children – ایچ ٹی وی اردو https://htv.com.pk/ur Wed, 27 Mar 2024 10:44:30 +0000 en-US hourly 1 https://htv.com.pk/ur/wp-content/uploads/2017/10/cropped-logo-2-32x32.png children – ایچ ٹی وی اردو https://htv.com.pk/ur 32 32 بچوں میں کتب بینی کا شوق کیسے پیدا کریں https://htv.com.pk/ur/moms/book-reading-habits Fri, 12 Apr 2019 07:35:32 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=32077 book reading

اس تعلیمی دور میں کون سے والدین ہوں گے جو اپنے بچوں کو کتابوں کا شوقین نہیں بنانا چاہتے ہونگے؟َ بچوں میں مطالعے کے شوق یعنی کتب بینی کو نہ صرف تعلیمی میدان بلکہ زندگی کے دیگر شعبوں میں بھی کامیابی سے جوڑا جاتا ہے۔ بچوں کو کتابیں پڑھانا تو اتنا مشکل کام نہیں، لیکن […]

The post بچوں میں کتب بینی کا شوق کیسے پیدا کریں appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
book reading

اس تعلیمی دور میں کون سے والدین ہوں گے جو اپنے بچوں کو کتابوں کا شوقین نہیں بنانا چاہتے ہونگے؟َ بچوں میں مطالعے کے شوق یعنی کتب بینی کو نہ صرف تعلیمی میدان بلکہ زندگی کے دیگر شعبوں میں بھی کامیابی سے جوڑا جاتا ہے۔ بچوں کو کتابیں پڑھانا تو اتنا مشکل کام نہیں، لیکن کتابوں سے محبت سکھانا ایک والدین اور اساتذہ کے لئے محنت طلب کام ضرور ہے۔ لیکن درج ذیل ترکیبوں پر عمل کرکے آپ اس مشکل کام کو آسان بنا سکتے ہیں۔

گھر میں کتابیں اکٹھی کریں

گھر میں بھلے چھوٹا سا ہی سہی مگر ایک کتب خانہ ہونا ضروری ہے کیونکہ یہ بچوںکومطالعے کا شوقین بنانے میں کافی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گھر میں موجود کتابوں کی تعداد اور بچوں کی مجموعی تعلیمی قابلیت کے درمیان ایک مضبوط تعلق ہے۔ وہ والدین جو گھر میں زیادہ تعداد میں کتابیں رکھتے ہیں اس حوالے سے زیادہ فائدے میں رہتے ہیں۔ ایسا اس لیے ہے روزانہ کی بنیاد پر کتابوں سے تعلق انہیں اس کا عادی بنا دیتا ہے۔

مثال قائم کریں

بچوں میں مطالعے کا شوق پروان چڑھانے کا بہترین طریقہ بچوں کے سامنے خود کتابیں پڑھنا ہے۔ ایسا چھپ کر نہ کریں بلکہ ایسی جگہ بیٹھ کر کتابیں پڑھیں جہاں آپ کے بچے آپ کو کتابیں پڑھتے دیکھ سکیں۔ اگر آپ کے بچے سمجھتے ہیں کہ پڑھنا ایسا کام ہے جو بڑے نہیں کرتے ت و ہوسکتا ہے کہ وہ بھی بڑے ہونے پر کتابوں سےلا تعلقی اختیار کرلیں۔


