Facebook Pixel

مولی کھائیں بیماریاں دور بھگائیں

23,653

مولی برصغیر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سبزیوں میں سے ایک ہے۔ یہ سالانہ اُگنے والی، روئیں دارسبزی ہے۔ جڑ سے براہِ راست سبز پتے پھوٹتے ہیں۔ جڑ ایک ہی ہوتی ہے جو گول بیلن نما یا مخروطی، سفید یا سرخ رنگ کی ہے۔ یہ بھوک بڑھاتی اور خون کی گردش کو فعال بناتی ہے۔ مولی کی بہت سی قسمیں ہوتی ہیں جن کاسائز اور رنگ مختلف ہوتا ہے۔ مولی کے تمام تر فوائد حاصل کرنے کیلئے اسے کچی حالت میں ہی کھانا چاہیے۔ پکانے پر اس کے حیاتین اجزا ضائع ہو جاتے ہیں۔

شاید آپ کو مولی کھانا زیادہ پسند نہ ہو لیکن اس سبزی میں ایسے فوائدپوشیدہ ہیں کہ اگر آپ کو علم ہوجائے توآپ باقاعدگی سے کھانا شروع کردیں گے۔آئیے آپ کو اس کے فوائد سے آگاہ کرتے ہیں۔
*ذیابیطس کے مریضوں کو زمین کے اندر پیدا ہونے والی غذاؤں سے اجتناب کا کہا جاتا ہے لیکن مولی میں یہ خاصیت ہے کہ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہے اور خون میں شوگر کی مقدار کو نہیں بڑھاتی۔
*اگر آپ کو اِس بیماری کا سامنا ہے تو روزانہ مولی کھائیں کہ یہ معدے میں پھنسے ہوئے کھانے کو باہر نکالنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
*یہ معدے میں تیزابیت کو کم کرتے ہوئے سینے کی جلن کا خاتمہ کرتی ہے لیکن یاد رہے کہ مولی کا استعمال رات کوہرگز نہیں کرنا چاہیے۔
*مولی میں فائٹو کیمیکلز اور اینتھو سائنانز ہوتے ہیں جو کینسر کے خلاف لڑتے ہیں۔اس کے علاوہ اس میں وٹامن سی کی موجودگی کی وجہ سے یہ ڈی این اے کو صحت مند رکھ کے کینسر کے خلاف مدافعت پیدا کرتا ہے۔
*پوٹاشیم کی موجودگی کی وجہ سے مولی ہمارے خون میں پوٹاشم اور سوڈیم کی مقدار کو کنٹرول کرتے ہوئے ہمارا بلڈ پریشر قابو میں رکھتی ہے۔
*ایسے لوگ جنھیں سانس کی تکلیف ہو انہیں چاہیے کہ وہ مولی کھائیں کیونکہ اس میں موجود اجزاء کی بدولت سینے کی جکڑن کم ہوتی ہے اور سانس میں روانی آتی ہے۔
* پتھری کی صورت میں گردہ و مثانہ سے ریت آنے کی حالت میں مولی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر اسے مسلسل استعمال کیا جائے تو پتھری ریزہ ریزہ ہوکر ہمیشہ کیلئے جسم سے خارج ہوجاتی ہے۔
* بواسیر کے مرض میں مولی کا رس اور مولی کے پتے مریض کو کھلانے سے شفاہوتی ہے۔
* مولی کو باریک کرکے نمک لگا کر کھانے سے جگر کی اصلاح ہوتی ہے۔
* یرقان کے مرض میں مولی کے پتوں کا رس نکال کر چینی ملا کر مریض کو پلانے سے مرض ختم ہوجاتا ہے۔ مولی کھانے والوں کو کبھی یرقان نہیں ہوتا۔
* مولی کھانے کے بعد گڑ کھانے سے مولی جلد ہضم ہوجاتی ہے اور بدبودار ڈکار وغیرہ بھی نہیں آتے۔ تلی کے امراض میں بھی مولی کا کھانا بہت مفید ہے۔ اس کے کھانے کا طریقہ یہ ہے کہ مولی کو چھیل کر اور کاٹ کر کالی مرچ اور ہلکا سا نمک لگا کر رات کو اوس میں رکھ دیں اور صبح نہار منہ کھائیں۔ ایک ہفتے میں شفا ہوگی۔ یہی نسخہ بواسیر کیلئے بھی ہے۔
* مولی کو سرکہ میں بھگو کر کھانے سے ورم تلی تحلیل ہوجاتا ہے۔
* تخم مولی بیرونی طور پر چہرہ کی سیاہی ، برص کو دور کرنے اور چہرے کا رنگ صاف کرنے کیلئے بطور اُبٹن استعمال کی جاتی ہے۔
* نزلہ و زکام میں چٹکی بھر نمک مولی سونگھنے سے یہ مرض دور ہوتا ہے اور دماغ کے کیڑے ختم ہوجاتے ہیں۔
* کسی بھی درد والی جگہ پر مولی کے بیج لیموں کے رس میں پیس کر لگانے سے شفا ہوتی ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں
تبصرے
Loading...