بھرپور ناشتہ، صبح اور دن کا اچھا آغاز

5,567

سائنسدانوں کی ایک تحقیق کے مطابق ناشتہ دل کی صحت کے لئے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے ۔امریکہ میں ریسرچرزنے ستائیس ہزار مردوں پر یہ تحقیق کی جس سے یہ ثابت ہوا کہ ناشتہ نہ کرنے کی صورت میں دل کی بیماریوں کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے سائنسدانوں کے مطابق ناشتہ نہ کرنے سے جسم پر اضافی دباؤ پڑتا ہے۔برطانوی ہارٹ فاؤنڈیشن کے مطابق ناشتہ لوگوں کو دوپہر کے کھانے سے پہلے میٹھی چیزیں کھانے سے پرہیز میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔اس تحقیق میں پینتالیس سے بیاسی سال کی عمر کے مردوں کا سولہ سال تک مشاہدہ کیا گیا ۔تحقیق کے نتائج کے مطابق ایسے مردوں میں دل کی بیماری کے امکانات ستائیس فیصد سے کم ہوتے ہیں جو دن کا آغاز ناشتے سے کرتے ہیں ۔تحقیق کے دوران دوسرے معمولاتِ زندگی کو بھی مدِنظررکھا گیا ،جس میں تمباکو نوشی اور ورزش وغیرہ شامل تھے۔ڈاکٹروں کے مطابق صبح اٹھ کر پہلے ایک گھنٹے کے اندر کچھ کھانا بہترین ہوتا ہے ۔کھانے کے وقت کا انتخاب بہت اہم ہے ۔ناشتہ نہ کر کے دوپہر تک کھانے کا انتظار جسم پر اضافی دباؤ ڈالنے کا سبب بن سکتا ہے ۔اس سے بلڈ پریشر ،موٹاپا ،اور ذیابیطس ہو سکتی ہے اور یہ عوامل دل کو بھی نقصان پہنچاسکتے ہیں۔شمالی آئر لینڈ سینٹر فارڈ ائیٹ اینڈ ہیلتھ یونیورسٹی کے ڈاکٹر باربر سٹیورٹ کا کہنا ہے کہ لڑکوں کی نسبت لڑکیوں کو بھر پور ناشتے کی ضرورت ہوتی ہے اور تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ پروٹین اور کاربو ہائیڈریٹ کی مناسب مقدار بچیوں کی کارکردگی کو مزید بہتر بناتی ہے ،جبکہ دوسری جانب لڑکوں کا پیٹ بھر کر کھانا ان کی ذہنی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔
کچھ لوگ اپنا وزن کم کرنے کیلئے صبح کا ناشتہ کرنا ہی چھوڑ دیتے ہیں، یقیناً ایسا کرنا بالکل بھی مناسب نہیں دن کے کسی بھی وقت کا کھانا خاص طور پر ناشتہ کرنا چھوڑ دینا وزن کو کنٹرول میں رکھنا اور زیادہ مشکل کردینا ہے، کیونکہ جب آپ صبح کا ناشتہ کرنا چھوڑدیتے ہیں تب دن کے اگلے اوقات میں بے تحاشہ بھوک محسوس ہونے کی صورت میں آپ بہت زیادہ کھانے لگتے ہیں اور آپ کو اس بات کا اندازہ ہی نہیں ہوپاتا کہ آپ نے اس بے تحاشہ کھانے میں کتنی کیلوریز لے لی ہیں، کچھ اسٹڈیز سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ایسے افراد جو بہت زیادہ کھالیتے ہیں ان کے جسم میں چکنائی کا ذخیرہ ہونا شروع ہوجاتا ہے۔
*بچوں کو ناشتہ کی ضرورت کیوں ہوتی ہے؟ جس طرح ایک بالغ انسان کو دن بھر میں درکار توانائی کے لئے ناشتہ کرنا انتہائی ضروری ہوتا ہے بالکل اسی طرح بچوں کو بھی ناشتہ کی عادت ضرور اپنانی چاہئے کیونکہ ان کے بڑھتے ہوئے جسم اور دماغی نشوونما کے لئے ضروری ہے کہ وہ روزانہ باقاعدگی سے ناشتہ کریں نہ صرف ناشتہ بلکہ دن کے دیگر اوقات میں بھی کھانے پینے کا اپنی خوراک کا خیال رکھیں، ماؤں کو چاہئے کہ وہ بچپن ہی سے اپنے بچوں میں ’’روزانہ ناشتہ‘‘ کی عادت کو پختہ بنائیں تاکہ زندگی کے کسی مرحلہ میں انہیں اس عادت سے چھٹکارہ نہ مل سکے، کیوں کہ اگر بچے صبح کا ناشتہ ہی نہیں کریں گے تو دن بھر کے لئے انہیں اپنے آپ کو ایکٹو اور سرگرم رکھنا مشکل ہوجائے گا، ناشتہ رات بھر کے خالی جسم کو ایندھن فراہم کرتا ہے جو دن بھر آپ کے بچے کو بھرپور توانائی فراہم کرنے کا سبب بنتا ہے اسٹڈیز سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک مکمل ناشتہ جس میں ہر چیز متوازن ہو آپ کے دماغ اور جسم کو ری چارج کرنے کا کام کرتا ہے اس کی بدولت آپ دن بھر ہر کام مستعدی اور تیزی سے کرتے ہیں اور ہر لمحہ خود کو