اس بارے میں جانئے :آنکھوں کا رنگ صحت کے بارے میں کیا کہتاہے

بچوں کو کتابیں پڑھ کر سنائیں

کتابیں پڑھنے کو ا یک تفریحی گروہی سرگرمی بنانے کے بھی اپنے فوائد ہیں۔ نہ صرف بچے اس سے کتابوں سے محبت سیکھتے ہیں بلکہ یہ کام وہ ان لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر کرتے ہیں جن سے وہ محبت کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ گروپ میں اگر باآواز کتاب پڑھی جائے تو بچے الفاظ کا صحیح تلفظ بھی سیکھتے ہیں اور اس سے ان کی پڑھنے کی روانی بھی بہتر ہوتی ہے۔جب وہ تھوڑے بڑے ہوجائیں تو ان سے کہیں کہ وہ آپ کو کتابیں پڑھ کر سنائیں اور ایسا کرتے ہوئے اگر وہ الفاظ کی کوئی غلطی کردیں تو انہیں ڈانٹنے کے بجائے نہایت تحمل سے ان کی درستگی کریں، کہیں وہ اپنا اعتماد نہ کھو بیٹھیں۔ اس سرگرمی سے بچوں کے تلفط اور ریڈنگ میں بہتری بھی آتی رہے گی۔

 

بچوں کے تجسس کو قائم رکھیں

اگر آپ اپنے بچے کو مطالعے کے عادی بنا رہے ہیں تو انہیں کتابیں کافی مزیدار محسوس ہونے لگیں گی۔ مگر پھر بھی انہیں یہ معلوم نہیں ہوگا کہ دنیا میں کس کس طرح کے موضوعات پر کتابیں پائی جاتی ہیں۔ چنانچہ جب کبھی بھی آپ باہر جائیں اور آپ کا بچہ آپ سے چیزوں کے بارے میں سوال کرے تو آپ ان سوالات کو نوٹ کرلیں۔
اس کے بعد آپ 2 کام کرسکتے ہیں۔ آسان طریقہ تو یہ ہے کہ خود پڑھ کر اس سوال کا جواب بچوں کو دے دیا جائے، مگر زیادہ اثرانگیز طریقہ جو بچوں کو کتاب سے محبت سکھائے گا وہ یہ ہے کہ بچوں کے پسندیدہ موضوعات سے تعلق رکھنے والی کتابوں کا تحفہ مہینے میں ایک بار ضرور دیجئے ۔

مطالعے کو عادت بنالیں

دیگر کئی صحت بخش چیزوں اور کھیل کی سرگرمیوں کی طرح کُتب بینی کا شوق بھی بچوں کی عادت میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ والدین کے طور پر آپ روزانہ مطالعے کے لیے وقت مخصوص کرسکتے ہیں۔ کیونکہ کسی بھی چیز کی عادت اسی وقت ہوتی ہے جب اسے روزانہ اور لگاتار کیا جائے، چنانچہ کوشش کریں کہ آپ کسی بھی دن بلا ناغہ چاہے آپ کتنے ہی مصروف کیوں نہ ہوں اس کو عادت کو بچوںمیں پروان چڑھائیں۔


یہ پڑھئے : کبھی محلے داری رشتہ داری سے زیادہ اہم تھی


The post بچوں میں کتب بینی کا شوق کیسے پیدا کریں appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
بچوں کو موبائل اسکرین کی خطرناک شعاعوں سے کیسے بچائیں؟ https://htv.com.pk/ur/health/kids-mobile-use Mon, 14 Jan 2019 10:43:07 +0000 https://htv.com.pk/ur/?p=31916 kids mobile use

ٹیکنالوجی میں جدت آئی تولیب ٹاپ اورکمپیوٹرکی جگہ آئی پیڈ زاورٹیب استعمال ہونے لگے۔ ہرپل دنیا سے جڑے رکھنے والی ٹیکنالوجی سے خارج ہونے والی الیکٹرومیگنیٹک ریڈیئیشن یعنی تابکاری شعاعوں کے ہمارے دماغ اورجسم پراثرات اتنے خطرناک ہیں جس کااندازہ لگانابھی مشکل ہے۔ موبائل فون کااستعمال ضرورت سے زیادہ اب عادت بن چکاہے۔اب توایسالگتاہے کہ […]

The post بچوں کو موبائل اسکرین کی خطرناک شعاعوں سے کیسے بچائیں؟ appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>
kids mobile use

