سورج سے الرجی ، بچاؤ کے ٹوٹکے

1,748

اس اصطلاح کو ایسی جلدی کیفیت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جس میں جلد پر سرخ دھبے پڑ جاتے ہیں اور خارش ہوتی ہے ۔ایسا تب ہوتا ہے جب جلد سے سورج کی شعائیں ٹکراتی ہیں ۔ سب سے عام پائی جانے والی سورج سے الرجی کا نام پولیمورفک لائٹ ارپشن ہے جسے سن پوائزننگ بھی کہتے ہیں ۔ بعض لوگوں میں یہ مرض موروثی ہوتا ہے جبکہ بعض کسی دوا کے منفی اثرات یا کسی اوروجہ سے اس کیفیت کا شکار ہوتے ہیں ۔ معمولی نوعیت کی الرجی تو بنا علاج کے خود ہی ٹھیک ہو جاتی ہے جبکہ اگر اس میں شدت آجائے تو معالج اسٹیرائڈ کریم یا ادویات کا نسخہ دیتے ہیں ۔

علامات

سورج سے ہونے والی الرجی کی مختلف علامات ظاہر ہوتی ہیں جس کا انحصار اس وجہ پر ہوتا ہے جس سے یہ الرجی ہوئی ہے ۔اس کی چند علامات مندرجہ ذیل ہیں:

*جلد سرخ ہو جانا ۔
*خارش یا درد ہونا۔
* دانے نکل آنا۔
*جلد پھٹنے لگنا یا خون نکل آنا۔
*چھالے ہو جانا۔

عام طور پر یہ علامات جلد کے اس حصے پر ظاہر ہوتی ہیں جس پر دھوپ لگے ۔ یہ علامات چند منٹوں یا گھنٹوں میں ہی نظر آنا شروع ہو جاتی ہیں ۔

وجوہات

سورج سے الرجی کی یقینی وجہ کا تو پتا نہیں لگ پایا ہے لیکن عموماً انسان کی طبی کیفیت ، کسی مخصوس دوا کا استعمال یا کیمیکلز وغیرہ اس کا باعث بنتے ہیں ۔ یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ایسا کیوں ہے کہ کچھ لوگوں کو سورج سے الرجی ہوتی ہے اور کچھ کو نہیں ۔اگر والدین یا بھائی بہن میں سے کسی کو سورج سے الرجی ہو تو بھی اس کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔بعض لوگوں کو پرفیوم لگا کر دھوپ میں جانے سے الرجی ہو جاتی ہے ۔

گھریلو ٹوٹکے

ادویات اور مرہم کے استعمال کے ساتھ ساتھ معالج چند احتیاطوں اور گھریلو ٹوٹکو ں کو اپنانے کا مشورہ بھی دیتے ہیں ۔

*دھوپ سے بچنے کی کوشش کریں ۔ عموماً الرجی کی علامات چند گھنٹوں یا ایک دو دنوں میں خود ہی غائب ہونا شروع ہوجاتی ہیں ۔
*ایسی ادویات کا استعمال نہ کریں جن سے جلد دھوپ میں حساس ہو جاتی ہو ۔ اس سلسلے میں اپنے معالج سے مشورہ کریں ۔
*جلد رپر موائسچرائزر کا استعمال کریں ۔ موائسچرائزنگ لوشن سے جلد کی خارش اور کھردرا پن دور ہوتا ہے ۔
*ایلویرا کا استعمال بھی جلد کی خارش دور کرکہ اسے نرم و ملائم بناتا ہے۔
*باہر نکلتے ہوئے کسی اچھی سن بلاک کا استعمال ضرور کریں ۔ سن بلاک اپنی جلد کی مناسبت سے استعمال کریں ۔اگر زیادہ دیر دھوپ میں رہنا پڑے تو ہر تھوڑی دیر میں سن بلاک لگائیں۔ اس سے جلد زیادہ دیر تک محفوظ رہے گی ۔
*سن گلاسز کا استعمال ضرور کریں ۔ کپڑے ایسے پہنیں جس سے سورج کی کرنیں جلد پر نہ لگیں ۔
*متاثرہ جلد پر دودھ لگانے سے جلن اور خارش میں آرام آتا ہے ۔دودھ بہت زیادہ ٹھنڈا نہ ہو ۔
*وٹامن ای اور اینٹی آکسیڈنٹ کے استعمال سے الرجی کی وجہ سے ہونے والی سوجن میں کمی آتی ہے ۔ جلد پر وٹامن ای آئل استعمال کریں ۔
*کھیرے کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے ۔ کھیرے کو ٹھنڈا کرکہ بلینڈر میں ڈال کر پیسٹ بنا لیں ۔ اسے متاثرہ جلد پر لگائیں ۔ کافی آرام آئے گا ۔؂

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...