ہاتھ پاؤں کا مستقل ٹھنڈا رہنا خطرناک ہوسکتا ہے!

5,546

سردیوں میں ہاتھ پاؤں ٹھنڈے پڑجانا عام بات ہے۔ عموماً لوگ اس کیفیت کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیتے ۔ بعض لوگوں کو یہ شکایت نہ صرف سردیوں بلکہ ہر موسم میں ہی رہتی ہے ۔ ہاتھ پاؤں کا ٹھنڈا ہونا جسم کا مجموعی طور پر درجہ حرارت کنٹرول کرنے کا ایک طریقہ بھی ہو سکتا ہے ۔ اگر ہاتھ اور پاؤں مستقل ٹھنڈے رہیں اور ان کا رنگ تبدیل ہونے لگے تو یہ کسی مرض کی علامت ہو سکتی ہے ۔ اگر زیادہ عرصے تک ہاتھ پاؤں ٹھنڈے رہنے لگیں تو ان میں درد رہو جاتاہے ۔ عام طور پرطویل عرصے تک ٹھنڈے رہنے کے بعد ہاتھ پاؤں کارنگ سفید ، نیلااور سرخ پڑنے لگتا ہے ۔ اس کی ایک بنیادی وجہ خون کی روانی میں پیدا ہونے والی کسی قسم کی خرابی ہوتی ہے ۔

اس کیفیت کی وجوہات اوراس سے بچاؤ کے طریقے مندرجہ ذیل ہیں:

وجوہات

*ہاتھ پاؤں کا ٹھنڈا پڑنا ایک جلدی بیماری کی علامات بھی ہوسکتی ہے جسے فروسٹ بائیٹ کہتے ہیں ۔ یہ بیماری عام طور پر شدید ٹھنڈے علاقوں میں رہنے والوں کو ہو جاتی ہے ۔ اگر یہ مرض شدت اختیار کر جائے تو اس سے پٹھوں ،خون کے خلیات اور شریانوں کو نقصان پہنچنا شروع ہو جاتا ہے ۔ اس میں جلد سکڑ کر پھٹنے لگتی ہے۔ اس مرض کی ایک علامت ہاتھوں اور پاؤں کا سن ہوجانا ہے ۔

*خون کی کمی کی وجہ سے بھی ہاتھ پاؤں ٹھنڈے پڑ سکتے ہیں ۔ انیمیا میں جلد کمزور اور ہاتھ پاؤں ٹھنڈے رہنے لگتے ہیں ۔ اگر گرم درجہ حرارت میں جاکر بھی آپ کے ہاتھ کا درجہ حرارت تبدیل نہ ہو تواپنے جسم کا آئرن لیول چیک کروائیے۔

*ذیابیطس کے مریضوں کو مختلف قسم کی شکایات ہوجاتی ہیں جن میں ہاتھ پاؤں کا ٹھنڈا رہنا بھی شامل ہے ۔ تھائی رائیڈ کے مسائل اور ہائی بلڈ پریشر بھی اس تکلیف کی وجہ بن سکتے ہیں ۔

*رینوڈ ز مرض میں ہاتھ اور پاؤں کے اندر موجود خون کی شریانیں سرد درجہ حرارت کو حد سے زیادہ محسوس کرنے لگتی ہیں جس کے باعث ہاتھ اور پاؤں ٹھنڈے ہو جاتے ہیں ۔ اس مرض میں سخت ذہنی دباؤ کے باعث بھی یہ شکایت ہوجاتی ہے ۔ یہ بیماری ایسی کسی صورتحال میں ہاتھ اور پاؤں کی شریانوں کو سکیڑ دیتی ہے اور خون کی جسم کے حصوں میں گردش کو سست کر دیتی ہے ۔ تھوڑے عرصے بعد خون کی یہ شریانیں موٹی ہونے لگتی ہیں جس سے خون کا دورانیہ مزید سست ہوجاتا ہے ۔ ہاتھوں کا ٹھنڈا پڑنے کے بعد رنگ سیاہ پڑ جانا اسی بیماری کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔

*زیادہ سگریٹ پینے والے لوگوں کے ہاتھ پاؤں اکثر ٹھنڈے رہتے ہیں ۔ سگریٹ پینے سے خون کی شریانیں سکڑنے لگتی ہیں ۔

بچاؤکے طریقے

*اگر ہاتھ اچانک ٹھنڈے پڑ جائیں تو فوراًکسی گرم جگہ پر چلے جائیں، ہاتھوں اور پاؤں پر گرم پانی ڈالیں یا ہاتھوں اور پاؤں کا مساج کریں ۔
*مچھلی کے تیل سے بنی سپلیمنٹس کا استعمال کریں ۔ ان کے استعمال سے جسم گرم رہے گا اور سردی برداشت کرنے کی طاقت جسم کو حاصل ہو گی ۔
*سگریٹ نوشی ترک کردیں ۔ سگریٹ پینے سے آ پ کے جسم کا درجہ حرارت گر جاتا ہے اور رینوڈ بیماری کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں ۔
*کیفین کا استعمال محدود کردیں۔ کیفین سے بھی خون کی شریانیں سکڑ تی ہیں ۔
*ہاتھ پاؤں کی حفاظت کریں۔ ان کو کسی بھی قسم کی چوٹ یا زخم سے بچانے کی کوشش کریں ۔
*زیادہ چست دستانے، انگوٹھی، موزے اور جوتے نہ پہنیں ۔ ناخنوں کو کاٹ کر رکھیں ۔ ایسے اوزار استعمال نہ کریں جن سے ہاتھ کپکپانے لگیں ۔
*موسم کے حساب سے کپڑے پہنیں ۔ خاص طور سے سردیوں میں باہر نکلتے ہوئے ہاتھ پاؤں ضرور ڈھک لیں ۔ فرج سے نکال کر کھانے کو کچھ دیر کے لیے باہر رکھ دیں پھر استعمال کریں ۔
*پاؤں گرم کرنے کے لیے ایک ٹوٹکا یہ بھی ہے کہ پاؤں کی انگلیوں پر کھڑے ہوں اور اسی طرح 20سے 30قدم چلیں۔ اب ایڑیوں کو زمین پر رکھیں اور 20سے30قدم مزید چلیں ۔ اس عمل کو 10سے15 منٹ تک دہرائیں ۔
*سردیوں میں بھی وزرش کو اپنا معمول بنائیں ۔ ورزش کرنے سے جسم میں گرمی پیدا ہوتی ہے ۔ سردیوں میں صبح کے وقت کثرت کرنا صحت کے لیے بے حد مفید ہے ۔ سائیکل چلانا، دوڑ لگانا اور تیز قدموں سے چہل قدمی ہاتھ اور پاؤں کی صحت کے لیے فائدے مند ہے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...