ۔ رات کو استعمال شدہ ٹی بیگ متاثرہ دانت کے اوپر رکھ دیں اور سو جائیں۔ صبح اٹھ کر نمک کے پانی یا ہائیڈرو جن پر آکسائیڈ سے غرارے کر لیں ۔ضرورت کے مطابق باقائدگی سے استعمال کر یں ۔

آلو

آلو خصوصاً آدھا کچا آدھا پکا آلو انفیکشن کو آہستہ آہستہ ختم کرتا ہے ۔ سونے سے پہلے کچے آلو کا ایک ٹکڑا متاثرہ دانت اور گال کے بیچ میں رکھ کر سو جائیں ۔ صبح ٹھنڈے پانی سے غرارے کر لیں ۔

ہلدی

آدھا چھوٹا چمچ ہلدی اور ایک چائے کا چمچ نمک ایک گلاس گرم پانی میں شامل کریں ۔اس سے غرارے کریں۔ درد میں کافی حد تک آرام آجائے گا ۔

ضروری ہدایات

*ڈینٹسٹ سے باقائدگی سے دانتوں کا معائنہ کرائیں ۔
*اپنا ٹوتھ برش تین مہینوں میں بدل لینا چاہیے یا تب جب آپ کو لگے کے اس کے بال خراب ہو رہے ہیں ۔
*چینی سے بنے کھانوں سے پرہیز کریں اور صحت بخش غذا کا استعمال بڑھائیں ۔
*کیفین کا استعمال محدود رکھیں اس سے بلڈ شوگر لیول اعتدال میں نہیں رہتا جس کی وجہ سے گلوکوز میٹا بولزم اور جگر متاثر ہوتا ہے ۔
*سگریٹ نوشی اور تمباکو کے استعمال سے بھی گریز کریں ۔
*ٹماٹر، پیاز، کاجو، اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ، پھل اور سبزیاں قوت مدافعت بڑھاتے ہیں اور پس یا انفیکشن ہونے سے روکتے ہیں ۔

مزید جانئے :جگر کی سختی کے اسبا ب اور علامات


شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...