لیکوپینیا۔۔۔ایک مہلک بیماری

2,925

خون میں پائے جانے والے سفید ذرّات کی کمی Leukopenia کی بیماری کہلاتی ہے۔ ان کا کام انسانی جسم کو قوت مدافعت مہیا کرنا ہے۔ مختلف اقسام کے انفیکشنس یا عفونت کے حملے سے بچانے میں خون کے اندر موجود سفید ذرات ہی کام آتے ہیں۔ ان کی کمی جسم کی قوت مزاحمت کو بہت کمزور کر دیتی ہے اور انسان آئے دن کسی نہ کسی بیماری یا تکلیف میں مبتلا رہتا ہے۔

اس موذی مرض کا دوسرا نام ہے بلڈ کینسر یا سرطان خون۔ اس بیماری میں خون کے اندر خلیات ابیض بہت زیادہ کثرت سے بننا شروع ہوجاتے ہیں اور ریڈ بلڈ سیلز یا خون کے سرخ خلیوں کی تعداد بہت کم، کئی کیسز میں صفر کے برابر رہ جاتی ہے۔ سرطان کی یہ قسم سب سے زیادہ خطرناک مانی جاتی ہے۔ بد قسمتی سے یہ عارضہ کم عمر بچوں اور نوجوانوں کے اندر زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے اور اس کے شکار بچے اور جوان مریض زیر علاج رہنے کے باوجود زیادہ عرصے زندہ نہیں رہ پاتے۔

خون کے سفید ذرات پانچ اقسام کے ہوتے ہیں جن کا بنیادی کام بیماریوں کے خلاف تحفظ فراہم کرنا ہے۔ ان میں سے بعض ذرات اینٹی باڈیز بناتے ہیں،بعض ذرات بیکٹیریا، دوسرے خوردوبینی جانداروں اور ضعیف خلیوں کے خلاف مدافعت کرتے ہیں، بعض ذرات وائرس اور طفیلیوں (parasites) کے خلاف تحفظ فراہم کرتے ہیں اور بعض ذرات الرجی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ خون میں سفید خلیوں کی کمی مدافعتی نظام کو کمزور کر دیتی ہے اور جسم مختلف اقسام کی بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ ایڈز کے مرض میں ایچ آئی وی وائرس جسم کے سفید خلیوں پر حملہ آور ہوتا ہے اور ان کی شدید کمی کا باعث بنتا ہے۔ اس طرح جسم کی قوتِ مدافعت تقریباختم ہو جاتی ہے اور جسم بیماریوں کا شکار بن جاتا ہے۔ خون کے سفید خلیوں کا دورانیہ حیات خون میں چند گھنٹے یا ایک دن ہے۔ بعض ذرات ٹشوز میں داخل ہو جاتے ہیں اور وہاں سال بھر زندہ رہتے ہیں۔

سفید خون کے خلیے متاثر ہونے کی علامات
*پیٹ میں شدید درد اور ہروقت دل گھبرانے اور متلی کی کیفیت محسوس ہونا پنکریاز ،کولور یکٹل یا جگر کے کینسر کی علامت ہو سکتی ہے۔
*اگر اکثر بخار رہے یا انفیکشن ہوتا رہے تو یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ جسم میں خون کے سفید خلیے متاثر ہو رہے ہیں اور یہ خون کے کینسر کی علامت ہو سکتی ہے۔
*کھانا نگلنے میں دقت لگنا گلے یا معدے کے کینسر کی طرف اشارہ ثابت ہو سکتاہے۔
*جسم پر کثرت سے خراشوں کا ظاہر ہونا ، خصوصاً ہاتھوں اور انگلیوں پر ،خون کے کینسر کا اشارہ ہو سکتاہے۔
*وزن میں غیر معمولی کمی واقع ہونا کئی طرح کے کینسر کا اشارہ ہوسکتا ہے۔
*ہمیشہ تھکاوٹ محسوس ہونا اور سانس پھولنا اگرچہ عام طور پر کینسر کی علامت شمار نہیں کیا جاتا لیکن اسے سنجیدگی سے لیں اور ڈاکٹر کو دکھائیں۔
*اگر آپ کو عام طور پر شدید سردرد یا مِگرین کامسئلہ نہیں ہے لیکن پھر اچانک شدید سردرد رہنے لگے تو دماغ میں رسولی کا خدشہ ہو سکتاہے۔

اگرچہ یہ علامات کئی طرح کے مسائل کی طرف اشارہ ہو سکتی ہیں لیکن یاد رکھیں کہ یہ عام پائے جانے والے کینسر وں کی بھی ابتدائی علامات ہیں، لہٰذا انھیں دیکھتے ہی ڈاکٹر سے رابطہ ضرور کریں۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...