آپ کو زیادہ بھوک کیوں لگتی ہے ؟
جس طرح بھوک نہ لگنا ایک بیماری یا توجہ طلب مسئلہ ہے اسی طرح ہر وقت بھوک لگنا یا زیادہ بھوک لگنا بھی صحت مند ہونے کی علامت نہیں ۔اگر آپ بہت محنت یا مشقت کا کام کر کے بہت بھوک محسوس کرتے ہیں تو یہ قدرتی طور پر آپ کے جسم کی طرف سے بجنے والا الارم ہے جس پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ،لیکن ایسے بہت سے لوگ ہوتے ہیں جو پیٹ بھر کے کھانا کھانے کے باوجود بھی بھوک محسوس کرتے رہتے ہیں ،بعض دفعہ بھوک لگنے کی کوئی خاص وجہ نہیں ہوتی لیکن اگر یہ ہی صورت حال مستقل رہے تو آپ کو اپنا بغور مشاہدہ کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے ۔
پانی کی کمی کی وجہ سے
ہمارے جسم کو پورے دن کم سے کمآٹھ گلاس پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر پانی کی کمی کو پورا نہ کیا جائے تو ہم نقاہت کا شکار ہونے لگتے ہیں اور ہماری پیاس کے ساتھ بھوک بھی بڑھ جاتی ہے ۔
کسی مخصوص چیز کی خواہش ہو تو
یہ بات تو تسلیم شدہ ہے کہ بھوک ہمارے جسم کی ضرورت کو پورا کرنے والی ایک گھنٹی ہے جو بتاتی ہے کہ اب ہمارے جسم کا ایندھن کم ہو رہا ہے تاکہ ہم اپنے جسم کو توانائی پہنچا سکیں لیکن بعض اوقات ہم اپنی بھوک کو خود دعوت دیتے ہیں اور نہ چاہتے ہوئے بھی ہمارے منہ میں پانی آنے لگتا ہے ۔ایسا تب ہوتا ہے جب ہم کو کسی مخصوص چیز یا ذائقہ کی طلب ہوتی ہے اور پیٹ بھرا ہوا ہو تب بھی ہماری بھوک چمک جاتی ہے اور ہم مزید کھانا کھانے کے لئے تیار ہو جاتے ہیں ۔
نفسیاتی دباؤ کے باعث
ہم میں سے کئی لوگ اپنی کسی فکر ،تجسس ،تناؤ اور ڈپریشن سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے کھانا کھاتے ہیں کیوں کہ کھانے کے مختلف ذائقے اور اروما ہماری توجہ اپنی جانب مبزول کراتے ہیں اور ہم اپنا تناؤ اور پریشانی بھول جاتے ہیں اور خود کو مطمعین محسوس کرتے ہیں ۔
لت لگ جانا
آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ آپ گھر سے پیٹ بھر کے کھانا کھا کر جاتے ہیں اور اس کے باوجود بھی کسی ریسٹورنٹ میں کھانے کے لئے تیار کیوں ہو جاتے ہیں اس کی وجہ وہ خوشبو اور مہک ہوتی ہے جو ہمارے لئے نشہ کی طرح ہوتی ہے اور ہم نہ چاہتے ہوئے بھی کھانے کے لئے تیار ہو جاتے ہیں ہمارے جسم کو خوشبو کی پہچان ہوتی ہے اور جیسے ہی ہم کسی ریسٹورنٹ کے سامنے سے گزرتے ہیں تو ہمارے دماغ کو یہ سگنل ملتا ہے اور ہمیں بھوک محسوس ہونے لگتی ہے اس طرح کھانا ہمارے لئے نشہ یا لت بن جاتا ہے ۔
کھانا کھانے میں جلد بازی کے باعث