ٹیکنالوجی میں جدت آئی تولیب ٹاپ اورکمپیوٹرکی جگہ آئی پیڈ زاورٹیب استعمال ہونے لگے۔ ہرپل دنیا سے جڑے رکھنے والی ٹیکنالوجی سے خارج ہونے والی الیکٹرومیگنیٹک ریڈیئیشن یعنی تابکاری شعاعوں کے ہمارے دماغ اورجسم پراثرات اتنے خطرناک ہیں جس کااندازہ لگانابھی مشکل ہے۔

موبائل فون کااستعمال ضرورت سے زیادہ اب عادت بن چکاہے۔اب توایسالگتاہے کہ انسان موبائل نہیں بلکہ موبائل انسان کواستعمال کررہاہے۔بے شک یہ ضرورت ہے لیکن اب عادت اورمجبوری کی شکل اختیارکرچکاہے۔

2017میں جاری کردہ رپورٹ کے مطابق

عالمی ادارہ صحت اورکینسرپرتحقیق کاعالمی ادارہ آئی اے آرسی نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیاہے کہ” پچھلی دودہائیوں میں بچوں کے کینسرمیں13 فیصد اضافہ ہواہے۔اورموبائل فون کینسرکے لئے ممکنہ رسک ہے”۔
امریکن اورکینیڈین ریسرچ برائے اطفال کے مطابق اس خطرے کی زد میں بچے سب سے آگے ہیں ۔

ماہرین اطفال کے مطابق

ا س کے استعمال سے دماغ کی رسولیاں ہوسکتی ہیںافسوسناک بات یہ ہے کہ اس طرح کے کیسزتواتر کے ساتھ رپورٹ ہوئے ہیں۔اس سے گردن کی ہڈی میں خم پیداہونے کے خطرات نمایاں نظرآتے ہیں۔اس کے علاوہ موبائل استعمال کرنے سے ہاتھ کے پٹھے بھی متاثرہوتے ہیںجس کے علیحدہ آپریشن ہوتے ہیں ۔

سرکاری اعدادوشمارکے مطابق ملک میں موبائل فون استعمال کرنے والوں کی تعداد14کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے۔ٹیکنالوجی کابے جااستعمال ایک خاموش قاتل بن چکاہے۔لیکن ہمارے ہاں ا س پرنہ توتحقیق ہوتی ہے اورنہ کوئی آگاہی فراہم کی جاتی ہے۔ اس پرباقاعدہ مہم جوئی کی ضرورت ہے۔ایسابالکل نہیں کہ آپ بچوں کوٹیکنالوجی سے بالکل ناواقف یادورکردیںبس احتیاط کریں۔کسی بھی چیز کی زیادتی یقینا نقصان کاباعث بنتی ہے۔اپنے بچوں کوموبائل فون سے پہنچنے والے نقصانات سے بچانے کے لئے مندرجہ ذیل نکات پرعمل کرنے کی کوشش کریں:

1۔آپ خود موبائل کااستعمال کم کریں

سب سے پہلے آپ کواپنے آپ کوبدلنے کی ضرورت ہے ۔اگرآپ بچہ کے سامنے ہروقت موبائل استعمال کریں گے توآپ کابچہ بھی اس کی ڈیمانڈ کرے گا۔اسے لگے گاکہ جس طرح کھانا،پینا،سونا،جاگنازندگی کاحصہ ہے بالکل اسی طرح روزانہ موبائل کااستعمال بھی اس کی اہم ضرورت ہے۔یاد رکھیں بچہ سنتاکم ہے دیکھتازیادہ ہے۔


