2016: خواتین میں فیشن کے نئے انداز!

1,732

موسم تبدیل ہوں نہ ہوں لیکن نیا سال شروع ہوتے ہی کپڑے پہننے کے انداز ضرور تبدیل ہو نے لگتے ہیں ۔ خاص طور سے خواتین اس حوالے سے کافی پریشان نظر آتی ہیں کہ نئے سال میں قمیضوں کی لمبائی کتنی رہے گی ، رنگ کون سے چلیں گے، پاجامے چوڑے ہونگے یا تنگ اورپرنٹ بڑے ہونگے یا چھوٹے۔دو ہزار سولہ میں بھی گزشتہ سال ہی کی طرح فیشن میں کئی اقسام کی تبدیلیاں متوقع ہیں جن کا پتا ہمیں 2015-16کے پاکستان فیشن ویکس میں پیش کردہ ملبوسات کو دیکھ کر چلا۔ جہاں کچھ ڈیزائنرز نے روایتی پہناوں میں جدت لانے کی کوشش کی، وہیں چند ڈیزائنرز ماڈرن کپڑوں میں ثقافتی رنگ بھرتے نظر آئے ۔آآئیے نظر ڈالتے ہیں دو ہزار پندرہ کے فیشن ویکس سے اپنائے گئے دو ہزار سولہ کے فیشن ٹرینڈز پر:

1۔ ڈجیٹل اور بلاک پرنٹس

گزشتہ سال ریمپز پر جو نیا فیشن دیکھنے میں آیا وہ ڈجیٹل پرنٹس کا تھا ۔ کئی نامور فیشن ڈیزائنرز نے ڈجیٹل پرنٹس والے ملبوسات پیش کیئے ۔ زیادہ تر ڈجیٹل پرنٹس شیفون، کرینکل، نیٹ ، سلک اور آرگینزا کے کپڑوں پر نظر آئے۔ اس کے علاو ہ بلاک پرنٹس بھی کئی فیشن شوز کی زینت بنے ۔ خاص طور سے مغربی طرز کے کپڑوں میں بلاک پرنٹس دیدہ زیب انداز میں استعمال کیئے گئے ، جن میں خطاطی اور پولکا ڈاٹس سر فہرست ہیں ۔

2۔ پینسل پینٹس

2(2)
پینسل یا سگریٹ پینٹس کا فیشن دو ہزار پندرہ کی طرح دو ہزار سولہ میں بھی بوتیک اور کپڑا مارکیٹوں کی زینت بنتا معلوم ہوتا ہے ۔ پینٹس پر پرنٹس کا فیشن بھی دو بارہ واپس آگیا ہے۔ پائنچوں پر کڑہائی یا لیسز کا کام دیکھنے میں بھلا معلو م ہوتا ہے ۔پینٹس کی لمبائی میں ورائٹی دیکھنے میں ملی یعنی آپ چاہیں تو پینٹ ٹخنوں تک اور چاہیں تو ایڑھیوں تک بھی سلوا سکتی ہیں ۔

3۔ وائٹ پرنٹس اور فرنچ لیسز

3(2)
دو ہزار سولہ کے فیشن میں مغربی جھکاؤ سفید رنگ کے بے انتہا استعما ل سے بھی نظر آیا۔ پریوں کی طرز کے گاؤنز اور قمیضیں فیشن شوز کی زینت بنیں ۔ شفون، نیٹ اور ریشم وغیرہ کے کپڑوں پر فرنچ لیسز کے ساتھ بٹن، موتیوں کا کام اور خوبصورت کٹس ان دنوں فیشن میں ہیں ۔

4۔ درمیانی قمیضیں

4(1)
ایک وقت تھا کہ ہر طرف صرف لمبی قمیضیں اور خوب گھیر والی میکسیاں ہی دکھائی دے رہی تھیں ۔ اب ان کی جگہ گھٹنوں تک کی لمبائی والی سیدھی قمیضوں نے لے لی ہے۔ ایسا نہیں کہ میکسیاں فیشن سین سے بلکل غائب ہی ہو گئی ہے لیکن لمبی قمیضوں نے اپنا اثرضرور کھو دیا ہے ۔ میکسیو ں سے زیادہ دو ہزار سولہ میں گھیر والے اسکرٹس فیشن میں رہیں گے ۔

5۔ عروسی لباس میں بڑے پڑنٹس کا فیشن

5(1)
عروسی ملبوسات بنانے والے ڈیزائنرز کی توجہ گہرے رنگوں پر نظر آرہی ہے۔دبکا، تلی، کندن، موتیوں اور پتھروں کے کام سے سجی قمیضیں اور نسبتاًہلکے کام کے دوپٹے شہانہ انداز سے زیب تن کیئے ہوئے ماڈلز نے ریمپ واک کی ۔ انارکلی شرٹس اور میکسیاں بھی کئی فیشن شوز میں دکھائی دیں ۔ سنہری اور سلور کام کے ساتھ ملٹی کلر کے کام والے عروسی لباس بھی دوہزار سولہ کے عروسی فیشن کا حصہ رہیں گے ۔

6۔ کانجی ورم اسٹائل

6(1)
جنوبی بھارت کی کانجی ورم ساڑھیاں تو مشہور ہیں ہی۔ اب کانجی ورم اسٹائل کی قمیضیں بھی فیشن میں آگئی ہیں ۔ کانجی ورم ساڑہیوں کی طرز کے اسکرین پرنٹ والے بڑے بارڈرز اب قمیضوں کی آستینوں اور دامن پر نظر آئیں گے ۔ نہ صرف قمیضوں بلکہ نو عمر خواتین کے لیے بنائی جانے والی جیکٹس پر بھی کانجی ورم پرنٹس فیشن میں ہونگے ۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...