ہم نے اپنے بڑوں سے یہ کہتے تو سنا ہے کہ آہستہ آہستہ اور چبا کر کھانا کھانا چاہئے اس مشورے کا تعلق ہمارے معدے سے نہیں بلکہ ہمارے دماغ سے ہے ،بعض دفعہ ہم تیز تیز کھانا کھاتے ہیں ،کافی حد تک بھوک پر قابو پا چکے ہوتے ہیں لیکن اس کے با وجود کھانا کھاتے رہتے ہیں ایسا کیوں ہوتا ہے ؟اس کی وجہ یہ ہے کہ جب ہم تیز تیز کھانا کھاتے ہیں تو اس دوران ہمارا جسم ایک خاص ہارمون ریلیز نہیں کر پاتا جس سے ہمارا دماغ ہمارے اعضاء کو یہ پیغام نہیں دے پاتا کہ اب بھوک ختم ہو گئی ہے اس طرح ہمیں بھوک محسوس ہوتی رہتی ہے اور ہم دیر تک کھانا کھاتے رہتے ہیں ۔
ناشتہ نہ کرنے کی وجہ سے
ہم اکثر خود کو اس بات پر راضی کر لیتے ہیں کہ( ناشتہ کرنے کے لئے وقت نہیں تھا ) لیکن ہمارے جسم کو تو توانائی کی ضرورت ہوتی ہے اس طرح ہم اپنے دن کا آغاز بھوک سے لڑ کر کرتے ہیں جس سے ہمارا میٹا بولزم کمزور ہو جاتا ہے اور ہم دن بھر خود کو تھکا ہوا محسوس کرتے ہیں اور اپنی توانائی بحال کرنے کے لئے میٹھے مشروبات یا چکنی چیزوں کا سہارا لیتے ہیں جس سے ہمیں فوری طاقت اور توانائی ملتی ہوئی محسوس ہوتی ہے ۔
ڈائٹ سوڈا ڈرنک پینے سے
ڈائٹ سوڈ ادراصل ہمارے لئے ایک دھوکہ ہیں جو ہماری بھوک سے مذاق کرتی ہیں ،جب ہم کوئی میٹھی چیز دیکھتے ہیں تو ہمارا جسم شکر یا بہت ساری کیلوریز کی امید لگانے لگتا ہے اور جب ایس انہیں ہوتا تو میٹھے کی کریونگ سے ہمیں بھوک لگنے لگتی ہے ۔
ہر وقت ٹی وی دیکھنے سے
بھوک زیادہ لگنے کی اہم وجہ یہ بھی ہے کہ ہم کھانا کھاتے وقت دوسرا کام بھی ساتھ ساتھ کرتے رہتے ہیں جیسے فون پر بات کرنا ،ویڈیو گیم کھیلنا ،باتیں کرنا یا ٹی ،وی دیکھنا ۔ اس طرح ہم بھر پور توجہ سے کھانا نہیں کھا پاتے اور ہمیں بھوک لگتی رہتی ہے ۔
چیونگم کھانے سے
کہا جاتا ہے کہ چیونگم کھانے سے بھوک نہیں لگتی ۔لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ دراصل جب ہم چیونگم چباتے ہیں تو ہمارے منہ میں لعاب کی کافی مقدار بنتی ہے جو ہمارے پیٹ میں جاتی ہے تو تیزابیت پیدا ہوتی ہے اور ہماری بھوک میں اضافہ ہو جاتا ہے اس لئے کوشش کریں کہ تھوڑی تھوڑی مقدار میں وقفہ وقفہ سے صحت بخش کھانا کھاتے رہیں تاکہ بہت دیر تک پیٹ خالی نہ رہے اور تیزابیت نہ ہو ۔
ذیابطیس اور بلڈ پریشر کے مرض میں
اگر آپ ذیابطیس کے مریض ہیں تو اس بات کے امکان زیادہ ہوں گے کہ آپ کو گرمی کی شدت بھی زیادہ محسوس ہو گی اور بھوک پیاس بھی ۔اس لئے کوشش کریں کہ تازہ پھلوں کا استعمال کریں لو بلڈ پریشر ہونے کی وجہ سے بھی بھوک بہت زیادہ لگتی ہے ۔
حمل میں
حمل کے دنوں میں طرح طرح کے کھانوں کی بھک لگتی ہے اور نوزیا ہونے کے باوجود بھی خواتین کو کریونگ ہوتی ہے ۔