خشک میوہ جات۔۔۔سردیوں میں ضروری
سردیوں کا خیر مقدم جہاں چائے، کافی، گرم کپڑوں سے کیا جائے وہاںیہ ڈرائی فروٹ نہ ہو تو بات نہیں بنتی کیوں کہ گرم گرم کمبلوں میں گھُس کر خشک میوے کھانے کا اپنا ہی مزہ ہوتا ہے۔ لیکن ہم نے کبھی سوچا کہ یہ خشک میوے جو ہم کھا رہے ہیں یہ ہمارے لیے کس قدر مفید ہیں اور اپنے اندر کتنی غذائیت اور وٹامنز چھپائے ہوئے اور ان میں کیا خاص بات ہے۔
چلغوزہ
سرد موسم میں چلغوزے کی اہمیت میوہ جات میں پستے اور بادام کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے اور طبی نقطۂ نظر سے اس کے فوائد بے حد قوت بخش ہیں۔یہ انسان کے اندرونی نظامِ کو محفوظ رکھنے کا سبب ہے ۔ لذت کے حساب سے یہ ایسا میوہ ہے جس سے انسان کا پیٹ تو نہیں بھرتا،بے پناہ لذت کا حامل ہونے کے ساتھ ساتھ یہ انتہائی قوت بخش ہوتا ہے۔
چھوہارہ
یہ خشک تاثیر رکھتا ہے۔کھانوں میں اس کا استعمال لذت وتوانائی کا باعث بنتا ہے۔ چھوہار ے میں اﷲ تعالیٰ نے انسان کے لیے صحت اور بیماری دونوں حالتوں میں فوائد رکھے ہیں ۔ سَر سے لے کر پاؤں تک مختلف نوعیت کے امراض ایسے ہیں جن میں چھوہاروں کو نہ صرف ایک خاص درجہ حاصل ہے بلکہ قوت بخش نسخہ جات میں اس کی اہمیت سے انکار نہیں۔ یہ پیٹھ، کمر، گردوں کو قوت دیتا ہے، موٹا کرتا ہے رنگت نکھارتا ہے ،فالج میں فائدہ دیتا ہے، خون پیدا کرتا ہے، سینے اور پھیپھڑوں کو طاقت دیتا ہے اور پتھری کو توڑتا ہے۔
اخروٹ
اخروٹ گرم اور خشک ہوتا ہے۔ بے پناہ طاقت بخش غذا ہے۔ یہ کوئی ایسی غذانہیں ہے جس کو بیک وقت کھایا جاسکے، تاہم اس کی قلیل مقدار کے باوجود اس کی افادیت سے انکار نہیں کیاجاسکتا، پستہ بادام اور اخروٹ کو ملاکر کھانا ایک لذیذ ترین اور صحت بخش غذا ہے۔ دماغ کو طاقت دیتا ہے۔ سردی کی کھانسی میں بے حد فائدہ دیتا ہے۔ چربی میں اضافہ کرتا ہے ۔
پستہ
اس کی تاثیر گرم ہے لیکن اپنی تاثیر، قوت بخشی، لذت اور غذائی نوعیت میں یہ سب سے بڑھ کر ہے۔یہ پیٹ کی بے چینی کو دُور کرتا ہے دل کی دھڑکن کنٹرول کرتا ہے۔جسم موٹا کرتا ہے۔ معدہ کو تقویت دیتا ہے، قے اور متلی سے طبیعت کو ٹھیک کرتا ہے۔ ذہن کو قوی کرتا ہے جگر کے لیے بہترین ہے۔
کشمش
خشک انگور کو کشمش کہتے ہیں۔ سبز اور سفید دو قسم کی ہوتی ہے۔ سبز عمدہ ہے اس کے اجزا میں گلو کوز اور وٹامن بی اور سی شامل ہیں۔اس کامزاج گرم تر ہے۔ مغزیات کے ہمراہ سردیوں میں ایک چھٹانک روزانہ استعمال کرنا بے حد مفید رہتا ہے۔ کشمش جسم کو فربہ کرتی ہے۔ طبیعت میں فرحت لاتی ہے۔ دل کے امراض میں مفید ہے ایسے میں عرق گلاب میں بھگو کر کھانا بے حد مفید ہے۔
خشخاش
خشخاش کو پانی میں پیس کر پیشانی پر لگانے سے گرمی سے ہونے والا درد سر ختم ہو جاتا ہے۔بے خوابی اور پاگل پن میں پوست خشخاش تین ماشے‘ مغز بادام شیریں پانچ دانے‘ مغز کدو تین ماشے کو پانی میں پیس کر چھان کر پکانا فائدہ مند ہے۔ نزلہ ‘ کھانسی اور زکام میں پوست خشخاش تین ماشے اور تھوڑا نمک پانی میں جوش دے کر چھان کر پلانا مفید ہے۔
مونگ پھلی
اس کا شمار گرم اور خشک میوہ میں ہوتا ہے طبی نکتۂ نظر سے بچوں کو اس کا بے جا استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔ کیوں کہ اس میں فوائد اور نقصانات برابر ہوتے ہیں۔ اس کا تیل بے حد فائدہ مند ہے اور اس کو گھی کی جگہ پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس میں غذائیت بھری ہوتی ہے لیکن یہ صر ف کھانے میں ہی استعمال کرنا چاہیے۔ بغیر کسی چیز کی ملاوٹ کے اس کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ یہ جسم کی افزائش کرتی ہے۔
تِل
تل اپنے ذائقے اور روغن کی وجہ سے ایک خوش ذائقہ چیز ہے اور اس کی آمیزش سے چیزوں میں ذائقہ آتا ہے۔ تِل میں بے حد فوائد ہیں بدن کو طاقت دیتا ہے، بواسیر میں مفید ہے۔ گلے کی خارش کو ختم کرتا ہے، جسمانی طاقت میں اضافہ کرتا ہے، تل کو بھون کر استعمال کرنا بہتر رہتا ہے مگر ایک مناسب حدمیں۔
بادام
بادام کی تاثیر گرم ہوتی ہے۔ لیکن چھلکا اُتارنے کے بعد معتدل ہوجاتی ہے۔ یہ کثیر الفوائد اور وسیع خصوصیات کا حامل ہے اس کو سیکڑوں طریقوں سے استعمال میں لایا جاسکتا ہے اور اس کو باقی میوہ جات سے بھی ملاکر استعمال کیا جاتا ہے۔ میٹھی چیزیں ہو یا نمکین ہر طرح کے کھانوں میں بادام کا استعمال خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ دماغ کی کمزوری رفع کرتا ہے، جسمانی کمزوری میں ایک ٹانک کی حیثیت رکھتا ہے، قوتِ حافظہ کو بڑھاتا ہے بینائی تیز کرتا ہے، جِلد کی رنگت نکھارتا ہے جسم کو فربہی مائل کرتا ہے، مسوڑھوں اور معدہ کے لیے بہترین جراثیم کش ہے چُستی اور بشاشت پیدا کرتا ہے، بالوں کو لمبا کرتا ہے، کھانسی روکتا ہے، اعصابی تناؤ میں اہم ہے نیز بادام ایک ایسا میوہ جات ہے جس کا استعمال بہت سے طریقوں سے بے حد فائدہ مند اور شفا بخش ہے۔