گاجر کی ان گنت خوبیاں و فوائد
اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک نعمت گاجر بھی ہے۔ جو اپنے اندر بے پناہ افادیت لیے ہوئے ہے۔ یہ ایسی سبزی ہے جس کا شمار پھلوں میں بھی ہوتا ہے۔ گاجر پکانے، کچی کھانے اور اچار بنانے میں استعمال ہوتی ہے اس کے علاوہ اس کا جوس بھی نکا ل کر پیا جاتا ہے اور اس کا حلوا بھی بناکر کھا یا جاتا ہے جو جسم کو طاقت بخشتا ہے۔اس کا مزاج گرم تر ہوتا ہے۔ یہ دنیا بھر میں ایک مقبول سبزی ہے۔ یہ مقوی اور مصفی غذا ہے۔ اس کے سبز پتے بھی غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ گاجر میں تمام سبزیوں سے زیادہ غذائیت ہوتی ہے۔
گاجر کی خصوصیات
گاجر کی چند اہم خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں:
گاجرمیں پروٹین معدنیات اور وٹامن وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ یہ وٹامن اے حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ کیروٹین نامی مادہ جو وٹامن کی ابتدائی شکل ہوتا ہے ہمارے جسم میں جا کر جگر کے ذریعے وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ یوں یہ سبزی آنکھوں کے لیے بے حد مفید ہے۔
گاجر میں کیروٹینوئڈ شامل ہوتا ہے جس کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ یہ دل کے امراض کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ گاجر فائبر کا بہترین ذریعہ ہے جو کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے اور ہاضمے کے لیے بھی مفید ہے۔ گاجر ڈائریا ،قبض اور پیچش جیسی بیماریوں سے بھی بچاتی ہے۔
گاجر کا متواتر استعمال سرطان کے موذی مرض پر قابو پانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ گاجر میں بڑی تعداد اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جن سے خلیات کی عمر بڑھنے کا عمل سست ہوجاتا ہے جو کینسر سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتے ہیں ۔ گاجر میں بڑی مقدار میں آئرن موجود ہوتا ہے جو انسانی جسم میں خون کی کمی کو دور کرتا ہے۔ یہ جوڑوں کے درد، گٹھیا اور گاؤت جیسی بیماریوں کو کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔
گاجر جگر کے سدے کھولتی ہے اور جسم کو طاقت بخشنے میں لاثانی ہے۔ مادۂ تولید کو گاڑھا کرتی اور اس سے پیشاب کھل کر آتا ہے۔ گاجر کا مربہّ سونے یا چاندی کے ورق کے ساتھ کھانابے حد فرحت بخشتا ہے۔ دل ،دماغ اور قوت مردی کو طاقت دینے میں بے مثال ہے۔ کھانسی اور سینے کے درد میں گاجر بہترین کام کرتی ہے۔ گاجر وہم کو دور کرتی ، دماغی پریشانی ختم کرتی اور روح کو تازگی بخشتی ہے۔ دانتوں کے امراض میں کھانے کے بعد ایک گاجر چبا کر کھانے سے مضر جراثیم ہلاک ہوجاتے ہیں۔ یہ دانتوں کو صاف کرتی ہے اور مسوڑھوں سے خون رِسنا بندہوجاتا ہے اور دانتوں کا انحطاط رک جاتا ہے۔ گاجر کھانے سے ہاضمے کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔
گاجر ہر قسم کے جراثیم، بیکٹیریا وغیرہ کی دشمن ہے۔ چنانچہ بچوں کے پیٹ سے کیڑے خارج کرنے کیلئے بہت مفید ہے۔ ایک چھوٹا کپ کدو کش کی ہوئی گاجر صبح کے وقت کھانا ( اس کے ساتھ کسی اور چیز کو نہ شامل کیا جائے تو ) پیٹ کے کیڑے تیزی سے خارج ہو جاتے ہیں۔
کچی گاجر زرخیزی کیلئے بہت اچھی ہے۔ بعض اوقات بانجھ پن کا موثر علاج محض اس کا استعمال ہی بن جاتا ہے۔ بانجھ پن کے اسباب میں سے ایک یہ ہوتا ہے کہ مسلسل ایسا کھانا کھایا جائے جو پکنے کے دوران انزائمز سے محروم ہو چکا ہو۔ تلی ہوئی عذائیں میں بھی انزائمز ختم ہو جاتے ہیں۔
گاجر کے جوس کو کرشماتی مشروب کہاجاتا ہے۔ یہ نہ صرف بچوں کے لیے مفید ہے بلکہ بڑوں کو بھی حددرجہ فائدہ دیتا ہے۔اس کا جوس اسہال کے مرض میں ایک عمدہ قدرتی علاج ثابت ہوتا ہے۔ یہ پانی کی کمی کو دور کرتا ہے، پیگٹین مہیا کر کے آنتوں کو سوزش سے تحفظ دیتا ہے۔ اس کے استعمال سے بیکٹیریا کی نشوونما رُک جاتی ہے اور قے بند ہو جاتی ہے۔ بچوں کیلئے تو یہ بہت مفید ہے۔ آدھا کلو گاجروں کو 150 ملی لیٹر پانی میں اُبالیں کہ یہ نرم ہو جائیں۔ پانی کو نتھار لیں اور آدھا کھانے کا چمچہ نمک ڈال کر یہ مشروب ہر آدھے گھنٹے بعد مریض کو دیں۔ چوبیس گھنٹے میں بہتری کے آثار نظر آنے لگتے ہیں۔
مثانہ و گردی کی پتھری گاجر کا جوس پینے سے ٹوٹ کر خارج ہوجاتی ہے۔ روزانہ اس کا ایک گلاس جوس پینے سے دل کے عارضہ سے بھی محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ یرقان کے مریضوں کے لیے گاجر کا جوس مصری ملاکر آدھا گلاس ایک ہفتے تک پینا یقیناًفائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
گاجر کے جوس کا ایک گلاس ہمراہ چندگری بادام ہر صبح پیا جائے تو بے حد طاقت بخشتا ہے۔اگر سردی زیادہ ہوتو نیم گرم پیا جائے۔