اس بارے میں جانئے:بچوں میں شوگر کی علامات اور بچاؤ کے لئے تجاویز


2۔بچوں کووقت دیں

بچے موبائل اسی وقت لیتے ہیں جب وہ فارغ ہوتے ہیں۔ انھیں سمجھ ہی نہیں آتاکہ وہ کیاکریں۔ پہلے تو ان کی بوریت دورکریںان کے ساتھ کھیلیں۔انھیں کہانیاں سنائیں۔ماضی کے واقعات اورتجربات سے آگاہ کریں۔اچھے برُے کی تمیزسکھائیں اورانھیں تنہائی سے بچائیں۔کسی بھی بچے کی ذہن سازی ،خیال سازی اورشخصیت کوبنانے کے لئے ہیومن ٹچ بہت ضروری ہے۔

3۔کارٹون موبائل پرنہ دکھائیں

اینیمیٹڈ کارٹون،الیکٹرانک گیمزاوردیگروڈیوزبچہ کوموبائل پردکھانے کی عادت نہ ڈالیں۔اگرآپ کواپنابچہ اوراس کی صحت عزیز ہے توبچہ کوضدکرنے ،رونے،کھانانہ کھانے پرموبائل ہرگز نہ دیں۔ یاد رکھیں موبائل فون کی بے جاعادت اب نشہ میں شمارہوتی ہے۔ ایسی صورت میں جب تک آپ کابچہ اسے ہاتھ میں نہ لے لے مطمئن نہیں ہوتا۔

4۔موبائل ضرورت کی چیز ہے

بچہ کواحساس دلائیں کے موبائل فون ضرورت کی چیز ہے اسی لئے اسے صرف ضرورت کے وقت ہی استعمال کرناچاہئے۔ ساتھ ساتھ موبائل کے اضافی استعمال سے ہونے والے نقصانات سے بچہ کوآگاہ کریں۔

5۔سگنل آف کردیں

ان تمام انرجی سورسس کا ٹرن آف ٹائم بھی ہوناچاہئے۔تبھی آپ بچ سکتے ہیں اگرآپ نے کوئی بھی ڈیوائس آن رکھی ہے تواس کے اثرات مستقل آپ پرپڑتے رہیں گے۔اس سے پلوشن ہرطرف پھیلتی رہے گی۔اگر اس سے بچناہے تواستعمال کے بعداسے آف کرنانہ بھولیں۔


اس بارے میں جانئے :بچوں میں موٹاپا : اس کو قابو کسطرح کریں ؟


6۔موبائل فون ہمیشہ ہاتھ میں نہ رکھیں

اگرآپ اپنے ہاتھ میں موبائل فون رکھیں گے توآپ کابچہ بھی رکھے گا۔ اس بات کااحساس سب سے پہلے آپ کوکرناہے کہ صرف ضرورت کے وقت ہی موبائل اپنے ہاتھ میں رکھیں۔؎اگرآپ خودہروقت موبائل استعمال کریں گے توآپ کابچہ بھی اسی عادت کواپنائے گا کیونکہ آپ کابچہ آپ ہی کاطرزعمل اختیارکرتاہے۔

7۔آپ کابچہ کیادیکھتاہے؟

اس بات کاخیال رکھنابہت ضروری ہے کہ بچہ کس طرح کامواد دیکھ رہاہے۔بچہ جودیکھتاہے اسی سے اس کی خیال سازی اورخیال سازی سے ذہن سازی ہوتی ہے اورذہن سازی سے کرداربنتاہے۔اب فیصلہ آپ کریں کہ آ پ اپنے بچہ کاکردارکیسادیکھناچاہتے ہیں۔

8۔تربیت پرتوجہ دیں

پہلے گراؤنڈ نہیں توبچے گلیوں میں ہی کھیل لیتے تھے۔اب حالات کے ڈرسے یہ بھی ممکن نہیں رہا۔ اکثرماؤںنے اپنی تربیت کی ذمہ داری سے جان چھڑالی ہے۔تربیت کرناایک بڑامشکل عمل ہے اس کے لئے صبروبرداشت چاہئے ۔بچہ کئی سوالات پوچھتاہے وقت مانگتاہے۔پہلے والدین وقت دیتے تھے سوال کاجواب دیتے تھے۔اس طرح ان کے اندرجوجذبہ ہوتاتھاوہ بچوں میں منتقل ہوجاتاتھا۔

