چھاتی کے کینسرسے بچنے کے لئے 10مفید غذائیں
چھاتی کا کینسر خون میں پیدا گندے عناصر کا مجموعہ ہے اس سے خوفزدہ ہونے کے بجائے اپنے روزمرہ کے معمولات میں تبدیلی کر کے اس بیماری کو دور کیا جا سکتا ہے ۔
یہ بیماری قدرتی کھانے پینے پر انحصار کرنے سے اور پرہیز کرنے سے جلد ٹھیک ہو جاتی ہے ۔چھاتی کے کینسر (بریسٹ کینسر) کی آگاہی کے عالمی مہینے میں ہم آپ کو غذائوں کا صحیح استعمال بتائیں گے جن سے چھاتی کے کینسر کے خطرات کو کم کیا جاسکتا ہے ۔
۱۔پھول اور بند گوبھی
صبح خالی پیٹ آدھا کپ بند گوبھی یا پھول گوبھی کا رس پینے سے نہ صرف چھاتی کے کینسر سے بچائو ممکن ہوتا ہے بلکہ ابتدائی حالت کا کینسر ٹھیک ہو جاتا ہے
۲۔برائون شوگر
سفید چینی قدرتی ہر گز نہیں ہوتی یہ کینسر کی رسولیوں کی افزائش کرتی ہے لہذا اس کی جگہ برائون شوگر (گڑ)کا استعمال کریں جس کی مٹھاس ذیابطیس اور کینسر جیسے امراض کو بڑھنے سے روکتی ہے
۳۔زیتون
زیتون کا استعمال سنت بھی ہے اور بیماریوں سے شفاء بھی۔ اس کے استعمال سے بریسٹ کینسر کے پھیلنے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے
۴۔سویا
خواتین میں قدرتی طور پر ایسٹروجن پایا جاتا ہے اگر وہ سویا کا استعمال کریں تو خواتین میں کینسر کی شرح کم ہو سکتی ہے مگر جب ایک دفعہ کینسر ہو جائے تو اس کا استعمال بند کر دینا چاہئے ۔
اگر خواتین سویا کا استعمال اپنی غذا میں شامل رکھیں تو مختلف کیمیکل کے ذریعے جسم میں جانیوالیمصنوعی ایسٹروجن کے خطرناک اثرات سے بچا جا سکتا ہے ۔۔
۵۔سبز چائے
یہ دنیا بھر میں پانی کے بعد سب سے زیادہ استعمال ہونے والا مشروب ہے ۔اگر خواتین روزانہ دن میں دو دفعہ سبز چائے کا استعمال کرتی رہیں تو چھاتی کا کینسر نہیں ہوتا بلکہ کینسر کی رسولی کی نئی رگیں بننے کا عمل بھی سست ہوتے ہوتے ختم ہو جاتا ہے ۔
یہ اینٹی کینسر جوس ہے اس میں ایسے طاقت ور اجزاء پائے جاتے ہیں جو جگر اور چھاتی کے کینسر کو طاقت ور نہیں ہونے دیتے ۔
۶۔ہلدی
ہمارے روایتی مصالحوں میں یہ صرف ہانڈی کی رنگت کو بہتر نہیں بناتی بلکہ سوزش کے خلاف شاندار فوائد دیتی ہے اس میں شامل ایک جز (کرسومن )سب سے اہم ہے جو بہت سے اقسام جس میں سرفہرست چھاتی کا کینسر شامل ہے ۔
کینسر کو روکتا ہے ۔پاکستان اور انڈیا میں اس مصالحہ کا استعمال زیادہ ہوتا ہے یہ ہی وجہ ہے کہ ہمارے یہا ں چھاتی کے کینسر کی شرح دیگرممالک سے اب بھی کم ہے
۷۔ مشروم
روزانہ دیس گرام تازے مشروم کھانے والوں کو بریسٹ کینسر کا خطرہ ۶۴ فیصد کم ہو جاتا ہے ۔چین میں کی گئی تحقیق کے مطابق مشروم میں میگنیشیم کے کیمیکل مادے پائے جاتے ہیں جو جو کینسر کی گٹلی نہیں بننے دیتے۔
۸۔ٹماٹر
امریکن انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ کے مطابق ٹماٹر میں فائٹو کیمیکل ۔لائسو پین پایا جاتا ہے جو خون کے خلیوں کو خراب ہونے سے روکتا ہے ،قوت مدافعت بڑھاتا ہے اور چھاتی کی رسولی بننے سے روکتا ہے
۹۔ پالک
خواتین چونکہ خون کی کمی کا شکار زیادہ ہوتی ہیں اس لئے انھیں اپنی خوارک میں پالک کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے اس میں موجود (لوٹین )جو آنکھوں کے لئے انتہائی مفید ہوتا ہے لیکن کینسر سے بچائو میں بھی مفید ہے ۔
اس میں موجود فولاد اور فائبر کینسر کے خطرے کو کم کرتا ہے ۔پالک میں موجود کیروٹینوائڈز خلیوں اور ڈی ،این ،اے لی مرمت کرتا ہے
۱۰۔آٹا
بغیر چھنا آٹا فائبر کی مکمل دستیابی کی وجہ بنتا ہے ۔چونکہ ہمارے ملک میں ابھی چکی کے آٹے کے استعمال کی روایت موجود ہے جوکہ کینسر کے خلیات کو بننے سے روکتا ہے یہ ایک مکمل غذا ہے ۔