چاق و چوبند محسوس کرتے ہیں، اسٹڈیز یہ بھی بتاتی ہیں کہ جو بچے صبح کا ناشتہ نہیں کرتے وہ اسکول میں اکثر غائب دماغ رہتے ہیں، ان کی کارکردگی پر بھی منفی اثر پڑتا ہے با نسبت ان بچوں کے جو باقاعدگی سے ناشتہ کرتے ہیں، بچوں کے لئے ناشتہ کرنے میں دلچسپی پیدا کریں اس کے لئے آپ بچوں کی پسندیدہ ڈشز کو ناشتہ میں تیار کریں، سیریل، دودھ، کوکیز، بریڈ اور مکھن بچوں کے لئے انتہائی مناسب بریک فاسٹ سمجھے جاتے ہیں، اگر آپ کولگتا ہے کہ وقت کی کمی کے باعث آپ کا بچہ اسکول جانے سے پہلے ناشتہ نہیں کرسکتا تو اس کے متبادل کے طور پر آپ اسے ناشتہ پر مشتمل ایک باکس تیار کردیں تاکہ وہ اسکول میں ہونے والی فرسٹ بریک میں اپنا ناشتہ کرسکے، یاد رکھیں ’’ناشتہ‘‘ چھوڑنا حماقت کے علاوہ کچھ نہیں، اکثر لوگ اس بات کی بھی شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ صبح صبح اُٹھ کر ان سے کچھ کھایا نہیں جاتا انہیں متلی یا قے کی شکایت ہونے لگتی ہے ایسا اس وجہ سے بھی ہوتا ہے کہ جو افراد رات کا کھانا دیر سے کھاتے ہیں یا انہیں رات میں وقفہ وقفہ سے کچھ کھانے کی عادت ہے اسی لئے صبح اُٹھ کر انہیں اپنے معدے میں گرانی کے ساتھ ساتھ قے اور متلی کی شکایت بھی ہونے لگتی ہے طبیعت کے اس بھاری پن کی بدولت وہ صبح کا ناشتہ چھوڑدیتے ہیں اور رفتہ رفتہ ناشتہ نہ کرنے کے عادی ہوتے چلے جاتے ہیں، ظاہر ہے اس کا اثر ان کے جسمانی اور دماغی نظام پر براہِ راست پڑتا ہے، طبی ماہرین اس ضمن میں بتاتے ہیں کہ رات کا کھانا سونے سے دو گھنٹے پہلے کھالینا چاہیے تاکہ اس دو گھنٹہ کے وقت میں کھانا چھی طرح ہضم ہوسکے، جلد سونے کی عادت ڈالیں اور سونے سے پہلے ایک گلاس نیم گرم دودھ پی لیں، ایسا کرنے سے ان کی طبیعت میں واضح فرق ہوگا صبح اٹھنے پر وہ بھوک محسوس کرنے لگیں اور ناشتہ کی طرف ان کی رغبت بڑھتی جائے گی، یہ بات ہمیشہ ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ ’’ناشتہ‘‘ دن بھر کا سب سے اہم ’’کھانا ‘‘ یا ’’خوراک‘‘ ہے۔ یہ آپ کو دن بھر کے لئے نہ صرف توانائی فراہم کرتا ہے بلکہ آپ کی توجہ آپ کے کام پر مرکوز رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، ناشتہ صحت مند جسم رکھنے میں مدد دیتا ہے اور وزن کو کنٹرول میں رکھتا ہے، جو افرادصبح کا ناشتہ چھوڑ دینے کے عادی ہوتے ہیں وہ جب بھوک کے ایک لمبے دورانیے سے گزر کر لنچ کرتے ہیں تب وہ صحیح طرح سے لنچ نہیں کرپاتے بے تحاشہ بھوک انہیں بہت کچھ کھانے کی طرف راغب کرتی ہے اور یہ ہی چیز ان کے جسم میں چکنائی اور شوگر میں اضافہ کا سبب بن جاتی ہے، نتیجہ میں وزن بھی بڑھنے لگتا ہے جو افراد صبح کا ناشتہ چھوڑتے ہیں تو وہ ناشتہ کے ذریعے حاصل ہونے والی روزمرّہ کی ضرورت کے مطابق وٹامنز اور منرلز سے بھی محروم ہوجاتے ہیں جو انہیں صرف ایک سادہ ناشتہ ہی سے حاصل ہوسکتے ہیں۔
ایک صحت مند اور متوازن ناشتہ کے لئے کن اشیاء کی ضرورت ہوتی ہے۔
*ڈبل روٹی اور گندم سے بنی ہوئی کوئی بھی چیز (سیریل، ٹوسٹ، ہلکا سا کیک)
*دودھ اور دودھ سے بنی ہوئی اشیاء، (کم چکنائی والا دہی اور دودھ)
*پھل اور سبزیوں میں کسی ایک کا انتخاب مثلاً (کیلا، سیب یا گاجر)
*کافی کے بجائے ایک گلاس اورنج جوس یا دودھ کا گلاس۔
*ناشتہ کی تیاری بیس منٹ پہلے ہی سے شروع کردیں تاکہ ناشتہ وقت پر تیار ہوسکے۔
*آملیٹ بناتے وقت اس میں سبزیاں بھی چوپ کرکے شامل کریں۔
*اپنے ناشتہ کو بھرپور ٹائم دیں اور مکمل دھیان اور توجہ سے اپنا ناشتہ تیار کریں۔
*یاد رکھیں یہ ناشتہ ہی آپ کو دن بھر کے لئے متحرک رکھنے والا ہے اس لئے یہ جتنا زیادہ متوازن ہوگا اتنی ہی زیادہ آپ صحت مند اور انرجیٹک ہوں گے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...