دن بھر چست و توانا رہنے کے لیے ورزش ضروری ہے

1,008

سارا دن چست و توانا رہنے اور ہڈیوں کو صحت مند بنانے کا ایک بہترین ذریعہ ورزش ہے۔ زیادہ بیٹھنا چھوڑیں اورخود کو متحرک کریں۔ ہڈیوں پر بوجھ ڈالنے ضروری ہوتا ہے کہ قدرت نے انھیں بنایا اسی لیے ہے۔ اگر آپ کام اور ورزش نہیں کریں گے اور ہڈیوں پر دباؤ یا زور نہیں ڈالیں گے تو آپ کچھ بھی کھالیں، آپ کی ہڈیاں مضبوط نہیں ہوں گی۔ہمارے جسم کو غذائی ضروریات کے ساتھ ساتھ ورزش کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ جسم کو چست و توانا رکھنے کے لیے ورزش کو اپنا معمول بنایا جائے۔ ابتدا میں ہلکی پھلکی ورزش سے آغاز کریں۔
ورزش میں سب اہم اور آسان چہل قدمی کرنا ہے۔ جوکہ ہماری صحت کے لیے اشدَ ضروری ہے۔ روزانہ صبح کے وقت تقریباً بیس منٹ کی چہل قدمی آپ کو سارا دن چاق چوبند رکھے گی۔ کیونکہ چہل قدمی سے دل اور پھیپھڑوں کو اچھی خاصی محنت کرنا پڑتی ہے۔ جس کی وجہ سے دل کے آ س پاس کے تمام پُرزے حرکت میں آجاتے ہیں اور جسم کو زیادہ خون اور آکسیجن ملنے لگتی ہے۔باقاعدہ ورزش سے پیروں، جسم کے اوپری حصّے اور پیڑو کے آس پاس موجود مسلز کی قوّتِ برداشت بڑھ جاتی ہے۔ مسلز کو وارم اَپ کرنے کے بعد چہل قدمی کی جائے تو ان کی سختی ختم ہوجاتی ہے اور ان کی حرکت پذیری میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ چہل قدمی سے انڈور فین میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ ایسا ہارمون ہے جو ہمیں سب کچھ ٹھیک ہونے کا احساس دلاتا ہے۔ ایک دائمی مریض جب بھی گھر سے باہر نکل کر کھلی فضا میں سانس لیتا ہے تو اسے ہمیشہ اپنے اندر مثبت تبدیلی کا احساس ہوتا ہے۔
وقفے وقفے سے اپنی آنکھوں کو حرکت دیں یہ آنکھوں کی بہترین ورزش ہے۔ آنکھوں کو ایک دومنٹ کے لیے کھولیں اور پھر بند کریں۔اس کے علاوہ آنکھوں کو وقفے وقفے سے دھوتے رہیں۔
رسّی کودنے سے جسم کے تمام اعضاء ایک ساتھ حرکت کرتے ہیں یعنی تمام اعضاء ورزش کرتے ہیں۔ رسّی کودنے سے جسم چاق چوبد اور ہڈیاں مضبوط رہتی ہیں۔ جسم کے حرارے اور چربی زیادہ جلدی پگھلتی ہے۔رسّی کودنا گھر کے تمام افراد ہی اپنا معمول بالیں کیونکہ یہ انتہائی سود مند ورزش ہے، اس سے بہت سی بیماریوں کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔روزانہ کم ازکم دس سے پندرہ منٹ رسّی کودنا چاہیے لیکن رسّی ایسے کودیں کہ جسم میں بالکل خم نہ آئے اور رسّی پیروں کے نیچے سے نکل جائے۔ جسم کو بالکل سیدھا رکھیں۔ ابتدا میں رسّی کودنے کا دورانیہ اور رفتار کم رکھیں لیکن رفتہ رفتہ اسے بڑھاتے جائیں۔
ایک آسان ورزش سیڑھیاں چڑھنا اور اُترنا بھی ہے۔اگر آپ کے گھر میں سیڑھیاں ہیں تو کوشش کریں کہ سیڑھیاں چڑھتی اُترتی رہیں۔
امریکا میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ 30 منٹ کی باقاعدہ ورزش زندگی کے عرصے کو 30 سال طویل کرسکتی ہے۔ عارضہ قلب، دماغ کی شریان پھٹنے کا معیار 60 فیصد بہتر ہوسکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق درمیانی عمر اور بوڑھے لوگوں کو روزانہ 30 منٹ ورزش ضرور کرنی چاہیے یا پھر 30 منٹ تک پیدل چلنے کی عادت اپنانی چاہیے۔ وزن کم کرنے کے لیے بھی ورزش دنیا کا سب سے محفوظ اور بہترین طریقہ ہے۔ ہفتے میں 275 منٹ یا 55 منٹ روزانہ 5 دن تک ورزش کرنے سے وزن میں کمی واقع ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ تحقیقی رپورٹ کے مطابق طویل تحقیق کے بعد ورزش ہی وہ واحد نسخہ ہے جو سب سے زیادہ محفوظ اور موثر ہے۔
دورِ جدیدمیں خون کی سست رفتار گردش، معمولی مشقت سے سانس پھولنا، جوڑوں میں اکڑاؤ اور لچکیلے تھل تھل کرتے عضلات عمر میں اضافے کی علامات نہیں بلکہ ان کی وجہ ورزش کا فقدان ہے چناں چہ چلنے کی روزانہ ورزش جوانی برقرار رکھنے اور تندرست و توانا رہنے کا سرچشمہ ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ اپنی جسمانی اور روحانی صلاحیتوں کی بہتر نگہداشت کر نے کے قابل ہو جائیں تو ورزش کو زندگی کا لازمی حصہ بنا لیں با لخصوص ریڑھ کی ہڈی ،بڑے جوڑ،کمر،گردن اور پنڈلیوں کی ورزش کو معمول میں شامل کریں۔کیونکہ تمام جسم کی کارکردگی کا دارو مدار ہڈیوں کی مضبوطی پر ہوتا ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...