9۔جذباتی ذہانت کی نشوونما

مطالعہ کے مطابق جوبچے زندگی میں ہرلحاظ سے کامیاب ترین بنتے ہیں انمیں جذباتی ذہانت بہت زیادہ ہوتی ہے۔والدین کی تربیت سے بچوں میں جذباتی ذہانت کی نشوونماہوتی ہے۔اس میں کچھ چیزیں بہت اہم ہیں جیسے شکرگزاری ،صبروبرداشت ،وژن ،بات کرنا،تصورکرنا،ادب واحترام وغیرہ

10۔آگاہی مہیاکریں

آنکھوں میں اندر آپٹیکل نروکاسسٹم ہوتاہے۔موبائل کی شعاعوں سے وہ تحریک میں آجاتی ہے جس سے آنکھیں خراب ہوتی ہیں۔توجہ کی کمی ہوتی ہے۔غصہ زیادہ آتاہے۔فیصلہ کرنے میں مشکل درپیش آتی ہے۔آپ جوچاہتے ہیں کے آگے جاکرآپ کابچہ ڈاکٹر،انجینئر یا کامیاب انسان بنے توجان لیں کہ اس موبائل سے اگلے دس سالوں کے اندربچے کی ذہنی کارکرگی مکمل طورپرختم ہوسکتی ہے۔


یہ بھی جانئے :بچوں میں آنکھوں کے6 عام مسائل


اصول بنائیں

1۔کھاتے وقت بچہ کوموبائل ہرگزنہ دیں یہ نہ سوچیں کہ وڈیودیکھتے دیکھتے بچہ کھاناآرام سے کھالے گا۔
2۔گھرکے تمام افراد کے لئے دسترخوان پرموبائل ساتھ رکھنے پرپابندی لگائیں۔
3۔کئی بیماریوں کی وجہ موٹاپے سمیت یہی ہے کہ اگرکھاناکھاتے وقت آپ کھانے پردھیان نہ دیںتو آپ کوپتہ نہیں ہوتاکہ آ پ کیااورکتناکھارہے ہیں ۔ ا س کی لذت دماغ جذب نہیں کرپاتاجس کی وجہ سے آپ کھانے کی افادیت سے بھی محروم ہوجاتے ہیں۔
4۔ہفتے میں ایک دفعہ ایک گھنٹہ کے لئے بچوں کوموبائل دینے کااصول مرتب کریں۔
5۔ہروقت اورہرجگہ موبائل فون کوسامنے ہرگزنہ رکھیں۔

احتیاطی تدابیراپنائیں

وائرلیس نیٹ ورکنگ کی بڑھتی ہوئی فریکوئنسی کی شکل میں ہمارے دماغ کے گرد گھیراتنگ ہوتاجارہاہے اسی لئے بچوں کوآگاہی دیں کہ:
1۔مناسب والیم کے ساتھ ہینڈ فری ،بلوٹوتھ یااسپیکر کااستعمال کریں۔
2۔سوتے وقت موبائل فون تکیے کے نیچے نہ رکھیں۔
3۔موبائل فون کواستعمال کے وقت بھی جسم سے کم ازکم چھ انچ کے فاصلے پررکھیں۔
4۔چارجنگ کے دوران موبائل فون استعمال نہ کریں۔برقی مصنوعات کاچارجنگ کے دوران استعمال سے خطرہ اتنابڑھ جاتاہے کہ یہ جان لیوابھی ثابت ہوسکتاہے۔
5۔اندھیرے میں موبائل کے استعمال سے گریزکریں۔


The post بچوں کو موبائل اسکرین کی خطرناک شعاعوں سے کیسے بچائیں؟ appeared first on ایچ ٹی وی اردو.

]]>